Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
دعویٰ
میکسیکو میں کروناوائرس سے متاثر افراد کو ہیلی کاپٹر سے سمندر میں پھینکا جارہا ہے۔
تصدیق
دنیا بھر میں کروناوائرس کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ پریشان حال ہے۔دبلو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں اب تک 9,843,073 کیس ہوچکا ہے۔ این ڈی ٹی وی،این بی ٹی کے مطابق ابھی تک (29.6.2020)ہندوستان میں پانچ لاکھ اڑتالیس ہزارتین اٹھارہ کیس ہوچکا ہے۔جبکہ سولہ ہزار چار سوپچھہتر افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔اسی بیچ سوشل میڈیا پر اٹھارہ سیکینڈ کا ایک ویڈیو مختلف زبان میں خوب گردش کررہا ہے۔جس میں ہیلی کاپٹر سے کچھ گرتا ہوا نظر آرہا ہے۔ویڈیو کے کیپشن میں عربی زبان میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ میکسیکو میں گرونا سے مرنے والوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سمندر میں پھینکا جارہا ہے۔اس ویڈیو کو فیس بک پر ستائیس جون کو “کفرسوسۃ فی قلوبنا” نامی پیج پر شیئر کیا گیا ہے۔درج ذیل میں یک بعد دیگرے پوسٹ کا آرکائیو لنک موجود ہیں۔
فیس بک پر کفرسوسۃ فی قلوبنا اور الشاعرحیدرمحمد نامی یوزر نےمذکورہ ویڈیو کو فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔جسے ہزاروں افراد نے دیکھا ہے اور لائک،شیئر کیاہے۔دونوں پوسٹ کے آرکائیولنک دیکھیں۔
ٹویٹر پر العراقی الفراتی اور حطف ریسلن نامی یوزر نے تئیس جون کو مذکورہ ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔آرکا لنک یہاں دیکھیں۔
تیرہ جون کو غیرملکی زبان میں کیپشن کے ساتھ مذکورہ دعوے ساتھ ویڈیو کو شیئر کیا گیا ہے۔آرکائیو لنک۔
ہماری پڑتال
وائرل ویڈیو اور کیپشن کو پڑھنے کے بعد ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کچھ کیفریم نکالا اور اسے ین دیکس سرچ اور ریورس سرچ کیا۔جہاں اسکرین پر مذکورہ ویڈیو سے متعلق کچھ ویڈیو ملے۔جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔
اسکرین شارٹ پر ملی جانکاری سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے یوٹیوب پر کچھ کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں ستائیس جولائی اور تین اگست دوہزار اٹھارہ کے کئی ویڈیوز ملے۔جس کے کیپش میں صاف لکھا ہوا ہے کہ ‘ایم آئی چھبیس ہیلی کاپٹر سے پارا کمانڈو چھلانگ لگا رہا ہے’ یہاں واضح ہوچکا کہ وائرل ویڈیو تقریباً دوسال پرانہ ہے۔اس ویڈیو کا کروناوائرس سے ہوئی موت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔البتہ نیوزچیکر یہ نہیں پتا لگا سکا کہ وائرل ویڈیو دراصل ہے کہاں ہے۔لیکن اتنا صاف ہے کروناوائرس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو دوسال پرانہ ہے۔یہ واضح ہوچکا وائرل ویڈیو کا کروناوائرس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
ٹولس کا استعمال
انوڈ سرچ
ین ڈیک سرچ
ریورس امیج سرچ
کیورڈ سرچ
ٹویٹر/فیس بک ایڈوانس سرچ
نتائج:فرضی دعویٰ
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.