Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
ٹویٹر اور فیس بک پر برقعہ پوش خواتین کی ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ “یہ تصویر 33 سالہ افغانی آرٹسٹ شمسیہ حسنی کا آرٹ ہے، شمسیہ کابل یونیورسٹی کی استاد بھی ہیں۔

افغانستان میں طالبانی حکومت آنے کے بعد خواتین کے حوالے سے طرح طرح کا پروپیگینڈا سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔ وہیں کچھ میڈیا رپورٹ کے مطابق طالبان نے خواتین کے امور سے متعلق وزارت کو بند کردیا ہے، ساتھ ہی خاتون ملازمین کے آفس جانے پر روک بھی لگا دی گئی ہے۔





دوسری جانب ان دنوں سوشل میڈیا پر برقعہ پوش خاتون کی تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ “یہ آرٹ 33 سالہ افغانی مصور شمسیہ حسنی کا ہے، جو گرافٹی آرٹسٹ اور کابل یونیورسٹی میں استاد ہیں۔ اسے شیئر کر کے تمام افغان خواتین کو آواز بخشیں”۔ بتادوں کہ اس تصویر کو مذکورہ دعوے کے ساتھ بھارت کے کئی سیاسی و غیر سیاسی صارفین نے بھی اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر شیئر کیا ہے۔





افغانی آرٹسٹ شمسیہ حسنی کے نام سے وائرل برقعہ پوش خاتون کی تصویر کو ہم نے سب سے پہلے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کلیوس اور آٹیلامارٹنس نامی ویب سائٹ پر وائرل تصویر ملی۔جس کے مطابق اس تصویر کو امریکی تشہیر ایجنسی ینگ اینڈ روبیکم نے 2018 میں رپورٹ میگزین کے لئے بنایا تھا۔
تشہیر ایجنسی ینگ اینڈ روبیکم نے اپنا نظریہ بدلیں، شدت پسند اور فاسیزم لوگوں پر سوال اٹھایا تھا۔ اگر ہم اصل تصویر سے وائرل تصویر کا موازنہ کرتے ہیں تو اصل تصویر میں خاتون اپنے ہاتھوں میں ایک میگزین پکڑے ہوئی ہے،جس پر رپورٹر لکھا ہوا ہے، جبکہ وائرل تصویر میں لڑکی لال رنگ کی کتاب پکڑے ہوئے نظر آ رہی ہے۔

دونوں تصاویر کا فوٹو شاپ کی مدد سے موازنہ کیا گیا ہے۔ جس سے آپ با آسانی دونوں میں تفریق کر سکتے ہیں۔

پھر ہم نے شمسیہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو کھنگالنا شروع کیا۔ اس دوران ہمیں وائرل تصویر سے متعلق ایک پوسٹ ملا۔ جس میں شمسیہ حسانی نےلکھا ہے “مجھے پتا ہے کہ آپ سبھی لوگ میرے آرٹ کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، لیکن یہ آرٹ میں نے نہیں بنایا ہے۔سبھی آرٹسٹ کی عزت کریں اور انہیں ان کے کام کا کریڈٹ دیں”۔
بتادوں کہ شمسیہ حسنی افغانستان کی ایک گرافٹی آرٹسٹ ہیں۔ اب تک وہ افغانستان اور وہاں کی خواتین پر طالبانی ظلم و ستم سے متعلق کئی آرٹ بنا چکی ہیں۔جسے دنیا نے کافی سراہا ہے۔شمسیہ افغانستان کی پہلی خاتون گرافٹی آرٹسٹ ہیں۔ ان کے آرٹ کو آپ درج ذیل میں دیکھ سکتے ہیں۔
نیوز چیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ برقعہ پوش خواتین کی تصویر افغانی آرٹسٹ شمسیہ حسنی کا آرٹ نہیں ہے۔ بلکہ اس کا تعلق امریکی تشہیر ایجنسی ینگ اینڈ روبیکم سے ہے۔ اس تصویر کو کلک کرنے والے فوٹوگرافر کا نام جسے اب غلط دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044