پیر, نومبر 18, 2024
پیر, نومبر 18, 2024

HomeFact Checkیوم خواتین کے موقع پر ایڈی ڈاس مفت میں تحفہ نہیں دے...

یوم خواتین کے موقع پر ایڈی ڈاس مفت میں تحفہ نہیں دے رہا ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر نورہ نامی یوزر نے عربی کیپشن کے ساتھ ایک ویب سائٹ کا لنک شیئر کیا ہے۔ یوزر کا دعویٰ ہے کہ ایڈی ڈاس نے خواتین کو مفت میں ایک جوڑی جوتے جیتنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ یہ آفر یوم خواتین پر دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک درج ذیل میں موجود ہیں۔

نورہ کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

وائرل ویب سائٹ کا آرکائیو لنک۔

مذکورہ دعوے کو جب ہم نے کراؤڈ ٹینگل پر سرچ کیا تو پتاچلا کہ اس موضوع پر پچھلے سات دنوں میں 565 یوزرس تبادلہ خیال کرچکے ہیں۔ جبکہ 137 یوزرس نے اس سلسلے میں پوسٹ شیئر کی ہے۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔

کراؤڈ ٹینگل پر یوم خواتین کے موقع پر ایڈی ڈاس کے حوالے سے ملے پوسٹ
کراؤڈ ٹینگل پر یوم خواتین کے موقع پر ایڈی ڈاس کے حوالے سے ملے پوسٹ

Fact check / Verification

ایڈی ڈاس کے حوالے سے وائرل دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ایڈی ڈاس کے اصل ویب سائٹ کو سرچ کیا۔ جہاں ہمیں پتاچلا کہ ایڈی ڈاس کا اصل ویب سائٹ وائرل ویب سائٹ سے مختلف ہے۔ ویب سائٹ پر مختلف کیورڈ سرچ کیا۔ لیکن وہاں خواتین کے حوالے سےاس طرح کا کوئی خاص آفر موجود نہیں ہے۔

ایڈی ڈاس کے ویب سائٹ پر نہیں ملی یوم خواتین کے حوالے سے کوئی آفر
ایڈی ڈاس کے ویب سائٹ پر نہیں ملی یوم خواتین کے حوالے سے کوئی آفر

مذکورہ جانکاری سے واضح ہوچکا کہ ایڈی ڈاس کے نام ہر فرضی ویب سائٹ سوشل میڈیا پر گردش کررہا ہے۔پھر ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس ویب سائٹ کو کب تیار کیا گیا ہے۔ اس کے لئے ہم نے گوڈیڈی نام کے ویب سائٹ پر وائرل ویب سائٹ کا یو آر ایل سرچ کیا۔لیکن وہاں ہمیں اس سے متعلق کچھ اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔

 گوڈیڈی پر وائرل ایڈی ڈاس ویب سائٹ کے حوالے سے ملی جانکاری
گوڈیڈی پر وائرل ایڈی ڈاس ویب سائٹ کے حوالے سے ملی جانکاری

سرچ کے دوران ہمیں زی نیوز، بزنیس لائن اور اے بی پی نیوز پر وائرل دعوے سے متعلق جانکاری ملی۔ سبھی رپورٹ کے مطابق ایڈی ڈاس کا یوم خواتین کے موقع پر ایک جوڑی مفت جوتے دینے کا دعویٰ فرضی ہے۔ ایڈی داس خاتون کو مفت میں جوتے نہیں دے رہا ہے۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں سماء نیوز پر4 مارچ 2021 کو ایڈی ڈاس کے حوالے سے شائع ایک خبر ملی۔ جس کے مطابق ایڈی ڈاس نے دنیا کے سب سے لمبے جوتے متعارف کروا ئے ہیں۔ اس جوتے کی لمبائی ایک میٹر ہے۔ ایڈی ڈاس کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہ لمبے جوتے محض تشہیری مقاصد کیلئے ہیں، فروخت کے لئے ان کا عام سائزدستیاب کیاجائےگا۔

ایڈی ڈاس کا سب سے لمبا جوتا
ایڈی ڈاس کا سب سے لمبا جوتا

مذکورہ تحقیقات سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں انڈین ٹیلی ویزن اور فائی نینشیل نیوز ویب سائٹ پر ایڈی ڈاس کے حوالے سے جانکاری ملی۔ رپورٹس کے مطابق بین الاقوامی یوم خواتین کے موقع پر ایڈی ڈاس کمپنی نے واچ اَس موو کے نام سے ایک مہم شروع کی ہے۔ جو خواتین اور ان کے آندولن کی آزادی کا جشن منانے کےلئے ایک مہم ہے۔ لیکن ہمیں اس رپورٹ میں کہیں بھی یہ لکھا ہوا نہیں ملا کہ ایڈی ڈاس نے مفت میں جوتے تقسیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ایڈی ڈاس نے یوم خواتین کے موقع پر واچ اَس موو مہم کا آغاز کیا ہے
ایڈی ڈاس نے یوم خواتین کے موقع پر واچ اَس موو مہم کا آغاز کیا ہے

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایڈی ڈاس کی جانب سے یوم خواتین کے موقع پر مفت میں ایک جوڑی جوتے دینے کا دعویٰ فرضی ہے۔ دعوے کے ساتھ شیئر کیا گیا ویب سائٹ بھی فرضی ہے۔ ایڈی ڈاس نے واچ اَس موو کے نام سے ایک مہم شروع کی ہے۔ ساتھ ہی ایک میٹر لمبا جوتا بھی لانچ کیا ہے۔ کہیں بھی مفت میں ایک جوڑی جوتے دینے کی خبر نہیں ملی۔


Result: False


Our Sources


Adidas:https://shop.adidas.co.in/#c/women-running-shoes

godaddy:https://in.godaddy.com/domainsearch/find?domainToCheck=adidas-tt.xyz%2Fadidass

abp:https://www.abplive.com/technology/international-womens-day-claims-to-get-free-adidas-shoes-for-women-on-whatsapp-1806587

FExpress:https://www.financialexpress.com/brandwagon/international-womens-day-2021-how-brands-are-urging-women-to-challenge-the-norm/2208432/


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular