Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
اجتماعی جنازے کی یہ تصویر افغانستان کے حالیہ زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کی ہے۔
اجتماعی جنازے کی یہ تصویر اکتوبر 2023 کی ہے۔
سوشل میڈیا پر اجتماعی جنازے کی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں سیکڑوں افراد میدانی علاقے میں اجتماعی نماز جنازہ ادا کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر افغانستان میں حالیہ زلزلے میں جاں بحق ہونے والے تقریباً 800 افراد کی نماز جنازہ کی ہے۔


آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
اگست 31 اور 1 ستمبر کی پہلی تاریخ کی درمیانی شب آدھی رات کے قریب افغانستان میں زلزلہ آیا تھا۔ افغانستان کے سرکاری ذرائع کے مطابق اب تک مہلوکین کی تعداد 2000 سے زائد ہوچکی ہے۔
تصویر کو ریورس امیج سرچ کرنے پر پتا چلا کہ یہ 9 اکتوبر 2023 کو مختلف بین الاقوامی میڈیا پلیٹ فارمز پر شائع ہوئی تھی۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ تصویر حالیہ افغانستان زلزلے کی نہیں بلکہ پرانی ہے۔
اس حوالے سے انسائیڈر نیوز کے آفیشل یوٹیوب چینل پر 12 اکتوبر 2023 کو اپلوڈ شدہ ایک ویڈیو رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں اجتماعی نماز جنازہ کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔ جسے 2023 میں افغانستان میں آنے والے زلزلے میں ہلاک ہوئے لوگوں کے نماز جنازہ کا بتایا گیا ہے۔

فوربز انڈیا اور افغان نیوز ایجنسی سلام ٹائمس نے اپنی ویب سائٹس پر اکتوبر 2023 کو اس تصویر کو شائع کیا تھا، جن میں بتایا گیا تھا کہ یہ افغانستان کے زندہ جان ضلع میں ایک اجتماعی جنازے کا منظر ہے۔ جہاں شدید زلزلے کے باعث 2000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔


گیٹی امیجز کی ویب سائٹ پر بھی یہی تصویر موصول ہوئی، جس کے ساتھ دی گئی تفصیل میں واضح طور پر لکھا ہے کہ یہ اجتماعی نمازِ جنازہ 9 اکتوبر 2023 کو افغانستان میں پیش آنے والے ایک سانحے کے بعد ادا کی گئی تھی۔ تصویر میں بڑی تعداد میں افغان شہریوں کو دکھایا گیا ہے جو کھلے میدان میں جمع ہو کر جاں بحق افراد کی نمازِ جنازہ ادا کر رہے ہیں۔
گیٹی امیجز کے مطابق یہ منظر افغانستان کے ہیرات صوبے کا ہے، جہاں زلزلے کے بعد ہونے والی تباہی میں سیکڑوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ لہٰذا یہاں یہ ثابت ہوا کہ یہ تصویر اُس وقت کی ہے اور حالیہ زلزلے کے ساتھ اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا تباہ شدہ سڑک کی یہ تصویر افغانستان زلزلے کی ہے؟
وائرل تصویر کو غلط طور پر حالیہ افغانستان زلزلے کے ساتھ جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ تصویر 9 اکتوبر 2023 کی ہے اور اس وقت افغانستان میں آنے والے زلزلے میں ہلاک ہوئے افراد کے اجتماعی جنازے کی ہے۔
سوال 1: کیا وائرل تصویر افغانستان کے حالیہ زلزلے کی ہے؟
جواب: نہیں، یہ تصویر اکتوبر 2023 کی ہے اور اس کا تعلق بھی زلزلے سے ہے۔
سوال 2: تصویر میں دکھایا گیا اجتماعی جنازہ کب ہوا تھا؟
جواب: یہ اجتماعی جنازہ 9 اکتوبر 2023 کو افغانستان میں ایک سانحے کے بعد ادا کیا گیا تھا۔
سوال 3: اس تصویر کو سب سے پہلے کہاں شائع کیا گیا تھا؟
جواب: یہ تصویر فوربز انڈیا، گیٹی امیجز اور افغانستان کی نیوز ویب سائٹس پر اکتوبر 2023 میں شائع ہوئی تھی۔
سوال 4: سوشل میڈیا پر یہ تصویر زلزلے سے کیوں جوڑی جا رہی ہے؟
جواب: پرانی اور جذباتی تصاویر کو اکثر حالیہ سانحات کے ساتھ جوڑ کر زیادہ شیئر کیا جاتا ہے تاکہ صارفین کو متاثر کیا جا سکے۔
سوال 5: اس تصویر کی اصل شناخت کیسے ہوئی؟
جواب: ریورس امیج سرچ اور معتبر عالمی میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فوربز انڈیا اور گیٹی امیجز کے ذریعے اس کی اصل تاریخ اور پس منظر سامنے آیا۔
Our Sources
Video report published by YouTube channel Insider News on 12 Oct 2023
Reports published by Salaam Times and Forbes India on 10,11 Oct 2023
Image found on Getty Images on 09 Oct 2023