Monday, April 14, 2025
اردو

Fact Check

کیا دہلی کے قاضی نے ہندوؤں کو دی دھمکی؟ 3 سال پرانی ویڈیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل

banner_image

Claim

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دہلی کے قاضی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ “ہم ہندوؤں کا جینا مشکل کر دیں گے” ۔ ویڈیو میں آپ سن سکتے ہیں کہ ایک مولانا میڈیا کے سامنے کہ رہے ہیں کہ “بھگوا حکومتیں و سازش کار بھی غور سے سن لیں کی مسلمان اب جاگ گیا ہے، روزانہ کی اموات اور ظلم و زیادتی کے خلاف مسلمانوں کے پاس بھی نوجوان بچے ہیں، مسلمان کے پاس بھی طاقتیں اور ہتھیارہیں، مسلمان بھی ہتھیار استعمال کر سکتا ہے، لیکن مسلمان امن پرست ہے، اگر ہم اپنے پر آجائیں تو اس ملک میں جینا مشکل کردیں گے،جس طرح سے یہ ہم پر ظلم و ستم کر رہے ہیں اگر ہمارے نوجوان بچوں کو ایک دفعہ اکسا دیا جا ئے تو ہمارے بچے ان سے کہیں زیادہ طاقت رکھتے ہیں“۔

ویڈیو میں نظرآرہا شخص دہلی کے قاضی نہیں ہے
Courtesy:Twitter@Aliya_Hameed21

Fact Check

کیا ویڈیو میں نظر آ رہا شخص دہلی کے قاضی ہیں؟

تحقیقات سے پتا چلا کہ یہ ویڈیو 2019 میں بھی وائرل ہو چکا ہے۔ اس وقت مسلم سیوا سنگٹھن دہرادون نام کے ایک یوٹیوب چینل نے ویڈیو کو 4 جولائی2019 کو اپلوڈ کیا تھا۔ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا تھا کہ مفتی رئیس بیان مسلم سیوا سنگٹھن۔

https://youtu.be/deWonOlRBKA
Courtesy:Youtube/Muslim Sewa sangathan Dehradun

اس ویڈیو سے متعلق ہمیں دی ٹائمس آف انڈیا پر شائع 1 جولائی 2019 کی ایک رپورٹ ملی۔ خبر کے مطابق جمعیت علماء ہند کے ضلع صدر مفتی رئیس احمد کے خلاف دہرادون میں اشتعال انگیز تقریر کرنے پر مقدمہ درج ہوا۔ مفتی رئیس نے ہندوؤں کے خلاف ایک احتجاج کے دوران بیان دیا تھا۔ یہ مظاہرہ جھارکھنڈ میں تبریز انصاری کی ہجومی تشدد میں ہوئے قتل کے متعلق تھا۔ اس سے واضح ہوا کہ یہ شخص دہلی کے قاضی نہیں ہے۔ بتادوں کہ یہ ویڈیو کچھ مہینے پہلے بھی غلط دعوے کے ساتھ وائرل ہوا تھا۔ نیوز چیکر ہندی نے اس کی مذمت کرتے ہوئے فیکٹ چیک بھی کر چکا ہے۔

اس طرح ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ ویڈیو 3 سال پرانی ہے، جسے حال کے دنوں کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے ۔ ویڈیو میں نظر آرہا شخص دہلی کے قاضی نہیں ہے۔

Result: Misleading/Partly False

اگر آپ کو یہ فیکٹ چیک اچھی لگی تو دیگر فیکٹ چیک یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
۔9999499044

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
No related articles found
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,713

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔