Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
Claim
سوشل میڈیا پر بہوجن سماج پارٹی کا لیٹر ہیڈ شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں پرتاپ پور اسمبلی سیٹ پر سماج وادی پارٹی کو ہرانے کے لئے کسی مضبوط پارٹی کو کامیاب بنانے کی بات کہی گئی ہے۔
Fact
وائرل لیٹر ہیڈ پر لکھا ہے کہ “بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کی جانب سے اترپردیش میں 27 جنوری 2022 کو پانچوے مرحلے کی اسمبلی 257 پرتاپ پور پریاگ راج کے امیدوار کی حالت تسلی بخش نہیں ہے۔ اس لئے پہلے کی ہدایات کے مطابق اس اسمبلی حلقے میں سماج وادی پارٹی کو ہرانے میں جو بھی پارٹی مضبوط ہو، اس کی مدد کریں کیونکہ سماج وادی پارٹی کو ہرانا ہے”۔
اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کا آغاز10 فروری 2022 سے ہوئی اور پانچوے مرحلے کی ووٹنگ 27 فروری کو اختتام پذیر ہوا۔ وائرل لیٹر ہیڈ پر پانچویں مرحلے کے چناؤ کی تاریخ 27 فروری 2022 بتائی گئی ہے۔ وہیں لیٹر ہیڈ جاری ہونے کی تاریخ 26 فروری 2022 ہے۔
اس کے بعد ہم نے پریاگ راج کے پرتاپ پور اسمبلی حلقے سے بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار گھنشیام پانڈے کے سوشل میڈیا ہینڈل کو کھنگالنا شروع کیا۔ اس دوران ہمیں ان کے فیس بک ہینڈل پر ایک پوسٹ ملا۔ پوسٹ میں لکھا ہے کہ “بی ایس پی کے فرضی لیٹر ہیڈ پر فرضی اپیل سے اجتناب کریں۔ بی ایس پی اسمبلی سیٹ نمبر 257 پرتاپ پور (پریاگ راج) میں بھی پارٹی مضبوطی سے چناؤ لڑ رہی ہے۔ آپ لو گ کسی بھی افواہ، فرضی لیٹر و نقلی اپیل پر قطعی دھیان نہ دیں، پوسٹ میں ایک لیٹر پیڈ بھی شیئر کیا گیا ہے۔
ہم نے دنوں لیٹر ہیڈ کا موازنہ کیا تو دونوں میں لکھے الفاظ کے فونٹ سائز کافی الگ نظر آیا۔
اس کے علاوہ نیوز چیکر نے بہوجن سماج پارٹی کے امید وار گھنشیام پانڈے سے بھی رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وائرل لیٹر ہیڈ پوری فرضی ہے۔ اس سے متعلق ایس پی کرائم میں شکایت بھی درج کرائی گئی ہے۔
Result- Manipulated/Altered Media
اگر آپ کو یہ فیکٹ چیک پسند آیا ہے اور اس طرح کے دیگر فیکٹ چیک پڑھنا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.