Fact Check
کیا واقعی ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ “80 ہزار ہوں یا 80 ارب، محمدؐ کی بات آئے تو میں سب کو اپنے پیروں کی نوک پر رکھتا ہوں”؟ پوری حقیقت یہاں پڑھیں
Claim
ذوالفقار علی بھٹو نے کہا، چاہے 80 ہزار ہوں یا 80 ارب، محمد ﷺ کی بات آئے تو سب کو اپنے پیروں کی نوک پر رکھتا ہوں۔
Fact
وائرل ویڈیو ترمیم شدہ ہے، دراصل یہ ویڈیو ذوالفقار علی بھٹو کی 15 دسمبر 1971 کی اقوامِ متحدہ میں کی گئی تقریر کی ہے۔
سوشل میڈیا پرایک شخص کی تقریر کی ایک ویڈیو خوب شیئر کی جارہی ہے، ویڈیو کے آخر میں وہ اپنے ہاتھوں سے کاغذ پھاڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور ساتھ ہی یہ بھی کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ “میں تو کہہ رہا ہوں 80 ہزار ہو، 80 کروڑ ہو یا 80 ارب ہو، محمدؐ کی بات آگئی تو میں اسے اپنے پیروں کے نوک پر رکھتا ہوں۔” صارفین ویڈیو کے تبصرے میں بتارہے ہیں کہ یہ پاکستان کے سابق وزیراعظم و صدر ذوالفقار علی بھٹو ہیں، جنہوں نے یہ بیان امریکی پارلیمنٹ میں دیا تھا۔

روز نامہ سیاست اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق اترپردیش کے ضلع کانپور میں میلاد النبیؐ جلوس کے دوران عوامی سڑک پر ”آئی لو محمدؐ” لکھا بینر لگانے پر پولس نے 20 سے زائد مسلمانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے، جبکہ اصل ہنگامہ کرنے والے عناصر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ اس رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ “پولیس کا موقف ہے کہ عوامی سڑک پر اس نوعیت کا بینر پہلی بار لگایا گیا تھا، جسے انہوں نے ’نئی روایت‘ یا ’پرمپرہ ‘قرار دیا۔ اسی بنیاد پر نو افراد کے نامزد اور پندرہ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے”۔
اسی تناظر میں صارفین پاکستان کے سابق وزیراعظم و صدر ذوالفقار علی بھٹو کی ایک ویڈیو شیئر کر کے لکھ رہے ہیں کہ “میں تو کہتا ہوں یہ 80 ہزار ہوں، 80 کروڑ ہوں یا 80 عرب ہوں، محمدؐ کی بات آگئی تو میں اسے اپنے پیروں کے نوک پر رکھتا ہوں۔


آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check/Verification
فیس بک اور ایکس پر گردش کرنے والی ویڈیو کے سلسلسے میں ہم نے جب ابتدائی تحقیقات کی تو معلوم ہوا یہ کلپ ذوالفقار علی بھٹو کی 15 دسمبر 1971 کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں کی گئی تاریخی تقریر کا حصہ بتایا جا رہا ہے۔
ریورس امیج سرچ کے دوران ہمیں بھٹو کی اسی تقریر کی ویڈیو پاکستان پیوپل پارٹی نامی یوٹیوب چینل پر 6 فروری 2025 کو اپلوڈ شدہ موصول ہوئی ۔ جس کے عنوان کے مطابق یہ کلپ 1971 میں ذوالفقار علی بھٹو کی جانب سے اپنے کاغذات پھاڑ کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے واک آؤٹ کر نے کی ہے۔

مزید تحقیقات کے دورن ہمیں امریکی اخبار نیو یارک ٹائمس کے16 دسمبر 1971 کو شائع آرٹیکل کا آرکائیو نیو یارک ٹائمس کی ویب سائٹ پر ملا۔ رپورٹ میں بھٹو کے سخت جملے، بھارت پر الزامات اور سلامتی کونسل سے واک آؤٹ کا ذکر ہے، لیکن اس میں مذہبی حوالے سے کوئی ایسا جملہ درج نہیں ملتا جیسا سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
بریٹش پاتھے، جو تاریخی تقاریر اور خبروں کی ویڈیو لائبریری ہے، اس کی ویب سائٹ پر بھی ذوالفقار علی بھٹو کی وہی 1971 کی تقریر کی ویڈیو دستیاب ہوئی۔ ویڈیو میں انہوں نے سیاسی اور سفارتی معاملات پر بات کی لیکن مذہبی حوالے سے وائرل ویڈیو میں کہی گئی باتیں اس ویڈیو میں بھی موجود نہیں ہیں۔


بھٹو کی 15 دسمبر 1971 کی تقریر کا مکمل متن وکی سورس کی ویب سائٹ پر ملا، جہاں ان کے ہر لفظ کو باضابطہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس تقریر میں انہوں نے بھارت پر پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام لگایا تھا، اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی کارکردگی پر سخت تنقید کی تھی اور بنگلہ دیش بحران پر عالمی برادری کی بے عملی کو نشانہ بنایا تھا۔ تقریر کے آخر میں انہوں نے قرارداد کو “کاغذ کا ٹکڑا” قرار دے کر پھاڑ دیا اور وہاں سے واک آؤٹ کیا۔
تاہم اس پورے متن میں وہ جملہ بالکل بھی موجود نہیں ہے جو سوشل میڈیا پر ان سے منسوب کیا جا رہا ہے کہ “چاہے 80 ہزار ہوں یا 80 کروڑ یا 80 ارب، محمد ﷺ کی بات آئے تو میں سب کو اپنے قدموں میں رکھتا ہوں۔” اس سے یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ وائرل جملہ بھٹو کی اصل تقریر کا حصہ نہیں بلکہ بعد میں کسی دوسرے آڈیو کو ایڈٹ کر کے شامل کیا گیا ہے۔
آڈیو ایڈیٹنگ کا انکشاف
مزید سرچ کے دوران ہمیں فیس بک پر وائرل آڈیو والی بھی ایک ویڈیو دستیاب ہوئی۔ جس میں ایک مسلم نوجوان یہی الفاظ دہراتا ہوا نظر آ رہا ہے، جبکہ ذوالفقار علی بھٹو کی وائرل کلپ کی باریکی سے جانچ سے یہ بات سامنے آئی کہ اصل تقریر کی ویڈیو پر کوئی دوسرا آڈیو ایڈٹ کر کے لگایا گیا ہے۔ ویڈیو میں لبوں کی حرکات و سکنات آڈیو سے میل نہیں کھا رہے۔ اس کا مطلب ہے کہ بھٹو کی اصلی تقریر کے کلپ میں ایک دیگر آڈیو شامل کرکےسوشل میڈیا پر شیئر کی جا رہی ہے۔
Conclusion
تحقیقات سے یہ واضح ہوا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی 15 دسمبر 1971 کی اقوامِ متحدہ میں کی گئی تقریر میں وہ جملہ بالکل موجود نہیں ہے جو سوشل میڈیا پر ان سے منسوب کیا جا رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں اصل تقریر کی کلپ پر بعد میں دیگر آڈیو ایڈٹ کر کے شامل کیا گیا ہے۔ لہٰذا یہ دعویٰ فرضی ثابت ہوا۔
FAQs
سوال 1: کیا ذوالفقار علی بھٹو نے واقعی کہا تھا کہ “80 ہزار ہوں یا 80 ارب، محمد ﷺ کی بات آئے تو میں سب کو اپنے پیروں کی نوک پر رکھتا ہوں”؟
جواب: نہیں، بھٹو کی 15 دسمبر 1971 کی تقریر کا مکمل متن وکی سورس پر موجود ہے، جس میں ایسا کوئی جملہ شامل نہیں ہے۔ یہ جملہ بعد میں دوسرے کلپ سے آڈیو ایڈٹ کر کے ویڈیو میں شامل کیا گیا ہے۔
سوال 2: یہ ویڈیو کہاں سے لی گئی ہے؟
جواب: وائرل ویڈیو دراصل بھٹو کی تاریخی تقریر کی کلپ ہے جو انہوں نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں 1971 کے دوران دی تھی۔
سوال 3: اس تقریر کا اصل موضوع کیا تھا؟
جواب: تقریر میں بھٹو نے بھارت پر پاکستان کے معاملات میں مداخلت کا الزام لگایا، اقوامِ متحدہ کی کارکردگی پر سخت تنقید کی اور قرارداد کو “کاغذ کا ٹکڑا” کہہ کر پھاڑ دیا۔
سوال 4: وائرل کلپ اور اصل تقریر میں کیا فرق ہے؟
جواب: اصل تقریر میں کوئی مذہبی جملہ شامل نہیں ہے۔ وائرل ویڈیو میں بعد میں ایک دیگر آڈیو کو ایڈٹ کر کے جوڑا گیا ہے۔
سوال 5: کیا کسی معتبر ذریعہ نے اس جملے کی تصدیق کی ہے؟
جواب: نہیں، نیو یارک ٹائمز، بریٹش پاتھے اور وکی سورس پر موجود مکمل تقریر سمیت کسی مستند ریکارڈ میں یہ جملہ موجود نہیں ہے۔
Our Sources
Video uploaded by YouTube Channel Pakistan Peoples Party on 06 Feb 2025
Report published by The New York Times on 16 Dec 1971
Video found on British Pathe on 16 Dec 1971
Facebook post by Mustkeem Khan on 18 Sep 2025