Friday, March 14, 2025
اردو

Crime

نوجوان کے ہاتھوں لڑکی کے قتل کی اس ویڈیو میں نہیں ہے کوئی مذہبی رنگ

banner_image

ٹویٹر پر نوجوان کے ہاتھوں لڑکی کے قتل کی ایک ویڈیو کو مذہبی رنگ دے کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ “انڈیا کی یہ ویڈیو ہے جس میں حجاب کرنے والی ایک لڑکی کو قتل کر دیا گیا اور مسلم بھائیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے”۔

نوجوان کے ہاتھوں لڑکی کے قتل کی اس ویڈیو میں نہیں ہے کوئی مذہبی رنگ
Courtesy:twitter@WaqasAhmad014

Fact Check/Verification

نوجوان کے ہاتھوں لڑکی کے قتل کی وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے کچھ گوگل کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں دینک بھاسکر پر شائع 15 فروری 2022 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق گجرات کے سورت کے پاسودرا گاؤں میں 12 فروری 2022 کو 21 سالہ گریشما ویکاریا کو ایک منچلے عاشق فینل گویانی نے لڑکی کی ماں اور بھائی کے سامنے گلا کاٹ کر موت کے گھات اتار دیا۔

رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ جب مقتول گریشا کے چچا نے منچلے عاشق سے اسے بچانے کی کوشش کی تو اس نے مقتول کے چچا کے پیٹ میں بھی چاقو مار دیا۔ حالانکہ وہ اب خطرے سے باہر ہیں۔ بتا دوں کہ اس رپورٹ میں نوجوان کے ہاتھوں لڑکی کے قتل والی وائرل ویڈیو کے ساتھ خبر شائع کی گئی ہے۔

مزید تحقیقات کے دوران ہمیں بی بی سی ہندی کے یوٹیوب چینل پر 17 فروری 2022 کو اپلوڈ شدہ ویڈیو رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق سورت ضلع کے کامریج علاقے کے قریب پاسودرا پاٹیا نام کی جگہ پر 12 فروری 2022 کو ایک شخص نے 21 سالہ خاتون گریشما ویکاریا کو گلا کاٹ کر ہلاک کردیا۔فینل گویانی نامی نوجوان نے ایک طرفہ پیار کی وجہ سے اس کام کو انجام دیا، گریشما کے قتل کے وقت اس کی ماں بھی جائے واردات پر موجود تھیں۔

پھر ہمیں کیورڈ سرچ کے دوران احمد آباد میرر پر شائع 14 فروری 2022 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں واضح کیا گیا ہے کہ قاتل اور مقتول دونوں ہی کا تعلق ایک ہی مذہب سے ہے۔ اب یہاں واضح ہوا کہ جس لڑکی کا قتل ہوا ہے وہ مسلمان نہیں ہے۔

نیوز چیکر نے نوجوان کے ہاتھوں لڑکی کے قتل کی وائرل ویڈیو سے متعلق اپنی تحقیقات میں اضافہ کرتے ہوئے سورت کے کامریج پولس اسٹیشن کے سب انسپکٹر پی ایم پرمار سے رابطہ کیا، انہوں نے ہمیں بتایا کہ اس واقعے میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے, “لڑکا اور لڑکی دونوں ہی کا تعلق گجراتی پٹیل کمیونٹی سے ہے”۔

گزشتہ دنوں اس ویڈیو کو لوجہاد سے جوڑ کر ہندی کیپشن کے ساتھ سوشل میڈیا پر خوب شیئر کیا گیا۔ جس کے بعد نیوز چیکر کی ہندی ٹیم نے اسے ڈی بنک کیا تھا۔ یہاں کلک کرکے پوری تحقیقات پڑھ سکتے ہیں۔

Conclusion

اس طرح ہماری تحقیقات میں ثابت ہوا کہ نوجوان کے ہاتھوں لڑکی کے قتل کی اس ویڈیو کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ اور پولس کے بیان سے واضح ہوا کہ اس معاملے میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے، قاتل اور مقتول دونوں کا تعلق ایک ہی مذہب سے ہے اور دونوں ہی گجراتی پٹیل ہے۔

Result: False Context / False

Our Sources

Report Published by Dainik Bhaskar befor 24 days
Report Published by BBC Hindi News Youtube Channel on 17/02/ 2022
Report Published by Ahmedabad Mirror on 14/02/2022
Newschecker talk PSI Kamrej P.M. Parmar

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,450

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔