ہفتہ, اپریل 20, 2024
ہفتہ, اپریل 20, 2024

ہومFact CheckViralوائرل تصویر میں نظر آ رہی تلوار حضرت محمدؐ کی نہیں ہے،گمراہ...

وائرل تصویر میں نظر آ رہی تلوار حضرت محمدؐ کی نہیں ہے،گمراہ کن دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر کیاگیا شیئر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر ایک تلوار کی تصویر کو شیئر کیا جا رہا ہے۔ صارف کا دعویٰ ہے کہ تصویر میں نظر آرہی تلوار حضرت محمدؐ کی ہے۔

محمداعظم سرور کے فیس بک پوسٹ کاآرکائیو لنک۔

ٹویٹر پر اس تصویر کو حور فاطمہ نے شیئر کیا ہے۔

تلوار کی تصویر کو مہاراپرتاب کا بھی بتاکر فیس بک پر ہندوستان اینڈ سائنس نامی پیج پر شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک۔

اوپ انڈیا کے مائی وائس ویب سائٹ پر وائرل تصویر کو مہارانا پرتاپ کا تلوار بتاگیا ہے۔آکارئیولنک۔

Fact Check/Verification

سوشل میڈیاپر تلوار کی وائرل تصویر کو ہم نے سب سے پہلے ریورس امیج سرچ کیا۔اس دوران ہمیں اسکرین پر(Muhammad xii Sword) محمد12 کاتلوا لکھا ہوا نظر آیا۔

مذکورہ جانکاری کے مطابق ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا ۔جہاں ہمیں ٹمبلر نامی ویب سائٹ پر تلوار کی تصویر ملی۔جس کے مطابق یہ تلوارگرینیڈا کے آخری بادشاہ عبداللہ الصغیر کی ہے۔

پھر ہم نے مذکورہ معلومات سے متعلق کچھ کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں ڈیفنس عرب اور امگور نام کے ویب سائٹ پر وائرل تصویر ملیں۔رپوٹ کے مطابق یہ تلوار اندلس کے آخری بادشاہ بوب دل جنہیں محمد بارہ بھی کہا جاتا ہے۔ انہی کی تلوار کی یہ تصویر ہے۔

مزید کیورڈ سرچ کرنے پر ہمیں اسورڈ سائٹ،دی اپریسٹی اور اوڈ اسٹف میگزین پر بھی تلوارکی تصویر کو محمد بارہ(Muhammad XII (Boabdil) کابتایا گیا ہے۔جو اسپین کےآخری مسلم بادشاہ تھے۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات سے پتاچلا کہ تلوار کی وائرل تصویر ناتو حضرت محمدؐ کی اور ناہی مہارانا پرتاب کی۔دراصل تلوار کی یہ تصویر اسپین کے آخری بادشاہ (بوبڈل)محمدبارہ کی ہے۔

Result: Misleading

Our Sources

Tumblr:https://muwahideen-al-albaani.tumblr.com/post/188007489915/this-is-the-sword-of-abdullah-al-saghir-the-last

Arab:https://defense-arab.com/vb/threads/129788/?cf_chl_jschl_tk=39331c8f3c29e910a431947a9a5b761d43189323-1611249187-0-AWdgPZTtQmsXEZB9pGuDvudFJ-QV0g6rDYE4qQGVX-mdkyUyGyE4yM8tnvUFn7Zb_Fj2952EYkRSKCJCADmfYa48BbbeqYxjQJjEtcIFY6HlPPgDR3dkmCNdj-c-53iISp8JHnevqDV28iy7uHtcl3SPOESJicAoqzHCISELZYMkd55t63kt27Pg9VBm9rB8Jd6Rk2dSkVXzBWWeFjr2x_NKu97MXTinhQ48D_OthwbDCwzPUKB1dWYzZ3OkHNKHL5ipA5MwRG_MUhek8FLGhxqutRr5FwCi7ogNo0hIhFputRBB8BdHh9sI4qf2goP7752zpIk57HNVF2FWedu2Pzpw6s2kbcdxSlcoVQTKSyItXn2yIOsmkuOUAbtGOXsmzwwvioLlRpeF32Xw8gf7xYU

Imgur:https://imgur.com/gallery/sUV4rBE

sword:https://sword-site.com/thread/317/jinete-sword-boabdil-nasarid-granada

Odd:https://oddstuffmagazine.com/pictures-day-october-26-2017.html/jinete-sword-of-muhammad-xii-boabdil

Ap:https://www.theapricity.com/forum/showthread.php?84354-Post-beautiful-things/page111

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular