Fact Check
اجیت ڈوول کی 11 برس پرانی ویڈیو گمراہ کن دعوے کے ساتھ وائرل
Claim
بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے دعویٰ کیا کہ طالبان کو اپنی حکمت عملی کے مطابق استعمال کیا جا ئے گا۔
Fact
وائرل ویڈیو 2014 کے ایک عوامی تجزیاتی لیکچر کا حصہ ہے، اجیت ڈوول اس وقت قومی سلامتی کے مشیر نہیں تھے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کے ساتھ یہ دعویٰ گردش کر رہا ہے کہ بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے کہا “ہم طالبان کو اپنی مرضی کے مطابق استعمال کریں گے، یہ دیوبند کی زیادہ سنتے ہیں، ہم دیوبند کے ذریعے انہیں کنٹرول کریں گے۔ یہ اجرتی جنگجو ہیں، اگر ہم زیادہ فنڈ ڈالیں گے تو وہ ہمارے ساتھ ہو جائیں گے۔” ویڈیو کے ساتھ صارفین لکھ رہے ہیں کہ اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت طالبان کو خطے میں عدم استحکام پھیلانے کے لئے استعمال کر رہا ہے۔


بی بی سی اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق حالیہ دنو طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی بھارت کے دورے پر تھے اور اس دوران انہوں نے دارالعلوم دیوبند کا بھی دورہ کیا تھا۔ اسی بیچ پاکستان اور افغانستان کے مابین بھی سرحدی جھڑپیں بھی ہوئی ہے۔ اسی تناظر میں اجیت ڈوول کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے۔
آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
Fact Check/ Verification
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لئے، ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کلپ کے اصل ماخذ کی تلاش کی۔ ہم نے ویڈیو میں موجود چہرے اور تقریر کے انداز کا موازنہ کیا، اس کے بعد وائرل ویڈیو کے چند کیفریموں کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ویوز پوائنٹ فرام اوورسیز نامی یوٹیوب چینل پر 18 اگست 2016 کو 6 منٹ 19 سیکنڈ پر مشتمل اجیت ڈوول کی ایک ویڈیو ملی۔ جس میں وہ مذکورہ باتیں 4 منٹ 40 سیکنڈ کے بعد کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔ لہٰذا یہ معلوم ہوا کہ وائرل کلپ میں نظر آنے والا شخص درحقیقت اجیت ڈوول ہی ہے۔

ویوز پوائنٹ فرام اوورسیز نامی یوٹیوب چینل پر ملی ویڈیو کا بغور تجزیہ کیا تو معلوم ہوا مکمل ویڈیو میں اجیت ڈوول مختلف ممالک کی پراکسی وار پالیسیوں اور سیکیورٹی تھیوریز پر تجزیہ کر رہے تھے۔ طالبان کے حوالے سے ان کا ذکر تھیوریٹیکل/تجزیاتی مثال کے طور پر تھا۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو کا وہ حصہ کاٹ کر شیئر کیا گیا جس سے ایسا لگتا ہے کہ وہ طالبان کو استعمال کرنے کی پالیسی بیان کر رہے ہیں۔
مزید تحقیقات کے دوران ہمیں وائرل ویڈیو کے حوالے سے 14 ستمبر 2015 کو ڈیلی او کے صحافی راہل کنول کی ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں وائرل ویڈیو کو فروری 2014 کے ایک لیکچر کا بتایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اجیت ڈوول کی یہ تقریر تمل ناڈو کے تھانجاور میں واقع سسٹرا یونیورسٹی میں ہونے والے ایک لیکچر کی ہے، جو نانی پالکھی والا میموریل لیکچر کے عنوان سے منعقد ہوا تھا۔ اس وقت اجیت ڈوول بھارت کے ویویکانند انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر تھے تب قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) نہیں بنے تھے اور نا ہی نریند مودی بھارت کے وزیر اعظم بنے تھے۔ 6 جنوری 2016 کو اس حوالے سے اسکرال کی نیوز ویب سائٹ نے بھی خبر شائع کی تھی۔


مزید تصدیق کے لئے ہم نے چند کیورڈ تلاش کئے۔ اس دوران ہمیں سَسترا یونیورسٹی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر 25 ستمبر 2016 کو وائرل ویڈیو سے ملتی جلتی ویڈیو “اجیت ڈوول کا دفاعی موضوع پر خطاب” کے عنوان سے شیئر کی گئی تھی۔ پوری ویڈیو کا یوٹیوب لنک بھی دیا گیا ہے لیکن وہ اب دستیاب نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امت شاہ نے مودی کو پاکستان۔سعودی عرب دفاعی معاہدے پر تنقید کا نشانہ بنایا؟ وائرل ویڈیو ترمیم شدہ ہے
ٹائمس آف انڈیا نے بھی اجیت ڈوول کے 2014 کے لیکچرز کے حوالے سے 4 اکتوبر 2016 کی ایک رپورٹ ملی۔ لیکن اس رپورٹ میں بھی طالبان کے استعمال یا کنٹرول کے حوالے سے کسی پالیسی کا ذکر نہیں ملا۔ اجیت ڈوول نے پاکستانی دہشتگردی کے خلاف ‘ڈیفنسیو آفنس’ جیسے نئے ردعمل پر گفتگو کی تھی۔
Conclusion
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ ویڈیو حقیقی ہے لیکن یہ بیان 2014 کے ایک عوامی اور تجزیاتی لیکچر کا حصہ ہے، اجیت ڈوول اس وقت نہ قومی سلامتی کے مشیر تھے اور نہ ہی کسی سرکاری عہدے پر فائز تھے، اسی لئے ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ گمراہ کن ہے۔
Sources
Video published by YouTube Channel View Point from Overseas on 18 Aug 2016
Reports published by DailyO, Scroll and Times of India on 2015/2016
X post by SASTRA University on 25 Sep 2016