اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact Checkکیا بالی ووڈ اداکار اجے دیوگن کی دہلی میں ہوئی پٹائی؟ وائرل...

کیا بالی ووڈ اداکار اجے دیوگن کی دہلی میں ہوئی پٹائی؟ وائرل دعوے کا پڑھیئے سچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر 5 منٹ 18 سیکینڈ کا ایک ویڈیو خوب گردش کررہا ہے۔ یوزرس کا دعویٰ ہے کہ نئی دہلی میں بالی ووڈ اداکار اجے دیوگن کی پٹائی کر دی گئی ہے۔

اداکار اجے دیوگن کے پٹائی کے حوالے سے وائرل ہوسٹ کا آرکائیو لنک۔
Courtesy:Facebook/Zahidkhan

دہلی کی سرحدوں پر سیکڑوں دنوں سے کسان احتجاج کررہے ہیں۔ اس بیچ کسانوں پر طرح طرح کے الزامات عائد کئے جا چکے ہیں۔ سوشل میڈیا پر کسانوں کے حوالے سے فرضی اور گمراہ کن پوسٹ بھی خوب شیئر کی گئیں ہیں۔ جسے نیوزچیکر مستعدی سے فیکٹ چیک کرتا آرہا ہے۔ گزشتہ دو تین دنوں سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب گردش کررہا ہے۔ جس کے ساتھ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ”نئی دہلی میں بالی ووڈ اداکار اجے دیوگن کی پٹائی کی گئی ہے۔ کچھ یوزس کا دعویٰ ہے کہ کسانوں نے حکومت کی طرف داری کرنے کی پاداش میں اجے دیوگن کو ہوٹل سے باہر نکلتے وقت پیٹا۔ درج ذیل میں وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک موجود ہیں۔

دی لوکل نیوز کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

ڈیلی قدرت کے ٹویٹر پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

بول نٹورک کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

ہم نے جب کراؤڈ ٹینگل پر وائرل پوسٹ کے ساتھ کئے گئے دعوے کو سرچ کیا تو پتاچلا کہ مذکورہ دعوے پر پچھلے 7 دنوں میں 2,732 یوزرس تبادلہ خیال کرچکے ہیں۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل ہے۔ بتادوں کہ اردو میں زیادہ تر پاکستانی یوزرس نے مذکورہ دعوے کے ساتھ ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔

اداکار اجے دیوگن کے حوالے سے وائرل دعوے کاکراؤڈ ٹینگل کا ڈیٹا۔
اداکار اجے دیوگن کے حوالے سے وائرل دعوے کاکراؤڈ ٹینگل کا ڈیٹا۔

Fact Check/Verification 

اجے دیوگن کے حوالے سے وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کا انوڈ کی مدد سے کیفریم نکالا اور ان میں سے کچھ فریم کو ریورس امیج سرچ کیا۔ لیکن ہمیں کچھ بھی اطمینان بخش جواب نہیں ملا۔ پھر ہم نے کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں انڈیا ٹوڈے کے آفیشل یوٹیوب چینل پر 27 مارچ2021 کی ایک خبر ملی۔ رپورٹ کے مطابق یہ ویڈیو دہلی ایروسٹی میں دو گروپ کے درمیان ہوئی جھڑپ کا ہے۔

پھر ہم نے مزید کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں این ڈی ٹی وی اور ہندوستان ٹائمس پر وائرل ویڈیو سے متعلق خبریں ملیں۔خبروں کے مطابق وائرل ویڈیو دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک ایروسٹی پارکنگ کے پاس ہوئی جھڑپ کا ہے۔ پولس اس معاملے میں تفتیش کے بعد دو افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔ جن میں ایک کا نام ترنجیت سنگھ ہے اور دوسرے کا نام نوین کمار ہے۔ ترنجیت کا تعلق جنکپوری اور نوین کا چھاؤلا ولیج سے ہے۔ یہ واقعہ جمعہ کی رات کا ہے۔

ادکار اجے دیوگن کے حوالے سے این ڈی ٹوی پر شائع خبر کا اسکرین شارٹ
ادکار اجے دیوگن کے حوالے سے این ڈی ٹی وی پر شائع خبر کا اسکرین شارٹ

سرچ کے دوران ہمیں اے بی پی نیوز پر شائع ایک خبر ملی۔ جس کے مطابق اجے دیوگن کی ٹیم نے وضاحت کی ہے کہ وائرل ویڈیو میں جس بندے کو اجے دیوگن بتاکر شیئر کیا جارہا ہے۔ وہ دراصل اجے دیوگن نہیں ہے۔ بلکہ کوئی اور شخص ہے۔ ٹیم نے یہ بھی واضح کیا کہ وائرل ویڈیو گمراہ کن اور فرضی ہے۔

اے بی پی نیوز پر ملی اداکار اجے دیوگن کے حوالے سے خبر
اے بی پی نیوز پر ملی اداکار اجے دیوگن کے حوالے سے خبر

سرچ کے د وران ہمیں اجے دیوگن کے آفیشل ٹویٹرہینڈل سے کیا گیا ایک ٹویٹ ملا۔ جس میں صاف طور پر لکھا ہے کہ “ایسا معلوم ہوتا ہے کہ میرا کوئی ہم شکل کسی مصیبت میں پھنس گیا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ “میں واضح کرتا ہوں کہ ان دنوں میں نے کہیں بھی سفر نہیں کیا ہے۔ مجھ سے متعلق جھگڑے کی خبر گردش کررہی ہیں وہ سب بے بنیاد ہیں”۔

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ اداکار اجے دیوگن کے حوالے سے کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ اجے دیوگن نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے واضح کیا ہے کہ وائرل ویڈیو میں نظر آرہا شخص وہ نہیں ہے، بلکہ کوئی اور ہے۔ اجے دیوگن نے ان دنوں کہیں کا بھی سفر نہیں کیا ہے۔ بتادوں کہ اس ویڈیو کا کسانوں سے بھی کوئی لینا دینا نہیں ہے۔


Result: Misleading


Our Sources


IndiaToday

NDTv

HindustanTimes

ABPNews

Tweet ajay devgan


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular