اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeCoronavirusپولس نے ایک شخص کی پٹائی کی تو فرضی دعوے کے ساتھ...

پولس نے ایک شخص کی پٹائی کی تو فرضی دعوے کے ساتھ ویڈیو ہوا وائرل۔سچ جاننے کیلئے پڑھیئے ہماری تحقیق

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

فیس بک پر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں پولس اہلکار ایک شخص کی پٹائی کر رہا ہے۔صارف نے کیپشن میں لکھا ہے کہ صرف ماسک نہ لگانے پر پولس اہلکاروں نے بچے کی جم کر پٹائی کردی۔

پولس نے ایک شخص کی پٹائی کی تو فرضی دعوے کے ساتھ ویڈیو ہوا وائرل۔سچ جاننے کیلئے پڑھیئے ہماری تحقیق
Courtesy: FB/ HS BIHAR

Verification

سوشل میڈیا پر ان دنوں اکاون سیکینڈ کا ایک ویڈیو خوب گردش کررہی ہے۔دعویٰ کیا جارہا ہے کہ پولس ہلکار بچے کی لاٹھی ڈنڈوں سے اسلئے پٹائی کی ہے۔کیونکہ وہ چہرے پر کرونا سے بچنے کےلیے ماسک نہیں لگائے ہوا ہے۔درج ذیل میں آرکائیو لنک موجود ہے۔

ایچ ایس بہار نیوز نامی فیس بک پیج پر اس ویڈیو کو مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کیاگیا ہے۔ویڈیو کو پانچ سو اکتالیس ہزار لوگوں نے ہمارے آرٹیکل لکھنے تک دیکھ لیاتھا۔آرکائیو لنک۔

جاگوبہار نامی فیس بک پیج پر بھی مذکورہ دعوے والا ویڈیو شیئر کیاگیا ہے۔اس ویڈیو کو پانچ سو پینسٹھ افراد نے ہمارے آرٹیکل لکھنے تک دیکھ لیا تھا۔آرکائیو لنک۔

مذکورہ ویڈیو کو جب ہم نے ٹویٹر پر تلاشا تو وہاں ایچ ایس بہار کے پوسٹ کو مختلف دعوؤں کے ساتھ متعدد افراد نے شیئر کیاتھا۔یہاں دو ٹویٹ کے آرکائیو لنک موجود ہیں۔

مشرا نیرجارا کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

دی کمار کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

ٹویٹر پر محمد سرور نامی آفیشل ہینڈل سے چوبیس مئی کو وائرل ویڈیو کو فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا۔آرکائیو لنک۔

Fact check

وائرل ویڈیو اور پوسٹ کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو کچھ ٹولس کی مدد سے سرچ کیا۔جہاں ہمیں اسکریں پر کچھ لنک فراہم ہوئے۔جس میں وائرل ویڈیو کو مدھیہ پردیش کا بتایا گیا ہے۔ اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔

مذکورہ جانکاری سے پتاچلا کہ وائرل ویڈیو مدھیہ پردیش کا ہے۔پھر ہم نے جب کچھ کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں این ڈی ٹی وی کا ایک ٹویٹ ملا۔جس کے مطابق وائرل ویڈیو میں پولس جس کی پٹائی کررہا ہے وہ بچہ نہیں ہے بلکہ وہ بڑے عمر کا مرد ہے۔

این ڈی ٹی وی کے ٹویٹ سے واضح ہوچکا کہ پولس بچے کی نہیں بلکہ جوان شخص کی پٹائی کررہی ہے۔پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں دی انڈین ایکسپریس ،دی للن ٹاپ اور دی وائر پر شائع ۲۴مئی دوہزار بیس کی خبریں ملیں۔جس کے مطابق مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ میں دو پولس والوں نے نشہ میں دھت ایک شخص کی جم کر پٹائی کی۔جس کا ویڈیو وائرل ہنے کے بعد پولس والوں کو معطل کردیا گیا۔ساتھ ہی دونوں کے خلاف جانچ بھی شروع کردی گئی۔ نوجوان کی پٹائی کرنے والے کا نام کرشن ڈونگرے(ہیڈ کانسٹیبل) اور دوسرے کا نام آشیش ہے۔(کانسٹیبل)

وائرل ویڈیو اور تصاویر کے حوالے سے نیوزچیکر کی ٹیم مسلسل اپنے کام کو انجام دے رہی ہے۔اسی سے جڑی تحقیقات پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ کا ہے۔واضح رہے کہ پولس جسے ڈنڈوں سے مار رہی ہے وہ کوئی چھوٹا بچہ نہیں ہے بلکہ نشے میں دھت ایک نوجوان شخص ہے۔

Our Sources

Ndtv:https://twitter.com/ndtv/status/1264419473265582081

The wire:https://thewire.in/rights/madhya-pradesh-video-police-beating-man

Indian express:https://www.newindianexpress.com/nation/2020/may/24/caught-on-camera-two-cops-brutally-thrash-man-till-unconscious-in-madhya-pradesh-2147402.html

The lallantop:https://www.thelallantop.com/news/madhya-pradesh-policeman-brutally-beats-up-a-person-in-chhindwara-two-suspended/

Result: Misleading

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular