جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkخاتون کی درخت سے لٹکا کر پٹائی کا یہ ویڈیو کشمیر میں...

خاتون کی درخت سے لٹکا کر پٹائی کا یہ ویڈیو کشمیر میں مسلم کا نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

فیس بک پر 14 سیکینڈ کے ایک ویڈیو کو ‘مزبون الصایف’ نام کے یوزر نے کشمیر سے جوڑ کر شیئر کیا ہے۔ جس میں ایک خاتون کی درخت سے لٹکا کر پٹائی کی جا رہی ہے۔ صارفین نے اس ویڈیو کے ساتھ عربی کیپشن میں لکھا ہے کہ”انقذوا مسلمی کشمیر” ترجمہ(کشمیری مسلمانوں کو بچائیں)

مسلم  خاتون کو درخت سے لٹکا کر  پٹائی کا یہ   ویڈیو کشمیر کا ہے۔
وائرل پوسٹ کا اسکرین شارٹ

گزشتہ کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر کشمیر کے حوالے سے طرح طرح کی ویڈیو اور تصاویر کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ بتادوں کہ ان دنوں جموں کشمیر کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف فوج نے اپنا آپریشن جاری کر رکھا ہے۔ پچھلے دنوں دہشت گردوں نے غیر کشمیری شخص کا قتل بھی کردیا تھا۔ اس سے پہلے عرب ممالک کے سوشل میڈیا صارفین نے کشمیر اور آسام میں مسلمانوں کے ساتھ ہو رہے ظلم کے خلاف ہیش ٹیگ چلایا تھا۔ جس میں بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔

اسی کے پیش نظر ان دنوں ایک 14 سیکینڈ کے ویڈیو کو شیئر کیا جا رہا ہے، جس میں ایک خاتون کی درخت سے لٹکا کر پٹائی کی جا رہی ہے، صارفین نے اسے کشمیری مسلم خاتون کا بتا کر شیئر کیا ہے۔ کیپشن میں “انقذوا مسلمي كشمير” لکھا ہے۔

Fact Check/Verification

خاتون کی درخت سے لٹکا کر پٹائی کے وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔ سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کا اویسم اسکرین شارٹ کی مدد سے کچھ کیفریم نکالا اور اسے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔

خاتون کی درخت سے لٹکا کر پٹائی کے وائرل ویڈیو کی کیا ہے سچائی؟

وائرل ویڈیو سے متعلق ہم نے جب کچھ کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں آج تک نیوز، نوبھارت ٹائمس اور نیوز18 ہندی پر 2 اور 3 جولائی کو شائع شدہ خبریں ملیں۔ سبھی رپورٹس کے مطابق وائرل ویڈیو مدھیہ پردیش کے علی راج پور کا ہے۔ جہاں متاثرہ خاتون کی شادی پاس کے گاؤ میں ہوئی تھی، اس کا شوہر گجرات میں مزدوری کرنے اسے چھوڑ کر چلا گیا۔ جس سے ناراض ہوکر بغیر کسی کو بتائے متاثرہ اپنے مامو کے گھر چلی گئی۔ جس کے بعد متاثرہ خاتون کے والد اور بھائیوں نے بے ہوش ہونے تک متاثرہ کو زمین پر پٹخ کر تو کبھی درخت سے لٹکا کر مارا پیٹا تھا۔ جس کے بعد متاثرہ کا ویڈیو وائرل ہو گیا۔

آج تک پر ملی رپورٹ کا اسکرین شارٹ

بتادوں کہ متاثرہ لڑکی کا کشمیر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ معاملہ 28 جون 2021 کا ہے اور جس لڑکی کو درخت سے لٹکا کر پیٹا جا رہا ہے۔ دراصل وہ ایک آدیواسی خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔ دی للن ٹاپ اور ہندوستان ٹائمس کے مطابق پولس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر کے 4 ملزمین کو گرفتار کر لیا تھا۔ جس میں متاثرہ کے بھائی اور والد شامل ہیں۔ متاثرہ خاتون کی پہچان ننچی اجنار کے طور پر کی گئی تھی۔

Hindustan Times video

Conclusion

نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ خاتون کی درخت سے لٹکا کر پٹائی کئے جانے والا وائرل ویڈیو کشمیری مسلم خاتون کا نہیں ہے۔ بلکہ یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کے علی راج پور کی ایک 20 سالہ آدیواسی لڑکی کی پٹائی کا ہے۔ لڑکی کو ان کے بھائی اور والد نے سسرال سے بغیر بتائے مامو کے گھر جانے کی وجہ سے مارا پیٹا تھا۔


Result: False


Our Sources

AajTak

NBT

Hindustan Times
News18

TheLallantop


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular