رمضان کے موقع پر بازاروں میں مختلف اقسام کی اشیاء فروخت کی جا رہی ہے اور ماہ رمضان میں افطاری کے لئے مسلمان بازاروں سے طرح طرح کے پھلوں و دیگر ضروریات کی اشیاء خریدتے ہیں۔ اسی تناظر میں سوشل میڈیا پر انجیکشن کے ذریعے تربوز میں کیمیکل ملانے کا ایک ویڈیو ہندی کیپشن کے ساتھ خوب وائرل ہو رہا ہے۔
جس میں ایک شخص منہ پر کپڑا باندھے ہوا ہے اور اسے تربوز، دوائی اور انجکشن کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے، ساتھ ہی وہ پانی میں کیمیکل ملا کر سرخ رنگ بنا رہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ ہندو شخص تربوز میں انجیکشن کے ذریعے کیمیکل ملاکر تربوز کی سرخ رنگت کو مصنوعی طریقے سے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ جسے صارفین رمضان سے جوڑ کر فرقہ وارانہ دعوؤں کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔


آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check/Verification
وائرل ویڈیو کے ساتھ منسلک واٹر مارک “ٹیم رائزنگ فالکن” سرچ کرنے پر ہمیں اس نام کا ایکس اکاؤنٹ موصول ہوا۔ جہاں اس ویڈیو کو صارف نے 2 مارچ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا ‘رمضان میں مسلمانوں کی جان بچائیں، اس ویڈیو کو شیئر کرکے نیکیاں کمائیں، رمضان میں افطاری کی کرتے ہوئے خریداری آپ کی ایک غلطی سے ہو سکتی ہے سبھی کی چھٹی’۔
اس کے بعد ہم نے ویڈیو کے چند کیفریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ہوبہو ویڈیو 29 اپریل 2024 کو دی سوشل جنکشن نامی یوٹیوب چینل پر اپلوڈ شدہ موصول ہوا۔ وائرل اور اصل ویڈیو کو بغور دیکھا تو نوجوان اپنا نام آیوش ورما بتا رہا ہے۔ اس ویڈیو کے شروع میں ہم نے ایسی کوئی آواز نہیں سنی جو وائرل کلپ میں ہو۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو میں ایک الگ آواز جوڑ کر فرقہ وارانہ دعویٰ کیا گیا تاکہ بھارت کا ایک طبقہ گمراہ ہوسکے۔
پھر ہم نے پورے ویڈیو کو غور سے دیکھا تو ویڈیو کے 28 سیکنڈ پر ایک ڈس کلیمر نظر آیا۔ جس میں لکھا ہے ‘یہ ویڈیو مکمل طور پر تصوراتی ہے، ویڈیو میں دکھائے گئے تمام واقعات اسکرپٹیڈ ہیں، اور یہ ویڈیو محض بیداری کے مقصد سے فلمائی گئی ہے’۔

مزید تلاش کرنے پر ہمیں دی سوشل جنکشن کے یوٹیوب چینل پر کھانے میں ملاوٹ سے متعلق کئی اسکرپٹیڈ ویڈیوز موصول ہوئیں۔ چینل کے مطابق یہ ویڈیوز لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے بنائی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: باپ بیٹے کی ایک ہی خاتون سے مبینہ شادی کی اسکرپٹیڈ ویڈیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
Conclusion
لہٰذا آن لائن ملنے والی شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو اسکرپٹیڈ ہے اور 10 ماہ پرانی ہے، اس کا کسی حقیقی واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
Sources
Video uploaded by YouTube Channel The Social Junction on 29 April 2024
Self Analysis