Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
Claim:
ایودھیا، اتر پردیش کے بچو لال انٹر کالج میں آسمان سے ہوئی آگ کی بارش۔
Fact:
یہ ویڈیو ایودھیا کے بچو لال انٹر کالج کی ہی ہے لیکن اس میں بارش کے دوران سوڈیم پھینکنے سے زمین پر آگ دکھائی دے رہی ہے، جسے آسمان سے برسی آگ بتایا جا رہا ہے۔
ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس میں بارش کے دوران زمین پر آگ لگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ اتر پردیش کے ایودھیا کے پورا بازار میں واقع بچو لال انٹر کالج میں بارش کے ساتھ آسمان سے آگ برسنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔

وائرل پوسٹ کو یہاں اور یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
آسمان سے برسی آگ کا بتا کر شیئر کی گئی اس ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لئے سب سے پہلے ہم نے اسے انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور انہیں گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں امر اجالا کی 19 جولائی کو شائع شدہ ایک رپورٹ ملی۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ ویڈیو ایودھیا کے بچو لال انٹر کالج کی ہے۔ لیکن اس رپورٹ میں اس کے پیچھے کی وجہ واضح نہیں کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق تحقیقات جاری ہے۔ حالانکہ اسکول کے پرنسپل اور علاقے کے چوکی انچارج اجیت تیواری نے کہا کہ یہ بچوں کی کوئی شرارت ہو سکتی ہے۔


مزید سرچ کے دوران ہمیں نیوز اسٹیٹ کے آفیشل یوٹیوب چینل پر بھی اس حوالے سے 19 جولائی کو شائع ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں اینکر ایودھیا کے ایک رپورٹر سے بات کر رہی ہیں اور رپورٹر انہیں بتا رہا ہے کہ اسکول مینجمنٹ کے مطابق بچوں نے لیب میں رکھا کوئی کیمیکل باہر پھینکا تھا۔ جس کی وجہ سے زمین پر آگ لگی تھی۔ مقامی رہائشیوں نے بھی بتایا کہ بارش تو پورے علاقے میں ہوئی تھی، لیکن آگ محض اسکول کے میدان میں دیکھی گئی۔
مزی سرچ کے دوران ہمیں گوگل ارتھ پر ایودھیا کے بچو لال انٹر کالج کی تصاویر ملیں۔ جن میں ایک تصویر وائرل ویڈیو میں نظر آرہے منظر سے ملتی جلتی تھی۔ درج ذیل میں کئے گئے موازنے سے واضح ہوتا ہے کہ ویڈیو بچو لال انٹر کالج کی ہی ہے۔
مزید تحقیق کے لئے ہم نے بچو لال انٹر کالج سے بھی رابطہ کیا۔ جہاں ہماری بات اسکول کے سینئر استاذ ڈاکٹر ادے پرتاپ سے ہوئی۔ انہوں نے نیوزچیکر سے گفتگو میں بتایا کہ “یہ ویڈیو 18 جولائی کی ہے اور یہ محض بچوں کی ایک شرارت تھی۔ بچوں نے سوڈیم بارش کے پانی میں پھینکا، جس کی وجہ سے زمین پر آگ لگتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آسمان سے آگ کی بارش والا دعویٰ سراسر غلط ہے”۔
ہم نے یہ بھی پتا لگانے کی کوشش کی کہ کیا واقعی سوڈیم کو پانی میں پھینکنے سے آگ لگ سکتی ہے؟ تو اس سے متعلق سرچ کے دوران ہمیں یوٹیوب پر کئی سائنس ایکسپیریمنٹ کی ویڈیوز ملیں۔ جن میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح سوڈیم کو پانی میں پھینکنے سے آگ لگتی ہے۔
اس سے متعلق مزید معلومات ہمیں بائجوس کی ویب سائٹ پر ایک سوال کے جواب میں بھی ملی۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ سوڈیم کے پانی کے قریب آنے پر بہت زیادہ گرمی پیدا ہوتی ہے، جس سے ہائیڈروجن گیس بنتی ہے. جو آگ پکڑ لیتی ہے اور اس سے مختصر سا دھماکہ بھی ہوتا ہے۔ مزید تفصیلات لین ٹک کی ویب سائٹ پر بھی پڑھی جا سکتی ہے۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوتا ہے کہ ایودھیا کے اسکول میں آسمان سے برسی آگ کا بتا کر شیئر کی گئی ویڈیو ایودھیا کے بچو لال انٹر کالج کی ہے۔ جہاں بچوں نے بارش کے دوران سوڈیم پانی میں پھینک دیا تھا۔
Our Sources
Report published by Amar Ujala on 19 July 2023
Video report published by News State on 19 July 2023
Science Experiment videos by YouTube channel @Science.Boy1 and DainyVoiceDude
Google Earth search
Sodium and water reaction details on Byjus and Lenntech
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔