Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ” ڈبلیو ایچ او نے مکمل طور پر یو ٹرن لے کر اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ کورونا ایک موسمی وائرس ہے۔ موسم کی تبدیلی کے دوران یہ گلے کی سوزش ہے۔ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ڈبلو ایچ او کا کہنا ہے کہ اب کرونا مریض کو الگ تھلگ ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی عوام کو معاشرتی دوری کی ضرورت ہے۔ یہ ایک مریض سے دوسرے شخص میں بھی منتقل نہیں ہوتا ہے” ڈبلیو ایچ او کی پریس کانفرنس دیکھیں ؟؟؟
ٹویٹر اور فیس بک ایڈوانس سرچ کے دوران پتا چلا کہ پچھلے سال بھی مذکورہ دعوے کے ساتھ ویڈیو کو شیئر کیا جا چکا ہے۔ نئے اور پرانے پوسٹ آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check / Verification
وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے کچھ فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ویڈیو سے متعلق اسکرین پر 2020 کی کئی خبریں ملیں۔ جس کا اسکرین شارٹ آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
پھر ہم نے مذکورہ دعوے سے متعلق کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ہیلتھ فیڈبیک ڈاٹ او آر جی نامی ویب سائٹ پر ایک خبر ملی۔ جس کے مطابق مذکورہ ویڈیو کو سب سے پہلے 11 مئی 2020 کو ڈیو کولن نامی یوٹیوبر نے اپلوڈ کیا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہے افراد ڈیو کولن اور ڈولورس کہل ہیں۔ جس میں ڈیو کولن ایک یوٹیوبر ہیں۔ جنہیں کمپیوٹنگ فارایور کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور ڈولورس کہل یونیورسٹی کالج ڈبلن کی پروفیسر ہیں۔
اس رپورٹ میں پروفیسر کَہل کے کئے گئے کرونا وائرس سے متعلق دعوؤں کی حقیقت بیان کی گئی ہے۔ جن میں انہوں نے سماجی فاصلے، ماسک اور ویکسین کے استعمال کو غلط بتایا تھا۔ لیکن اس میں کہیں کووڈــ19 کو موسمی وائرس نہیں کہا گیا ہے۔
کرونا کے موسمی وائرس ہونے کے دعوے میں ہے کتنی سچائی؟
مزید سرچ کے دوران دی ہندو پر شائع 2020 کی ایک خبر ملی۔ جس کے مطابق ڈبلو ایچ او نے بتایا ہے کہ کرونا وائرس پر کسی بھی موسم کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا ہے کہ بھلے ہی کرونا وائرس ایک ریسپائریٹری وائرس ہے اور اس طرح کے وائرس عام طور پر موسم سے اثر انداز ہوتے ہیں، مگر کووڈــ19 پچھلے وائرسوں سے مختلف ہے۔ یہ ان کی طرح برتاؤ نہیں کر رہا ہے۔
وائرل پوسٹ سے متعلق پی آئی بی فیکٹ چیک کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر دو ٹویٹ ملے۔ جس میں مذکورہ دعوے کو مکمل طور پر افواہ بتایا گیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ڈبلو ایچ او نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:5 جی ٹاور کے سرکٹ بورڈ پر نہیں نظر آئی کووڈ-19 لکھی ہوئی چِپ
Conclusion
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ ڈبلو ایچ او نے کرونا وائرس کو کبھی بھی موسمی بخار نہیں بتایا اور نا ہی ایسے کسی بیان پر یوٹرن لیا ہے۔ جس ویڈیو کو ڈبلو ایچ او کی پریس کانفرنس کا بتایا جا رہا ہے وہ کافی پرانا ہے اور اس میں کرونا سے جڑی باتیں گمراہ کن ہیں۔
Result- False
Our Source
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.