Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
ہفتہ واری خبر (Weekly Wrap) میں آج کچھ ایسے وائرل دعوےکی حقائق کو سامنے رکھیں گے ۔جو اس ہفتے سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا ہے۔درج ذیل میں یک بعد دیگرے اسٹوری کو ملاحظہ فرمائیں۔
خاتون پر تشدد کے ویڈیو کو فرانس کا بتاکر سوشل میڈیا پر شیئر کیاگیاتھا۔جبکہ وائرل ویڈیو کافرانس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔بلکہ یہ ویڈیو کنیڈاکے کیلگری شہر کا ہے۔جہاں مجرم خاتون کو کانسٹیبل الیکس ڈن نے اپنے تشدد کا شکار بنایا تھا۔
سوشل میڈیا پر دعویٰ کیاجارہاہے کہ پاکستان میں بوڑھے شخص سے نابالغ بچی کی شادی جبراً کی گئی ہے۔جبکہ وائرل تصویر کا پاکستان اور لوجہاد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔یہ تصویر بنگلہ دیش میں نوعمر کارکنان کی ہے جو ایک تنظیم کے ذریعے کم عمر کی لڑکیوں کی شادی کو روکنے کے لئے کام کر تے ہیں۔
برقعہ پہنےہوا شخص شراب اسمگلر ہے۔جسے آندھراپردیش کے کرنول ضلع کی پولس نے شراب اسمگلنگ کرتے ہوئے پکڑا تھا۔اس ویڈیو کا پاکستان یا کویت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے
سوشل میڈیا پر دعویٰ کیاجارہاہے کہ آسام کے کانگریس لیڈر ہندؤ کے خاتمے کا سازش رچ رہاہے۔جبکہوائرل تصاویر میں نظر آرہا شخص بنگلہ دیشی مولانا ہے۔جسے نابالغ بچی سے عصمت ریزی کے الزام میں گرفتا ر کیاگیا ہے۔اس تصویر کانگرس لیڈر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔وہیں دوسری ہتھیار والی تصویر جموں کشمیر کے شرینگر کی ہے۔
سوشل میڈیا پر دعویٰ کیاجارہاہے کہ بہار میں ڈیوٹی پر جارہے بی ایس ایف کے 9 نوجوان سڑک حادثے میں شہید ہوگئے ہیں۔جبکہ یہ خبر فرضی ہے۔حادثے میں کوئی بھی فوجی جوان شہید نہیں ہوا ہے بلکہ ڈرائیور سمیت 10 زخمی ہوئے ہیں۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044