Sunday, March 16, 2025
اردو

Crime

کنڈوم والی تصویر کو شاہین باغ سے جوڑ کر کیوں کیا جارہا ہے وائرل؟پڑھیئے ہماری پڑتال

banner_image

دعویٰ

ملک بھر میں سی اے اے کے خلاف احتجا کررہی خواتین کو لے کر طرح طرح کی نقطہ چینی ہورہی ہے۔دعویٰ کیا جارہاہے کہ نگر پالیکا کے ملازمین کو شاہین باغ کے پیچھے والے نالے کی صفائی کے دوران مشبہ اشیاء(کنڈوم)دیکھنے کو ملا ہے۔

ہماری کھوج

سی اے اے سپورٹوں کی جانب سے لگاتار شاہین باغ میں احتجاج کررہی خواتین پر برے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ان دنوں سوشل میڈیا پر کنڈوم کی ایک تصویر وائرل ہورہی ہے۔دعویٰ کیا جارہاہے کہ وائرل تصویر شاہین باغ کے پیچھے والے نالے کی ہے۔جہاں نگرپالیکا کے ملازمین کو صفائی کے دوران ملا ہے۔ دعوے کے مطابق ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل ٹینی سرچ کیا۔جہاں ہمیں وائرل سولہ مئی دوہزارسولہ کی تصویر ملی۔جس کا اسکرین شارٹ مندرہ ذیل ہے۔

مذکورہ بالا میں ملی جانکاری کے بعد ہم نے اس بارے میں مزید تحقیقات شروع کی ۔اس دوران ہمیں غیر ملکی باؤموئے نامی ویب سائٹ پر ہوبہوتصویروالی ایک خبر ملی۔جس میں کافی ساری تصویریں موجود ہے۔جن میں وائرل تصویر بھی موجود ہے۔آپ کو بتادوں کہ یہ تصویردوہزار سولہ کی ہے۔ تصویر کے کیپشن میں جو لکھا ہے اسے گوگل ٹرانسلیٹ کیا تو پتا چلا کہ کسی بوائےہوسٹل کے کوڑے دان سے صفائی ملازمین کو کنڈوم ملا ہے۔

بیوزچیکر کی تحقیق میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر کو غلط دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیاہے۔یہ تصویر سولہ مئی دوہزار سولہ کی ہے۔البتہ اس تصویر کو لے کر واضح نہیں ہوسکا کہ یہ تصویر ہے کہاں کی؟ہاں یہ ضرور ہےکہ کسی غیر ملک کی تصویر ہے۔

ٹولس کا استعمال

گوگل ریورس امیج سرچ

ین ڈیکس سرچ

ٹینی سرچ

نتائج:پرانی تصویر(جھوٹادعویٰ)

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

 

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,450

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔