Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Coronavirus
سوشل میڈیا پر اترپردیش ہائی کورٹ سے منسوب کرکے دعویٰ کیاجا رہا ہے کہ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو ہدایت دی ہے کہ جب تک اسکول کھل نہ جائے کوئی بھی اسکول مالک فیس نہیں لے سکتا ہے۔
فیس بک پر لکھیم پور دل سے نامی پیج پر اس خبر کو شیئر کیا ہے۔بتادوں کہ لکھیم پور اترپردیش کا ایک ضلع ہے۔آرکائیو لنک۔
فیس بک یوزر مندیپ سنگھ نے بھی مذکورہ خبر کو اپنے یوزر آئی ڈی سے شیئر کیا ہے۔مندیپ کے اس پوسٹ کو ہمارے آرٹیکل لکھنے تک ۷۹ افراد شیئر کرچکے تھے۔آرکائیو لنک۔
ونت تیواری نامی ٹویٹر یوزر نے تئیس جولائی دوہزاربیس کو شیئر کیا تھا۔لیکن ریاست کا نام نہیں لکھا ہےکہ کن ریاست کے ہائی کورٹ نے اسکول فیس کو لے کر ہدایت جاری کی ہے۔آرکائیو لنک۔
اسکول فیس کے حوالے سے کئے گئے دعوے کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا سچ میں یوپی میں ہائی کورٹ نے یہ حکم جاری کیا ہے کہ اسکول کھلنے تک کوئی بھی اسکولی بچوں سے فیس نہیں لےگی؟جب ہم نے اس سلسلے میں کیورڈ سرچ کیا تو ہائی کورٹ کے حوالے سے کافی خبریں اسکرین پر ملی۔اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔
اسکرین پر دودن پہلے کی ایک خبر آج تک نیوز ویب سائٹ پر ملی۔جس کے مطابق گجرات ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد گجرات سرکار نے نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے۔سرکار نے کہا ہے کہ کروناوائرس اورلاک ڈاؤن کہ وجہ اسکول بند کیے گئے تھے۔اسلئے سرپرست اسکول کی فیس نہ جمع کریں۔وہیں سرچ کے دوران ہمیں نجی اسکول کی فیس کے حوالے سے اتراکھنڈ،راجستھان اور پنجاب کی خبریں ملیں۔جہاں کسی سرکار اور ہائی کورٹ نے فیس نہ لینے کی ہدایت دی ہے تو کہیں اس فیصلے کو عدالت محفوظ رکھا ہے۔
مذکورہ خبروں سے واضح ہوچکا کہ یوپی کے علاوہ دیگر کئی ریاستوں میں سرکار اور عدالت نے نجی اسکولوں کو فیس نہ لینے کی ہدایت دی ہے۔پھر ہم نے جب یوپی کے حوالے سے خبریں سرچ کی تو ہمیں نیوزایٹین پر شائع ایک خبرملی۔نیوزایٹین کے مطابق یوپی کے نائب وزیر اعلیٰ دنیش شرمانے نجی اسکولوں کو ہدایت دی ہے کہ تین ماہ کی فیس ایک ساتھ نہ لیں تھوڑا تھوڑا کر کے لیں۔ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر کسی اسکول نے فیس اکٹھا لیا تو اس پر کاروائی ہوگی۔
وہیں زی نیوز کے مطابق الہٰ آباد ہائی کورٹ میں لاک ڈاؤن کے دوران نجی اسکولوں کی جانب سے فیس وصولی پر رو ک لگانے کی مانگ کو لےکر عرضی داخل کی گئی تھی۔جس پر ہائی کورٹ نے درخواست گزار سے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن ہٹالیا گیا ہے اور ریاستی سرکار نے طالب علموں کا نام خارج نہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ایسے میں اس طرح کی عرضی کی کوئی ضرورت نہیں۔سبھی تحقیقات سے واضح ہوچکا کہ یوپی میں ہائی کورٹ کی جانب ایسا کوئی حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل دعویٰ فرضی ہے۔ یوپی میں نجی اسکولوں کو عدالت کی جانب سے کوئی جھٹکا نہیں دیا گیا ہے اور نا ہی سرکار نے اس طرح کے کوئی بیانات جاری کئے ہیں۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044