جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact Checkتہاڑ جیل میں میڈیکل ٹیسٹ کے بعد پتا چلا صفورا زرگر حاملہ...

تہاڑ جیل میں میڈیکل ٹیسٹ کے بعد پتا چلا صفورا زرگر حاملہ ہے؟وائرل دعوے کا پڑھیئے سچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

تیہاڑجیل میں بند کوانری صفورا زرگر حاملہ ہیں۔صفورا شاہین باغ دھرنے کے دوران حاملہ ہوئی تھی۔صفورا کے حوالے سے فیس بک پر ہیمانشو گپتا بجرنگی کے پروفائی پر ٹائمس آف ہند کا ایک خبر اپلوڈ کی گئی ہے۔جس میں یہ سارے دعوے کئے گئے ہیں۔ہم نے احتیاطاً اسے آرکائیو بھی کرلیا ہے۔

https://www.facebook.com/102044684747042/videos/540436703566037/

تصدیق

ان دنوں سوشل میڈیا پر جامعہ ملیہ کی ریسرچ اسکالر صفورا زرگار کے حوالے دعویٰ کیا جارہاہے کہ صفورا کنواری ماں بنے گی۔شاہین باغ دھرنے کے دوران صفورا حاملہ ہوئی تھی۔مزید دعویٰ کیا جارہا ہے شاہین باغ دھرنا عیاشی کا اڈ٘ا تھا۔جہاں غیرشادی شدہ صفورا حاملہ ہوتھی۔آپ کو بتادیں کہ صفورا کو یواےپی اے کے تحت 10 اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے خلاف ناقابل ضمانت دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔گرفتاری کے بعد سے ہی ان پر بےبنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں۔ٹائمس آف ہند اورچارمئی کو بہارمظفرپور کے بی جےپی کارکن منوج کمارآزاد نے بھی ایک ٹویٹ کیا تھا۔جس میں انہوں نے صفورا پر گھٹیا الزام عاید کئے تھے۔حالانکہ اب منوج نے ٹویٹ کو ڈیلیٹ بھی کر دیا ہے۔لیکن ہم نے جب تک اسکرین شارٹ لے لیا تھا۔جودرج ذیل ہے۔

ہماری کھوج

صفورا کے حوالے سے جو دو دعویٰ  کئے جارہے ہیں وہ اہم ہے۔

صفورا کے حاملہ ہونے کا پتا اس وقت چلا جب تہاڑ جیل  میڈیکل ٹیسٹ ہوا۔

صفورا غیرشادی شدہ ہے۔

اب صفورازرگر کے حوالے سے کئے گئے دعوے کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے زرگری کے حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں للن ٹاپ  اور نیوز۲۴ پر شائع خبریں ملیں۔جس میں تفصیل سے لکھاہے کہ صفورا کو جعفرآباد میٹرو اشٹیشن پر بھیڑ جمع کرنے کے الزام میں  دس اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا۔جس کے اگلے ہی دن افسران کو جانکاری دے دی گئی تھی کہ صفورا حاملہ ہے۔اس کے بعد بیل کی اپیل پر تیرہ اپریل کو انہیں ضمانت مل بھی گئی۔لیکن پھر سے انہیں دہلی پولس نے تشدد بھڑکانے کی سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔للن ٹاپ نے اسکرول نیوز کے حوالے سے لکھا ہے کہ چھ مارچ کو ایک ایف آئی آر کے تحت ایک بار پھر صفورا کی گرفتاری ہوئی اور اس پر یو اے پی اے لگا دیا گیا۔

للن ٹاپ کی خبر سے واضح ہوچکا کہ صفورا کو جب گرفتار کیا گیا تھا۔اس وقت وہ حاملہ تھی۔جس کی جانکاری زرگر کے وکیل نے افسران کو دے دیا تھا۔اس کے باوجود ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں دی پرنٹ پر شائع ایک اور خبر صفورا کے حوالے سے ملی۔دی پرنٹ کے مطابق زرگر کو تہاڑجیل میں کرونامتاثرین کے بیچ رکھا گیا ہے۔جس کی وجہ ان کے اہل خانہ بہت پریشان ہیں۔وہیں زرگر کے شوہر کا کہنا ہے کہ انہیں ہندوستان کے لائن آڈر پر پورا بھروسا ہے۔انہوں نے سوشل میڈیا پر ٹرول  کرنے والے کو لے کہاہے کہ “میں بھی انہیں جواب دے کر ٹرول کرنے والوں کی عزت افزائی نہیں کرنا چاہتا،وہ وہی کریں گے جو انہیں آتا ہے” انہوں نے یہ بھی امید جتائی ہے کہ صفورا کو جلد ہی ضمانت مل جائے گی۔

ان سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے صفورا کی حقیقت جاننے کے لئے دیگر کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں زرگار کا یوٹیوب پر گیارہ منٹ ستائیس سکینڈ کا ایک انٹرویو ملا۔جسے پچیس جنوری کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔انٹرویو کے چارمنٹ کے۱۰ سکینڈ کے بعد زرگاراپنے ساس اور شوہر کے بارے میں بتا رہی ہے۔جسے آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔

<iframe width=”640″ height=”360″ src=”https://www.youtube.com/embed/94yHwiOJ_xA” frameborder=”0″ allow=”accelerometer; autoplay; encrypted-media; gyroscope; picture-in-picture” allowfullscreen></iframe>   

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ صفورا زرگار کے حوالے سے کیا گیا دعویٰ فرضی ہے۔صفورا پہلے سے ہی شادی شدہ ہے اور وہ کشمیر سے تعلق رکھتی ہے۔

ٹولس کا استعمال

کیورڈ سرچ

یوٹیوب سرچ

فیس بک سرچ

نتائج:فرضی دعویٰ(گمراہ کن)

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے  نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular