منگل, مارچ 19, 2024
منگل, مارچ 19, 2024

ہومFact Checkکیا کیلا کھانے سے کرونا وائرس کا ہوتا ہے خاتمہ؟ وائرل دعوے...

کیا کیلا کھانے سے کرونا وائرس کا ہوتا ہے خاتمہ؟ وائرل دعوے کا پڑھیئے سچ

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

واہٹس ایپ پر ایک ٹک ٹاک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کیلا کھا کر کروناوائرس کو مات دی جا سکتی ہے۔ ایک دن میں ایک کیلا کھانے سے کرونا نہیں ہوتا ہے۔

ملک بھر میں ایک بار پھر کروناوائرس کا قہر برپا ہوچکا ہے۔ منسٹری آف ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر کے مطابق اب تک ایک لاکھ سے زائد نئے معاملے سامنے آچکے ہیں۔ جس کی وجہ سے اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ملک بھر میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن نافذ ہو سکتا ہے۔ وہیں ملک بھر میں کرونا ویکسین بھی عوام کو لگائی جا رہی ہے۔ اسی درمیان ایک ٹک ٹاک ویڈیو واہٹس ایپ پر گردش کر رہا ہے۔ جس میں ایک خاتون اینکر انگلش میں کچھ بول رہی ہیں۔ ویڈیو پر لکھا ہے کہ کیلا کھانے سے کرونا کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو کو ہمارے ایک قاری نے واہٹس ایپ پر تحقیقات کے لئے بھیجا ہے۔

کیلا کھانے سے کرونا وائرس کا خاتمہ ہوتا ہے
کیلا کھانے سے کرونا وائرس کا خاتمہ ہوتا ہے

ہم نے جب اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر سرچ کیا تو ہمیں 3اپریل اور 15 مارچ کو شیئر کیا گیا وائرل پوسٹ ملا۔ جس میں بھی یہی دعویٰ کیا گیا ہے کہ کیلا کھانے سے کرونا ٹھیک ہوجا تا ہے۔ اسی ویڈیو کو آشو نامی ٹویٹر یوزر نے 18 مارچ 2020 کو شیئر کیا تھا۔ لیکن اس ویڈیو میں اینکر وہی نظر آرہی ہیں جو مذکورہ ٹک ٹاک ویڈیو میں ہے۔

وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک۔

Fact Check/Verification 

کیلا کھانے سے کرونا جیسی مہلک بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔ اس دعوے کی سچائی جاننے کےلیے ہم نے اپنی ابتدائی تحقیقات شروع کی۔ سب سے پہلے ویڈیو کا انوڈ کی مدد سے کیفریم نکالا اور اسے ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں وائرل ویڈیو کا اصل نسخہ اے بی سی نیوز (آسٹریلیا ) کے آفیشل یوٹیوب چینل پر ملا۔ جسے 24 جنوری 2020 کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو میں نیوز اینکر بتا رہی ہیں کہ یونیورسٹی آف کلین سلینڈ کے سائنسداں کرونا وائرس کی ویکسین بنا رہے ہیں۔ 3 منٹ 39 سیکینڈ کے اس ویڈیو کو ہم نے پورا غور سے سنا۔ لیکن ہمیں کہیں بھی نیوزاینکر یہ کہتے ہوئے نہیں سنائی دی کہ “کیلا کھانے سے مہلک وباء کروناوائرس سے بچا جا سکتا ہے“۔

پھر ہم نے ویڈیو کے ساتھ کئے گئے دعوے کی سچائی جاننے کےلیے ڈبلو ایچ او کے آفیشل ویب سائٹ کو کھنگالا۔ جہاں سوال و جواب والے حصے میں ایک سوال کا جواب دیا گیا ہے کہ کوئی بھی پھل ایسا نہیں ہے جس کا روزانہ استعمال کرنے سے کروناوائرس سے بچا جا سکتا ہے۔

مزید کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں اے پی نیوز ویب سائٹ پر شائع 18 مارچ 2020 کی ایک خبر ملی۔ جس کے مطابق کیلا کرونا وائرس سے بچاؤ میں کسی بھی طرح کی مدد نہیں کرتا ہے۔

اے پی نیوز کے مطابق کیلا کھانے سے کرونا وائرس کا خاتمہ نہیں ہوتا ہے
اے پی نیوز کے مطابق کیلا کھانے سے کرونا وائرس کا خاتمہ نہیں ہوتا ہے

مزید جانکاری کےلیے ہم نے سینٹرل فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی آفیشل ویب سائٹ کو بھی کھنگالا۔ تحقیقات کے دوران ہمیں یہاں بھی کوئی جانکاری نہیں ملی ، جس سے یہ ثابت ہوسکے کہ کیلا کھانے سے کروناوائرس کا خاتمہ ہوتا ہے۔ ویب سائٹ پر ملی جانکاری کے مطابق کروناوائرس سے بچنے کےلیے کچھ چیزوں کا خیال رکھنا لازمی ہے۔جیسے کہ ماسک پہنکر رہنا،دوگز فاصلے کا اہتمام کرنا،کچھ کھانے سے پہلے ہاتھ کو اچھی طرح صابن سے دھونا،پانی نہ ہونے کی شکل میں سینیٹائزر کا استعمال کرنا، بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پر جانے سے بچنا وغیرہ شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ویکسین لگنے سے خواتین حاملہ نہیں ہوگی؟

Conclusion

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا گیا دعویٰ فرضی ہے۔ یونیورسٹی آف کلین سلینڈ کے سائنسدانوں نے اس طرح کی کوئی ریسرچ نہیں کی ہے۔جس سے یہ ثابت ہو کہ کیلا کھانے سے کرونا وائرس سے بچا جا سکتا ہو۔ عوام کو گمراہ کرنے کےلیے سوشل میڈیا پر فرضی دعویٰ شیئر کیا جارہا ہے۔


Result:False


Our Source


ABCNews

WHO

APNews

CDC.Gov


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Most Popular