Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
عاپ کونسلر طاہرحسین کے گھر سے ہندو لڑکی کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
تصدیق
دہلی فساد میں اب تک چالیس سے زائد افراد کی اموات ہوچکی ہے۔متعدد افراد زیرعلاج ہیں۔وہیں ان دنوں عاپ کونسلر طاہرحسین کے حوالے سے ایک خبر سوشل میڈیا پر خوب گردش کررہی ہے۔جس میں ایک لڑکی کی تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا جارہاہے کہ اُس لڑکی کی لاش طاہر کے گھر میں ملی ہے۔اس تصویر کو مخلتف لوگوں نے دیگر دعوؤں کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔
#ताहिर #हुसैन के आतंक की फैक्ट्री घर से जिस लड़की के कपड़े बरामद हुवे थे और बदन पर एक कपड़ा भी नही था उसकी नाले में लाश मिली थी उसकी पहचान हो चुकी है,
#80_100_कटुओं_ने_उस_बेचारी_नाबालिग_से_कई_घंटे_तक_गैंगरेप_किया और #मरने_के_बाद_लाश_नाले_में_फेंक_दी_ pic.twitter.com/TunBclB3i6— गौरव बराला हिन्दूवादी (@Gaurav_Barala) March 2, 2020
وائرل تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوے کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی ‘کیا دہلی فسادات کے دوران کسی لڑکی کی موت عصمت ریزی کی وجہ سے ہوئی ہے یا جلا کر اسے موت کے گھات اتار دیا گیا ہے۔پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں این ڈی ٹی وی پر ایک خبر ملی۔جس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ دہلی تشدد کن لوگوں کی اموات کس وجہ سے ہوئی ہے۔جن خواتین کا ایک بھی نام شامل نہیں ہے۔
दिल्ली हिंसा में 22 लोगों की मौत पथराव-हमले से, 13 की गोली लगने से गई जान: पुलिस
दिल्ली पुलिस ने उत्तर पूर्वी दिल्ली में हिंसा में मारे गए 35 लोगों के मौत के कारणों का शुक्रवार को खुलासा किया. पुलिस के मुताबिक मृत लोगों में से 22 लोगों की मौत पथराव या हमलों में घातक चोट लगने से और 13 लोगों की मौत गोली लगने से हुई.
ہماری کھوج
مذکورہ بالا میں ملی جانکاری سے یہ پتا چلا کہ وائرل تصویر والی لڑکی دہلی کی نہیں ہے۔پھر ہم نے اس سلسلے میں گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔اس دوران ہمیں دینک بھاسکر کے ویب سائٹ پر اکیس فروری دوہزار بیس کی وائرل تصویر والی لڑکی کے حوالے سے ایک خبر ملی۔جس کے مطابق لڑکی مدھیہ پردیش کے شاجا پور سے متصل پرسولیا کلاں گاؤں کی ہے۔لڑکی کا نام جوتی پاٹیدا ہے۔جوتی کی لاش مشتبہ حالت میں اپنے ہی گھر میں ملی۔اس معاملے کو پولس خودکشی سے جوڑ کر دیکھ رہی ہے۔بھاسکر نیوز سے واضح ہوچکا کہ وائرل تصویر کا دہلی تشدد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر دہلی کی نہیں ہےبلکہ مدھیہ پردیش کے پرسولیا کلاں گاؤں کی ہے۔جہاں جوتی پاٹیدار نامی لڑکی کی لاش اس کے گھر کے اندر مشتبہ حالت میں ملی۔یہاں صاف واضح ہوگیا کہ طاہرحسین کے گھر سے اس تصویر کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔عوام میں آپسی خلفشار پیدا کرنے کے لئے اس طرح کی گمراہ کن تصویر غلط دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا ہے۔
ٹولس کا استعمال
گوگل ریورس امیج سرچ
کیورڈ سرچ
نتائج:جھوٹا دعویٰ(گمراہ کن)
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.