جمعرات, دسمبر 26, 2024
جمعرات, دسمبر 26, 2024

HomeFact CheckFact Check: کیا جامع مسجد کے شاہی امام احمد بخاری بی جے...

Fact Check: کیا جامع مسجد کے شاہی امام احمد بخاری بی جے پی میں ہوئے شامل؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
دہلی جامع مسجد کے شاہی امام احمد بخاری بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔

Fact
شاہی امام احمد بخاری کے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبر فرضی ہے۔ امام بخاری اور دہلی بی جے پی کے ورکنگ صدر کی جانب سے اس دعوے کو خارج کیا گیا ہے۔

لوک سبھا انتخابات آنے والے ہیں اور ایسے میں سیاسی رہنماؤں کی پارٹی تبدیل کرنے کا عمل بھی شروع ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کئی مشہور شخصیات بھی سیاست میں قسمت آزمائی کے لئے میدان میں آ جاتے ہیں۔ اسی کے پیش نظر ان دنوں سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دہلی جامع مسجد کے شاہی امام مولانا سید احمد بخاری بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس دعوے کے ساتھ ایک ویڈیو بھی فیس بک اور ٹویٹر پر شیئر کی جا رہی ہے۔

شاہی امام احمد بخاری کے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبر فرضی ہے۔

کیا ہے وائرل دعوی؟

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں دہلی جامع مسجد کے شاہی امام مولانا سید احمد بخاری بی جے پی کے ممبر اسمبلی ہرش وردھن کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پیچھے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی لیڈروں کا بینر ہے۔ بی جے پی لیڈر ہرش وردھن وہیں سامنے کھڑے ہیں۔ ویڈیو میں احمد بخاری کو پھولوں کے ہار پہنتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ اب اسی بنیاد پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ شاہی امام احمد بخاری بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔

وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔

Fact Check/ Verification

شاہی امام احمد بخاری کے بی جے پی میں شامل ہونے کے حوالے سے ہم نے گوگل پر کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں وائرل ویڈیو سے متعلق ای ٹی وی بھارت پر 15 مارچ 2023 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں شاہی امام احمد بخاری کے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبر کو فرضی قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں لکھا ہے کہ وائرل ویڈیو سینٹرل دہلی کے جامع مسجد میں سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن اور شاہی امام احمد دیگر مقامی لوگوں کی موجودگی میں ایک بیت الخلاء کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ جہاں ایک شخص نے شاہی امام کے گلے میں پھولوں کا مالا پہنایا تھا، جس پر بغل میں کھڑے ڈاکٹر ہرش وردھن بھی تالیاں بجاتے ہوئے نظر آئے تھے۔ لوگوں نے جوش و خروش کے ساتھ شاہی امام زندہ باد کے نعرے لگائے تھے، وہیں اس دوران احمد بخاری نے بھی ہرش وردھن کی تعریف کی تھی۔

Courtesy: ETv Bharat

اس کے علاوہ ہمیں بی جے پی لیڈر ہرش وردھن کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر بھی وائرل ویڈیو ملا۔ لیکن اس میں کہیں بھی شاہی امام احمد بخاری کے بی جے پی میں شامل ہونے کا ذکر نہیں کیا ہے۔

مزید تحقیقات کے لئے نیوز چیکر کی ٹیم نے دہلی جامع مسجد کے نائب پی آر او محمد اسرارالحق سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے بتایا کہ “دہلی جامع مسجد کے شاہی امام احمد بخاری بی جے پی میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔ جس ویڈیو کے ساتھ ان کے بی جے پی میں شامل ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ دراصل جامع مسجد میں بیت الخلاء کی بنیاد کے پیش نظر منعقد پروگرام کی ہے، جہاں بی جے پی لیڈر ہرش وردھن بھی موجود تھے”۔

اس کے علاوہ نیوز چیکر کی ٹیم نے دہلی بی جے پی کے ورکنگ صدر ویریندر سچدیوا سے امام بخاری کے بی جے پی میں شامل ہونے سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے بھی واضح کیا کہ شاہی امام احمد بخاری کے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبر فرضی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کیا دہلی کے قاضی نے ہندوؤں کو دی دھمکی؟ 3 سال پرانی ویڈیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل

Conclusion

اس طرح ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ شاہی امام احمد بخاری کے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبر فرضی ہے۔ جس ویڈیو کے ساتھ ان کے بی جے پی میں شامل ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے وہ دراصل جامع مسجد میں بیت الخلاء کی بنیاد کے پیش نظر منعقد پروگرام کی ہے، جہاں بی جے پی لیڈر ہرش وردھن بھی موجود تھے۔

Result: False

Our Sources
Report published by ETv Bharat on 15 March 2023

Tweets of Dr Harshwardhan, posted on March 11, 2023
Quotes of PRO of Jama Masjid and Delhi BJP working president


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular