Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
ہفتہ واری خبر (Weekly Wrap) میں آج5 ایسے وائرل دعوےکی حقائق کو سامنے رکھیں گے ۔جو اس ہفتے سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوا ہے۔درج ذیل میں یک بعد دیگرے اسٹوری ملاحظہ فرمائیں۔
انسانوں کے ہجوم والی تصویر کو برما کے مسلمانوں کا بتاکر سوشل میڈیا پر شیئر کی جارہی ہے۔جبکہ یہ تصویر تھائی لینڈ ٹک بائی واقعے کی ہے۔جہاں سیکڑوں افراد کو تھائی فوج اپنے ظلم کا شکار بنایا تھا۔
فیس بک دوویڈیو کو مقبوضہ کشمیر کا بتاکر شیئر کیاجارہاہے۔جبکہ یہ ویڈیو حال کے دنوں میں اتراکھنڈ سانحہ کا ہے۔جس میں درجن بھر افراد کی اموات ہوچکی ہے۔
واہٹس ایپ پر ہمارے قاری نے انڈرٹیکر کی ایک تصویر شیئرکی ہے ۔جس میں وہ کسی مولانا سے ملاقات کررہے ہیں۔تصویر پر لکھا ہے کہ ٹیکر اسلام قبول کرلیا ہے۔حالانکہ یہ خبر سراسر غلط ہے۔
مولانا عبداللہ سالم کے ایک ویڈیو کو کسان آندولن سے جوڑکر سوشل میڈیا پرشیئر کیاجارہاہے۔دراصل یہ ویڈیو شہیر ترمیمی بل کے خلاف چل رہے احتجاج کے دوران کا ہے۔جہاں مولانا احتجاج سے ہونے والے ملک کے اقتصادی نقصانات بتارہے ہیں۔
فیس بک پر اتراکھنڈ سانحہ کا حوالہ دےکرایک تصویر شیئر کی جارہاہے۔دراصل حقیقت یہ ہے کہ وائرل تصویر کے ساتھ کیاگیا دعویٰ گمراہ کن ہےاور یہ تصویرکم از کم 2سال پرانی ہے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044