جمعہ, دسمبر 20, 2024
جمعہ, دسمبر 20, 2024

HomeFact Checkبی جے پی آٹی سیل کے انچارج نے غلط دعوے کے ساتھ...

بی جے پی آٹی سیل کے انچارج نے غلط دعوے کے ساتھ ٹویٹر پر ایک ویڈیوکیا شیئر؟سچائی جاننے کے لئے پڑھیں ہماری پڑتال

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

چونکہ یہ پرانے ویڈیو نکالنے کا دور ہے، لہٰذا لکھنؤ کے ایک علاقہ میں جہاں سی اے اے کے مخالفت میں ہورہے احتجاج کے دوران ’پاکستان زندہ آباد‘ کے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا اور سنا جاسکتا ہے۔لعنت ہے ان سب پر ! کسی کو انکے ساتھ بات کرنے کی ضرورت ہے اور اگلی بار ترنگا اور باپو کی تصویر کے ساتھ مظاہرہ کرنے کی ہدایت دی جائے۔۔

ہماری کھوج

وائرل ویڈیو پر لکھے کیپشن کو پڑھنے کے بعد جب ہم نے اپنی کھوج شروع کی۔پھر ہم نے سب سے پہلے وائرل ویڈٰیو کو غور سے سنا۔اس دوران ہمیں سائڈ سے پاکستان زندہ آباد کے نعرے سنائی دیئے۔لیکن بارہ سکینڈ کے اس ویڈیو میں واضح نہیں ہوپارہا تھا کہ واقعی ایم آئی ایم کی قیادت میں ہورہے احتجاج  کے دوران پاکستان زندہ آباد کے نعرے لگائے گئے ہیں یا ویڈیو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کیا گیاہے۔پھر ہم نے یوٹیوب پر کچھ کیورڈ کی مدد سے سرچ کیا۔تب ہمیں اس تعلق سے کئی ویڈیوز ملے۔جس میں نوائززیادہ ہونے کی وجہ سے آواز سمجھ میں نہیں آرہی تھی۔بس یوگی مودی اور زی میڈیا مردہ آباد کے نعرے سمجھ میں آئے۔مندرجہ ذیل میں ان سبھی ویڈیوز کو دیکھا جا سکتاہے۔وہیں دی انڈین ایکسپریس میں شائع ایک خبر کے مطابق لکھنؤ ایم آی ایم پر ملک مخالف نعرے کا الزام لگا ہے۔

یوٹیوب پر ملی جانکاری سے جب ہمیں تسل٘ی نہیں ملی۔تب ہم نے سوچا کیوں نہ گراؤنڈ ویری فکیشن کیاجائے۔پھر ہم نے لکھنؤ کے حسین آباد میں رہ رہے کئ لوگوں سے اس سلسلے میں بات چیت کی۔اس دوران ہمیں پتا چلا کہ حسین آباد میں موجود گھنٹہ گھر کے نیچے تیرہ دسمبر کو یہ احتجاج ہواتھا۔جہاں لکھنؤ کے ایم آئی ایم صدر آصف زندہ آباد کے نعرے بلند کئے گئے تھے نہ کہ پاکستان زندہ آباد کے۔ پھر ہم نے سلمان نامی شخص سے تیرہ دسمبر کو ہوئے احتجاج کے آصل ویڈیو طلب کیا۔انہوں نے کئی سارے ویڈیوز مجھے واہٹس ایپ پر بھیجا۔جس میں پاکستان زندہ آباد کے نعرے لگاتے ہوئے کہیں بھی سنائی نہیں دی۔بقیہ آپ خود اس ویڈیوز کو دیکھ سکتے ہیں۔

ان سب کے باوجود ہمیں سچائی کیا ہے وہ پتا نہیں لگ پایا کہ دراصل اس ویڈیو کی حقیقت کیاہے۔پھر ہم نے لکھنؤ ایم آئی ایم کے جوائنٹ سیکریٹری محمد تابش سے اس سلسلے میں بات چیت کی۔پھر انہوں نے اس دن کے کئی سارے ویڈیوز بھیجے۔جن میں وہ ویڈیو بھی ہے جسے امت مالویا نے ٹویٹر پر غلط دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ تابش نے جو ویڈیو ہمیں بھیجا اس میں جو نعرے لگائے گئے ہیں وہ کچھ یوں ہیں۔ کاشف زندہ آباد،ہندوستان زندہ آباد،یوگی مودی مردہ آباد وغیر نعرے لگائے گئے ہیں۔

نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ امت مالویا نے جو ویڈیو ٹویٹر پر شیئر کیا ہے اس ویڈیو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ویڈیو میں پاکستان زندہ آباد کے نعرے نہیں لگائے گئے بلکہ کاشف صاحب زندہ آباد اور ہندوستان زندہ آباد کے نعرے لگائے گئے ہیں۔

ٹولس کا استعمال

یوٹیوب سرچ

گوگل کیورڈ سرچ

گراؤنڈ ویری فیکشن

نتائج:گمراہ کن(غلط دعویٰ)

 

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 WhatsApp -:9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular