Friday, March 14, 2025
اردو

Crime

کیا حجاب پوش بچی کو زمین پر پٹخنے والا شخص ہندو ہے؟

banner_image

فیس بک اور ٹویٹر پر سی سی ٹی وی فوٹیج شیئر کی جارہی ہے۔ جس میں ایک شخص کو حجاب پوش بچی کے زمین پر بے رحمی سے پٹختے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ دعویٰ ہے کہ جو شخص بچی کو زمین پر بے رحمی سے پٹخ رہا ہے وہ ہندو ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں ایک فیس بک صارف نے لکھا ہے کہ بھارتی ریاست کیرالہ میں ایک انتہا پسند ہندو نے 9 سالہ مسلمان لڑکی کو صرف اس لیے اٹھا کر زمین پر بے دردی سے مارا کہ وہ اپنے اسلامی اسکول جارہی تھی۔

حجاب پوش بچی کو زمین پر پٹخنے والا یہ شخص ہندو نہیں ہے
Courtesy:Facebook/Tariq Hussain Khan

Fact Check/ Verification

حجاب پوش بچی کے زمین پر بے رحمی سے پٹخنے والی ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے اؤسم اسکرین شارٹ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ٹی وی 9 بھارت ورش کی ویب سائٹ پر شائع 17 نومبر 2022 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں مذکورہ ویڈیو کا اسکرین شارٹ بھی موجود تھا۔

رپورٹ کے مطابق ویڈیو کیرالہ کے کاسرگوڈ منجیشور کی ہے۔ جہاں 8سال کی بچی مدرسہ کے باہر اپنے اہل خانہ کا انتظار کررہی تھی، تبھی ابوبکر صدیق نامی شخص نے وہاں کھڑی بچی کو زمین پر بے رحمی سے پٹخ دیا۔ جس کے بعد ملزم ابوبکر کو پولس نے گرفتار بھی کرلیا۔

Courtesy:TV9Hindi

وائرل ویڈیو کے حوالے سے ہمیں این ڈی ٹی وی، انڈیا ٹوڈے اور ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹز ملیں۔ جس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ ملزم مسلمان ہے۔ ویڈیو کے ساتھ حجاب پوش بچی کو زمین پر پٹخنے والا شخص ہندو نہیں ہے۔

ان سبھی تحقیقات کے باوجود نیوز چیکر کی ٹیم نے کیرالہ کے کسرگڑھ کے ضلعی پولس چیف ڈاکٹر ویبھو سکسینا سے رابطہ کیا۔ کسرگڑھ کے ضلعی پولس چیف ڈاکٹر ویبھو سکسینا نے وائرل ویڈیو کے سلسلے میں بتایا کہ اس معاملے کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے۔ دونوں ہی مسلمان مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ ملزم کا نام ابوبکر صدیق ہے، جس نے حجاب پوش بچی کو زمین پر بے رحمی سے پٹخ دیا تھا، ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولس کے مطابق ملزم دماغی طور پر معذور تھا، جس کا علاج بھی چل رہا ہے۔

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقا سے یہ ثابت ہوا کہ حجاب پوش بچی کو جس شخص نے زمین پر بے رحمی سے پٹخا ہے ہندو نہیں بلکہ مسلمان ہے۔ اس معاملے میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے۔

Result: False

Our Sources

Media report published by TV9Hindi on 17 Nov 2022
Media report published by NDTV on 17 Nov 2022
Media report published by India Today on 17 Nov 2022
Newschecker Talk with Dr. Vaibhav Saxena District Police Chief Kasargod


کسی بھی مشکوک خبر کی تحقیقات، تصحیح یا دیگر تجاویز کے لیے ہمیں واٹس ایپ کریں: 9999499044 یا ای میل: checkthis@newschecker.in

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,450

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔