منگل, نومبر 5, 2024
منگل, نومبر 5, 2024

ہومFact CheckCrimeFact Check: کرناٹک میں آر ایس ایس کے برقعہ پوش شخص کو...

Fact Check: کرناٹک میں آر ایس ایس کے برقعہ پوش شخص کو پولس نے پتھر پھینکنے کے الزام میں کیا گرفتار؟ جانیں وائرل ویڈیو کی حقیقت

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں پولس ایک برقعہ پوش شخص کو اس کا برقعہ اترواتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ دعویٰ کیا جار ہا ہے کرناٹک میں آر ایس ایس کے برقعہ پوش لوگ پولس پر پتھر پھینک رہے تھے تاکہ مسلمانوں کو بدنام کیا جائے، لیکن کرناٹک پولس نے انہیں پکڑ کر دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا۔

یہ ویڈیو کرناٹک میں آر ایس ایس کے برقعہ پوش شخص کو پتھر پھینکے کے الزام میں پکڑے جانے کا نہیں ہے۔
Courtesy: Twitter @Qudratullah_16

Fact

وائرل ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 8 اگست 2020 کو اپلوڈ شدہ ایتی کالا الیاس ای نیوز نام کے یوٹیوب چینل پر ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس کا کیپشن تیلگو زبان میں تھا۔ ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا کہ برقعہ پوش شخص کو پولس نے شراب اسمگلنگ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

Courtesy: YouTube/ Etikala Eliyas E- News

مزید سرچ کے دوران ہمیں ای ٹی وی آندھرا پردیش کے آفیشل یوٹیوب چینل پر 8 اگست 2020 کو اپلوڈ شدہ ویڈیو رپورٹ ملی۔ جس کے مطابق تلنگانہ سے آندھرا پردیش شراب اسمگلنگ کرتے ہوئے پنچالنگالہ چیک پوسٹ پر پولس نے برقعہ پوش کئی اسمگلرس کو شراب کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔ یہاں یہ واضح ہوچکا کہ ویڈیو پرانی ہے اور اس میں کسی بھی طرح کا مذہبی رنگ نہیں ہے۔

Courtesy: YouTube/ ETV Andhra Pradesh


مذکورہ ویڈیو 2020 میں بھی فرضی دعوے کے ساتھ وائرل ہوا تھا، جس کا اردو فیکٹ چیک یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

Result: False

Our Socues
Video uploaded by Youtube channels named ETV Andhra Pradesh and Etikala Eliyas E-News on 8 Aug 2020.

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کرسکتے ہیں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular