اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: کیا ممبئی میں عاشورہ کے موقع پر گھوڑے کو زخمی...

Fact Check: کیا ممبئی میں عاشورہ کے موقع پر گھوڑے کو زخمی کرکے مسلمانوں نے کرائی پریڈ؟ پوری حقیقت یہاں پڑھیں

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
ممبئی میں عاشورہ کے موقع پر مسلمانوں نے امام حسین کی یاد میں گھوڑے کو چھری سے زخمی کرکے پریڈ کرائی۔
Fact
ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ بے بنیاد ہے، دراصل یہ معاملہ ممبئی کے ڈونگری کا ہے، جہاں امام حسین کی یاد میں گھوڑے کے جسم پر پینٹ سے زخم جیسے نشانات بنائے گئے تھے۔

سوشل میڈیا پر سفید گھوڑے کی ایک ویڈیو خوب شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں گھوڑے کے جسم پر گہرا زخم نظر آرہا ہے اور لوگ اسے پکڑے ہوئے ہیں۔ صارفین اس ویڈیو کو انگلش کیپشن کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں ہے۔ جس کا ترجمہ ہے”یوم عاشورہ کے موقع پر امسال ممبئی کی گلیوں میں مسلمانوں نے ایک ڈرے ہوئے معصوم گھوڑے کو چھری سے زخمی کرکے نواسہ رسولؐ کی شہادت کی یاد میں خون آلود، زخمی جانور کی چاروں طرف پریڈ کرائی “۔

کچھ صارفین ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کر رہے ہیں کہ “ممبئی میں شیعہ مسلمان ایک تشدد زدہ گھوڑے کو گلی میں پریڈ کرا کے عاشورہ منا رہے ہیں”۔

آرکائیو لنک یہاں اور یہاں پڑھیں۔

Fact Check/Verification

ممبئی میں عاشورہ کے موقع پر گھوڑے کو زخمی کرکے پریڈ کرانے کے نام پر وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 18 جولائی کو ایمے میک نامی ایکس صارف کے ذریعے شیئر کی گئی ویڈیو کا ری پوسٹ ملا۔

جسے جانوروں کے حقوق کے وکیل و کرولٹی کیس ڈویژن قانونی مشیر و پیٹا انڈیا کے منیجر میٹ اَشر نے اپنے ری پوسٹ میں لکھا ہے کہ “ہم نے ڈونگری پولس اسٹیشن کے ایک پولس انسپکٹر سے بات کی۔ جنہوں نے تصدیق کیا کہ گھوڑے کو پینٹ کیا گیا ہے۔ پولس انسپکٹر جلوس کے دوران وہی موجود تھیں، انسپکٹر نے خود گھوڑے کے جسم پر نظر آرہے زخموں کے نشانات کو چھوکر دیکھا اور خود اس کی تصدیق کی کہ گھوڑے کے جسم پر پینٹ سے نقلی زخم کے نشانات بنائے گئے ہیں”۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں جانوروں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم پیٹا انڈیا کا بھی ایک ٹویٹ ملا۔ جس میں بھی ایمی میک کے ٹویٹ کو ری پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ “پیٹا انڈیا نے پولس سے تصدیق کرنے پر پایا کہ گھوڑے پر پینٹ لگائے گئے ہیں، گھوڑے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے، حالانکہ پیٹا اس طرح سے جانوروں پر کئے گئے نقش کاری کو پسند نہیں کرتا اور جلوسوں میں کسی بھی جانور کے استعمال پر اعتراض کرتا ہے”۔

مزید معلومات کے لئے واضح کر دیں کہ اس طرح جانوروں پر رنگ لگانا بھی پیٹا کے مطابق جانوروں پر ظلم کے زمرے میں آتا ہے۔

Courtesy: X@PetaIndia

یوٹیوب پر ہم نے محرم اور گھوڑے پر کئے گئے پینٹ سے متعلق کیورڈ سرچ کیا۔ تب ہمیں شیعہ ایجنسی نامی یوٹیوب چینل پر 17 جولائی 2024 کو اپلوڈ شدہ ایک ویڈیو موصول ہوئی۔ جس میں چند لوگ گھوڑے کے جسم پر پینٹ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اس کے علاوہ مذکورہ گھوڑے والی ویڈیو عزاداری ریکارڈز نامی یوٹیوب چینل پر بھی ملی۔ جسے یہاں کلک کرکے دیکھ سکتے ہیں۔

میٹ اشر نے ایک دوسرے ری پوسٹ میں ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔ جس میں ایک شخص گھوڑے کے جسم پر سرخ رنگ سے زخم کی نقاشی کرتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اس سے واضح ہو جاتا ہے کہ گھوڑے کے جسم پر اصلی زخم نہیں ہیں بلکہ اسے پینٹ کے ذریعے زخم کے نشانات بنائے گئے ہیں۔

Courtesy: X@asharmeet02

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات کے دوران ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ بے بنیاد ہے، دراصل یہ معاملہ ممبئی کے ڈونگری کا ہے، جہاں امام حسین کی یاد میں گھوڑے کے جسم پر پینٹ سے زخم کے نشانات بنائے گئے تھے، جسے لوگ حقیقت سمجھ کر فرضی دعوے کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔

Result: False

Sources
X post by @asharmeet02 on 18/07/2024
X post by @PetaIndia on 18/07/2024
Video published by YouTube Chennels Shia Agency and Azadari Records on 17/07/2024
X post by @asharmeet02 on 19/07/2024


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular