Sunday, March 16, 2025
اردو

Crime

کیا وائرل ویڈیو میں اسکولی طالبات کی پٹائی کی جارہی ہے؟سچ ہے یا افواہ؟پڑھیئے ہماری تحقیق

image

دعویٰ

واہٹس ایپ پر ایک ویڈیو کے ساتھ آڈیو وائرل ہورہا ہے۔آڈیو میں ایک شخص بول رہاہے کہ جو ویڈیو میں گروپ میں بھیج رہا ہوں اسے غور سے دیکھیں۔ آگے گالی دیتے ہوئے بول رہاہے کہ سبھی گروپ اور نیوز رپورٹر اس ویڈو کو دوسروں تک پہونچائیں تاکہ بچوں پر ظلم کررہے اس شخص پر کاروائی ہوسکے۔ساتھ ہی آیوڈیو میں یہ بھی سنا جا سکتا ہے کہ بچے کے ساتھ زیادتی کرنے والے شخص کو پھانسی ہونی چاہیئے۔

ہماری تحقیق

وائرل ویڈیو کو دیکھنے اور آڈیو کو سننے کے بعد ہم نے اپنی تحقیقات شروع کی۔ابتڈائی کھوج کے دوران ہم نے سب سے پہلے یوٹیوب پر اور گوگل پر “سرکاری اسکول میں طالبات کے عجیب غریب حرکت” کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں اس تعلق سے ڈھیڑ سارے ویڈیو اور خبریں دیکھنے کو ملیں۔ جس کا اسکرین شارٹ مندرجہ ذیل میں موجود ہے۔

ریسرچ کے دوران ملی جانکاری کے بعد ہم نے آج تک،نیوزاٹین ،پنجاب کیسری اور امراجالا کے ویب سائٹ پر جون دوہزار انیس میں شائع خبریں ملیں۔جس کے مطابق یہ معاملہ جموں کشمیر کے کٹھوعہ سے متصل بنی سٹی ہائی اسکول کا ہے۔جہاں طلبہ و طالبات عجیب و غریب حرکت کررہے ہیں۔نیوز ایٹین کے مطابق یہ اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے بتایا کہ افواہ پھیلاہوا ہے کہ گاؤں میں کوئی جادوئی کتاب ملی ہے۔جس کی وجہ سے بچے اس طرح کررہے ہیں۔ لیکن یہ افواہ گاؤں کے دوردراز علاقے کے لوگ پھیلا رہے ہیں۔

ان خبروں کو پڑھنے کے بعد ہم نے مزید تحقیقات کی۔اس دوران ہمیں ہندی جاگرن میں بیس جون دوہزار انیس کی ایک خبر ملی۔جس کے مطابق اسکولی بچے کئی دنوں سے سر چکرانے کی شکایت پرنسپل سے کررہے تھے۔پہلے ایک دو بچوں کو یہ ہوا۔پھر دھیرے دھیرے ۵۰ بچے اس مرض میں مبتلا ہو گئے۔جس کے بعد اسکول میں ڈاکٹروں کی ٹٰیم کو بلایا گیا۔ڈاکٹر نے کہا کہ بچے صحتیاب ہیں۔وہیں جب جموں کے مینٹل اسپتال کے ایچ اوڈی ڈاکٹر جگدیش تھاپاسےاس بارے میں سوال کیاگیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ ماس ہسٹیریا ہے۔اس میں بچے ایک دوسرے کو دیکھ کر اسی طرح کی حرکتیں کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ یہ ایک طرح کی دماغی بیماری ہے۔دعوے کے مطابق کہیں یہ لکھا ہوا نہیں ملا کہ وائرل ویڈیو میں موجود بندہ بچے کی پٹائی کررہے ہیں۔

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو کٹھوعہ کے بنی سٹی ہائی اسکول کا ہے۔جہاں بچے ماس ہسٹیریا کی مرض کی وجہ سے عجیب و غریب حرکتیں کررہے ہیں۔واضح رہے کہ وائرل ویڈیو کو غلط دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شائع کیاجارہا ہےتاکہ عوام گمراہ ہو۔

ٹولس کا استعمال

گوگل کیورڈ سرچ

یوٹیوب سرچ

اویسم ریورس سرچ

نتائج:جھوٹا دعویٰ

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے ای میل اور واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

checkthis@newschecker.in

 WhatsApp -:9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,450

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔