اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: کیا 34 سال پہلے سمپسنز کارٹون کے ذریعے کی گئی...

Fact Check: کیا 34 سال پہلے سمپسنز کارٹون کے ذریعے کی گئی تھی ٹائی ٹن آبدوز کے لاپتہ ہونے کی پیشن گوئی؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
34 سال پہلے سمپسنز کارٹون کے ذریعے ٹائی ٹن آبدوز کے لاپتہ ہونے کی پیشن گوئی کی جا چکی ہے۔
Fact
ٹائی ٹن آبدوز سے مماثلت رکھنے والی دی سمپسنز کی قسط 2006 میں شائع ہوئی تھی اور اس کی کہانی بھی مختلف ہے۔

بروز اتوار رواں ماہ کی 17 تاریخ کو 21 فٹ لمبی آبدوز سے رابطہ منقطع ہونے کے بعد طرح طرح کی خبریں سامنے آنے لگیں۔ ایک غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹائن ٹن آبدوز بحر اوقیانوس میں ٹائی ٹینک جہاز کے ملبے کو دیکھنے کے لئے سیاحوں کو لے کر گئی تھی، جہاں لاپتہ ہوگئی۔ لاپتہ ہونے والی ٹائی ٹن آبدوز کا ملبہ ملنے کے بعد آبدوز میں سوار سبھی سیاحوں کی موت کی تصدیق بھی کردی گئی ہے۔

اب اسی حادثے سے منسوب کرکے دی سمپسنز کارٹون کا ایک کلپ شیئر کیا جا رہا ہے اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ 34 سال پہلے سمپسنز کارٹون کے ذریعے ٹائی ٹن آبدوز کے لاپتہ ہونے کی پیشن گوئی کی جا چکی ہے۔

ایک فیس بک صارف نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے کہ “امریکہ میں بننے والے تقریباً 34 برس قبل کارٹون کی ٹائی ٹینک کی آبدوز کے حوالے سے پیش گوئی کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔ دی سمپسنز کارٹون کی ایک قسط میں نشر کیا گیا تھا کہ باپ اور بیٹا ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے سمندر کی تہہ میں گئے اور پھر راستہ بھٹک گئے، جبکہ ان کا رابطہ بھی منقطع ہوگیا”۔

 ٹائی ٹن آبدوز کے لاپتہ ہونے کی پیشن گوئی34 سال پہلے سمپسنز کارٹون کے ذریعے نہیں کی گئی تھی۔
Courtesy: Facebook/ DialogueUrdu

Fact Check/Verification

34 سال پہلے سمپسنز کارٹون کے ذریعے ٹائی ٹن آبدوز کے لاپتہ ہونے کی پیشن گوئی والے دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو کی تحقیقات کا آغاز کیا۔ سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کے ایک فریم کے ساتھ “دی سمپسنز، ٹای ٹن آبدوز” انگلش میں کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 22 جون 2023 کو شائع شدہ نیویارک پوسٹ کی ایک رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق ٹائی ٹن آبدوز کے لاپتہ ہونے کی پیشن گوئی سمپسنز کارٹون نے نہیں کی تھی، جس قسط سے اس کی مماثلت بتائی جا رہی ہے، وہ 2006 میں شائع ہوئی تھی۔ یہ سمپسنز کے 17ویں سیزن کے 10 ویں قسط تھی، جس کی کہانی مختلف ہے۔

Courtesy: New York Post

ہومرس پیٹرنیٹی کوٹ کیورڈ سرچ کیا۔ تب ہمیں سمپسنز گو اور دی سمپسنز ڈائری نام کے یوٹیوب چینل پر اگست 2021 و نومبر 2022 کو اپلوڈ شدہ ہومرس سمپسنز والا ویڈیو کلپ ملا۔ اس ویڈیو میں وائرل کلپ والا ہوبہو منظر تھا۔ اس میں ان کے سمندر میں پھنسنے کے آگے کا بھی منظر دکھایا گیا ہے، جہاں وہ 3 دن کومہ میں رہنے کے بعد ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ سمپسنز کارٹون کی اس قسط میں نہ تو کسی کی موت دکھائی گئی ہے اور نہ ہی کوئی لاپتہ ہوتا ہے۔

Courtesy: YouTube/ The Simpsons Diary

اس کے علاوہ ہمیں سمپسنز فین ڈم، دی سمپسنز ٹرانس اسکرپٹ اور آئی بی ڈی ایم ویب سائٹس پر بھی معلومات فراہم ہوئیں۔ ہومرس والے اس اپیسوڈ میں نا تو کسی کی موت ہوتی ہے اور ناہی کوئی لاپتہ ہوتا ہے اس کے علاوہ ہومرس آبدوز میں تنہا ہوتا ہے اور دوسرے آبدوز میں اس کا باپ ہوتا ہے۔ جبکہ ٹائی ٹن آبدوز میں 5 سیاح سوار تھے اور ان کی موت ہو گئی ہے۔ وہیں ہومرس کی آبدوز سمندر کی چٹان میں پھنس جاتی ہے، لیکن غائب نہیں ہوتی اور ناہی پھٹتی، جیسا کہ ٹائی ٹن کے ساتھ ہوا ہے۔ اسکرپٹ میں اوشین گیٹ یا ٹائٹینک کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

Courtesy: simpsons.fandom.com

مزید سرچ کے دوران ہمیں 22 جون 2023 کو شائع شدہ نیویارک پوسٹ کی ایک اور رپورٹ ملی۔ جس میں مذکورہ ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے کو فرضی ثابت کرتا ہے۔

Courtesy: New York Post

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ ٹائی ٹن آبدوز کے لاپتہ ہونے کی پیشن گوئی سمپسنز کارٹون نے نہیں کی تھی، جس قسط سے اس کی مماثلت بتائی جا رہی ہے وہ 2006 میں شائع ہوئی تھی۔ یہ سمپسنز کے 17ویں سیزن کے 10ویں قسط تھی، جس کی کہانی مختلف ہے۔

Result: Missing Context

Our Sources
Reports published by New York Post on 22 Jun 2023
YouTube Video Of The Simpsons Diary and Simpsons Go on 25 Nov 2022/ 27 Aug 2021
Information regarding TV Show The Simpsons simpsons.fandom.comm, IMBD and transcripts.foreverdreaming.org websites


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular