جمعرات, دسمبر 26, 2024
جمعرات, دسمبر 26, 2024

HomeFact Checkروسی فوج کے لبیک یا حسین کی صدا لگانے والی وائرل ویڈیو...

روسی فوج کے لبیک یا حسین کی صدا لگانے والی وائرل ویڈیو حالیہ جنگ کی نہیں ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈیا پر 27سیکینڈ کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں کچھ فوجی جوان لبیک یا حسین کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں۔ صارف کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو روسی فوج کے لبیک یا حسین کی صدا لگانے کی ہے۔

روسی فوج کے لبیک یا حسین کی صدا لگانے والی وائرل ویڈیو حالیہ جنگ کی نہیں ہے
Courtesy:

ان دنوں سوشل میڈیا پر روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اس بیچ سوشل میڈیا پر جنگ سے جوڑکر متعدد پرانی تصاویر اور ویڈیو کو غلط دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں لبیک یا حسین کی صدا لگاتے ہوئے فوجی جوان کی ایک 27 سکینڈ کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ جسے روسی فوج کا بتاکر شیئر کی جا رہی ہے۔

یوٹیوب اور ٹویٹر پر وائرل پوسٹ کا آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔

فیس بک پر روسی فوج کے لبیک یا حسین کی صدا کی بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کو کتنے صارفین نے پوسٹ کیا ہے، یہ جاننے کے لئے ہم نے کراؤڈ ٹینگل پر کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر پچھلے 3 دنوں میں 63 پوسٹ شیئر کئے گئے ہیں اور 15,664 فیس بک صارفین نے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

Fact Check/Verification

روسی فوج کے لبیک یا حسین کی صدا لگانے کی بتا کر وائرل ویڈیو کی سچائی جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا اور ان میں سے ایک فریم کو ین ڈیکس سرچ کیا۔

اس دوران ہمیں وی کے ڈاٹ کام نامی ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو ملی۔ جسے 20 نومبر 2020 کو شائع کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو کے ساتھ کیشن آذری زبان میں ہے۔ ترجمہ کرنے پر پتا چلا کہ یہ فوجی جوان آذربائیجان کی ہے، جو لبیک یا حسین کا نعرہ لگا رہے ہیں۔

مزید سرچ کے دوران ہمیں یہی ویڈیو سيد طالع براديگاهى نامی آفیشل انساٹاگرام ہینڈل پر 20 نومبر 2020 کو شیئر شدہ ملی۔ اس ویڈیو کے ساتھ بھی آذری زبان میں کیپشن تھا۔ ترجمہ کرنے پر پتا چلا کہ اس ویڈیو کو آذری فوج کا بتایا گیا ہے۔

Instagram will load in the frontend.

ہم نے جب ویڈیو کو غور سے دیکھا تو ہمیں ایک فوجی جوان کی ٹوپی پر اے زیڈ ای لکھا ہوا نظر آیا۔ جب ہم نے اے زیڈ ای آرمی گوگل پر سرچ کیا تو پتا چلا کہ یہ کوڈ آذر بائیجان کے آرمی کے لباس پر لکھا ہوتا ہے۔ فوجی جوان کے لباس پر بھی کچھ لکھا ہوا نظر آیا، البتہ ویڈیو کی کوالٹی خراب ہونے کی وجہ سے واضح نہیں ہوا سکا کہ وردی پر لکھا کیا ہے۔

Conclusion

اس طرح ہماری تحقیقات سے واضح ہوا کہ وائرل ویڈیو پرانی ہے اور حالیہ روس اور یوکرین کے درمیان ہورہی جنگ کی نہیں ہے۔ لیکن ہماری تحقیقات میں یہ ثابت نہ ہو سکا کہ ویڈیو میں نظر آرہے فوجی جوان کس ملک کے ہیں۔ البتہ ذاتی تجزیے سے پتا چلا کہ ویڈیو آذر بائیجان کی فوج کی ہے۔

Result – False Context / False

Our Sources

VK.Com

Instagram


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular