Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں نوتعمیر پل کی تصویر۔
بلند ترین پل کی یہ تصویر چین میں موجود قیانچون اوور پاس کی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک پل کی تصویر شیئر کی جارہی ہے اور دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں بنایا گیا پل ہے، جسے تعمیر مکمل ہونے کے بعد ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے۔
تصویر کے ساتھ صارفین نے کیپشن میں لکھا ہے “یہ کوئی امریکہ انگلینڈ یا یورپ نہیں بلکہ آپ کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں بنایا گیا خوبصورت برج ہے خیبر پختونخواہ (کے پی کے) میں ایک خوبصورت پل کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد اسے ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ یہ پل جدید طرزِ تعمیر کا شاہکار ہے اور اس کی تکمیل سے مقامی آبادی کو سفری سہولیات میں نمایاں بہتری ملے گی۔ مزید برآں، یہ پل علاقے کی معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرے گا”۔


آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
خیبر پختونخواہ کا بتاکر شیئر کی جا رہی پل کی تصویر کو ہم نے گوگل لینس کی مدد سے تلاشا۔ اس دوران ہمیں وائرل تصویر چین کے نیوز پیپر پیپلز ڈیلی چائنا کے آفیشل ایکس ہینڈل پر 20 دسمبر 2023 کو شیئر شدہ ایک ویڈیو موصول ہوئی۔ جس میں وائرل تصویر جیسے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ چین کے جنوبی مغربی صوبہ گوئی ژو میں موجود قیانچون اوورپاس ہے۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے گوگل پر ‘قیانچون اوور پاس، چین’ کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں چینی حکومت کی ویب سائٹ پر قیانچون اوور پاس سے متعلق تفصیلات موصول ہوئی۔ جس کے مطابق قیانچون انٹرچینج 11 ریمپ اور آٹھ خارجی و داخلی راستوں پر مشتمل ہے۔ چین کی پہاڑی پر زیر تعمیر یہ پل دنیا کا بلند ترین پل ہے۔ اس حوالے سے دیگر رپورٹس یہاں پڑھیں۔


لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ پل کی یہ تصویر پاکستان کے خیبر پختونخواہ کے کسی نوتعمیر پل کی نہیں بلکہ پہاڑی پر زیر تعمیر بلند ترین پل کی یہ تصویر چین کے جنوبی مغربی صوبہ گوئی ژو میں موجود قیانچون اوورپاس کی ہے۔
Sources
X post by @PDChina on 20 Dec 2023
Report published by English.gov.cn on 27 Feb 2023