جمعہ, دسمبر 27, 2024
جمعہ, دسمبر 27, 2024

HomeFact CheckCrimeدہلی تشدد:مسلم پڑوسی کی ماں کی جان بچانے والا پریم کانت دنیا...

دہلی تشدد:مسلم پڑوسی کی ماں کی جان بچانے والا پریم کانت دنیا کو کہ گیا الوداع؟سچ ہے یا افواہ؟پڑھیئے ہماری پڑتال

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

دعویٰ

دہلی تشدد کے دوران اپنے مسلم پڑوسی کی ماں کی جان بچانے کے دوران پریم کانت خود جھلس گئے۔جس کے بعد ان کی موت اسپتال میں علاج کے دوران ہوگئی۔یہ دعویٰ کیئرآف میڈیا نامی ٹویٹرہینڈل سے کیا گیا ہے۔

تصدیق

دہلی تشدد کے دوران تیس سے زائد افراد کی اب تک اموات ہوچکی ہے۔متعدد افراد اسپتال میں زیر علاج ہے۔ان میں سے ایک پریم کانت نام کا شخص بھی اس واقعے کے دوران زخمی ہوگیا تھا۔جس کو لے کر ان دنوں سوشل میڈیا پر طرح طرح کی گاتھائیں گائی جارہی ہے۔دعویٰ کیا جارہاہے پریم کانت کے پڑوس میں ایک مسلم فیملی رہتی تھی۔جس کے گھر میں شرپسندوں نے آگ لگادی ۔گھر میں کئی لوگ موجود تھے۔جسے بچانے کے لئے پریم کانت نے اپنی جان کی بازی لگ تے ہوئے سبھی لوگوں کو بچالیا۔لیکن خود اس آگ میں جھلس گئے۔اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر بہت سے یوزرس کا دعویٰ ہے کہ پریم کانت علاج  کے دوران دنیا کو الوداع کہ چکے ہیں۔

Parvez ahmed@IamParvezzz#प्रेमकांत हैं जो अपने #मुस्लिम पड़ोसी को बचाते हुवे बुरी तरह से जल गए थे, और वो अब इस दुनिया में नहीं रहे,
प्रेमकांत हम आपके जज्बे को #सलाम करते हैं, आपने इंसानियत जिंदा रखी!

आपके मुस्लिम पड़ोसी और हम मुसलमान आपका एहसान कभी नहीं भुला पाऐंगे, #DelhiRiots2020

View image on Twitter

6847:26 PM – Feb 27, 2020Twitter Ads info and privacy387 people are talking about this/سعد/ /ಸಾದ್@sabastavi

इंसानियत जिंदा है
#प्रेमकांत हैं जो अपने #मुस्लिम पड़ोसी को बचाते हुवे बुरी तरह से जल गए थे, और वो अब इस दुनिया में नहीं रहे,
प्रेमकांत हम आपके जज्बे को #सलाम करते हैं, आपने इंसानियत जिंदा रखी!  #DelhiRiotTruth

View image on Twitter

33:26 PM – Feb 28, 2020Twitter Ads info and privacySee /سعد/ /ಸಾದ್’s other Tweets

ہمارا ریسرچ

وائرل دعوے کو پڑھنے کے بعد ہم نے اپنی ابتدائی جانچ شروع کی۔اس دوران ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا اور کافی سارے کیورڈ سرچ کئے۔لیکن پریم کانت کے موت کی خبریں کہیں نہیں ملیں۔البتہ پریم کے تعلق سے تقربیاً سبھی اخباروں اور چینلوں کے ویب سائٹ پر یہ خبر ضرور ملی کہ ایک ہندو نے مسلم اہل خانہ کی جان بچا کر مثال قائم کردی ہے۔خبروں کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں ہے۔

پھر ہم نے اس بارے سوشل میڈیا پر مزید سرچ کیا۔جہاں ہمیں خاتون ایکٹیوسٹ سواتی مالیوال کا ایک ویڈیو ستائیس فروری وقت رات کے آٹھ بج کر ستاون منٹ پر اپلوڈ کیاگیا فیس بک پوسٹ ملا۔جس میں سواتی پریم کانت سے اسپتال عیادت کے لئے گئی تھی۔سواتی کے پوسٹ سے تسلی نہیں ملی تو ہم نے مزید گوگل کیورڈ سرچ کیا۔جہاں ہمیں جن ست٘ا کے ویب سائٹ پر اس تعلق سے ایک خبر ملی۔ جس  میں کہیں بھی پریم کانت کے موت کا ذکر نہیں کیاگیاہے۔البتہ یہ ضرور لکھا کہ پریم کانت کا علاج دہلی کے جی ٹی بی اسپتال میں چل رہاہے۔

Log In or Sign Up to View

See posts, photos and more on Facebook.

दिल्ली हिंसा: 70 फीसदी झुलस कर बचा लिया मुस्लिम दोस्त की मां को, प्रेमकांत बने भाईचारे की मिसाल

Delhi Violence, Delhi Protest: अब प्रेमकांत बघेल की यह कहानी हिंदू-मुस्लिम भाईचारे के मिसाल बन गई है। प्रेमकांत बघेल सोशल मीडिया पर भी छा गए हैं। लोग उनकी तस्वीरें शेयर कर रहे हैं और उन्हें रियल हीरो बता रहे हैं।

نیوزچیکر کی تحقیق میں ثابت ہوتا ہے کہ پریم کانت کے موت کی خبر جھوٹی ہے۔پریم کانت جی ٹی بی اسپتال میں زیر علاج ہے۔ہاں یہ ضرور ہے کہ ان کا جسم ستر فیصد جھلس چکا ہے۔

ٹولس کا استعمال

گوگل ریورس امیج سرچ

کیورڈ سرچ

فیس بک اور ٹویٹر ایڈوانس سرچ

نتائج:جھوٹا دعویٰ/گمراہ کن

نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔

 9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular