Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
پاکستانی میڈیا ایکپریس نیوز نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک تصویر کے ساتھ خبر شائع کیا ہے۔جس میں لکھا ہے کہ “شرینگر کی جامع مسجد پر پاکستانی پرچم لہرایا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے ٹویٹر پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
روزنامہ اوصاف کے آرکائیو لنک۔
پاکستانی پرچم سے متعلق وائرل خبر کی پڑتال کےلئے ہم نے سب سے پہلے تصویر کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔اس دوران ہمیں انڈین مسلم اوبزرور ،یو4یو اور ڈیلی بھاسکر پر وائرل تصویر ملی۔جس کے مطابق شرینگر کے لال چوک پر احتجاج کے دوران پاکستانی پرچم لہرایاگیاتھا۔بتادوں کہ یہ خبریں 2011 کی ہے۔
پھر ہم نے تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوے کے حوالے سے کیورڈ سرچ کیا کہ کیا سچ میں شرینگر کے جامع مسجد کے باہر پاکستانی پرچم لگایا گیا تھا؟جہاں ہمیں پاکستانی نیوز ویب سائٹ نوائےوقت،ڈیلی پاکستان اور ٹائمس آف اسلام آباد پر شائع 26اور 27 جنوری 2021 کی خبریں ملیں۔جس میں لوہے کے گیٹ پر پاکستانی پرچم لگاتے ہوئے ایک شخص کی تصویر کے ساتھ خبریں ملیں ۔جس کے مطابق شرینگر کی جامع مسجد کے باہر پاکستانی پرچم لگانے کی بات کہی گئی ہے۔لیکن تصویر میں کہیں بھی مسجد نظر نہیں آرہی ہے۔
سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے بھارتیہ میڈیا پر وائرل خبر کے حوالے سے متعد کیورڈ سرچ کیے۔لیکن ہمیں وائرل خبر سے متعلق کچھ معلومات حاصل نہیں ہوا۔البتہ سرچ کے دوران ہمیں دینک بھاسکر پر پانچ سال پرانی ایک خبریں ملی۔جس کے مطابق شرینگر کی جامع مسجد کے باہر بھارت مخالف نعرے لگائے گئے۔پاکستان اور آئی ایس آئی کےپرچم بھی لہرائے گئے تھے۔لیکن حال کے دنوں کی ایسی کوئی خبر نہیں ملی ۔جس میں شری نگر کی جامع مسجد کے گیٹ پر پاکستانی پرچم لہرانے کی خبر شائع ہوئی ہو۔
مذکورہ معلومات سے ہمیں تسلی نہیں ہوئی تو ہم نے شرینگر کے کچھ مقامی رپوٹرس اور لوگوں سے فون کال کے ذریعے رابطہ کیا اور انہیں وائرل تصویر والی خبریں بھیجیں۔جسے دیکھنے کے بعد ان سبھی کا یہی کہنا تھا کہ حال کے دنوں میں اس طرح کا کوئی واقعہ شرینگر کی جامع مسجد کے پاس پیش نہیں آیا ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے جس تصویر کے ساتھ پاکستانی نیوز ویب سائٹ ایکسپریس پی کے اورروزنامہ اوصاف نےجس تصویر کے ساتھ خبر شائع کی ہے ۔وہ دراصل کم از کم 10سال پرانی ہے اور شرینگر کے لال چوک کی ہے۔شرینگر کی جامع مسجد کے دروازے پر پاکستانی جھنڈے لگے ہونے کی خبر بھی مشکوک ہے۔
I:https://www.indianmuslimobserver.com/2011/01/flag-fever-in-lal-chowk-then-and-now.html
D,Bhaskar:https://daily.bhaskar.com/news/NAT-TOP-pakistan-flag-hoisted-at-lal-chauk-1777329.html?seq=2
Dpk:https://en.dailypakistan.com.pk/27-Jan-2021/pakistani-flag-hoisted-in-srinagar-on-indian-republic-day
D:https://www.bhaskar.com/news/ut-del-hmu-new-seems-that-jamia-masjid-becomes-the-hub-of-terrorism-in-srinagar-so-many-times-i-5069.html
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044