Authors
Claim
ان دنوں سوشل میڈیا پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی آخری رسومات کا بتا کر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جیسا کہ گزشتہ دنوں ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت دیگر نو لوگ ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ بی بی سی اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق مہلوکین کی نماز جنازہ بدھ کے روز دارالحکومت تہران میں رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے پڑھائی، جس میں متعدد لوگوں نے شرکت کی تھی۔
اسی کے پیش نظر 52 سیکینڈ کی ایک ویڈیو فیس بک پر شیئر کی جا رہی ہے، جس میں عوام کا جم غفیر دیکھا جا سکتا ہے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس ویڈیو کو ڈرون سے فلمایا گیا ہے۔ ویڈیو میں بلند عمارتوں کے درمیان دریا کے اوپر بنے برج پر لوگوں کا تاتاں لگا ہوا نظر آرہا ہے۔ صارف اس ویڈیو کو ایرانی صدر کی آخری رسومات سے منسوب کرکے شیئر کررہے ہیں۔
Fact
ابراہیم رئیسی کی آخری رسومات کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل لینس پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 5 جنوری 2020 کو شیئر شدہ ہوبہو 52 سیکینڈ کی ویڈیو “ورلڈ وتھ اسٹیف” نامی مستند ایکس ہینڈل پر موصول ہوئی۔ جس کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق یہ ویڈیو ایران کے شہر اہواز کی ہے۔ جہاں لاکھوں لوگو ایران کے جنرل قاسم سلیمانی کی آخری رسومات میں شامل ہوئے تھے۔ اس ویڈیو کو قاسم سلیمانی کے آخری رسومات کا بتاکر دیگر صارفین نے بھی شیئر کیا تھا۔
مزید تحقیقات کے دوران ہمیں 5 جنوری 2020 کو شائع میل آن لائن و ایرانی نیوز ایجنسی مھر کی رپورٹس ملیں۔ جس میں ایران کے اہواز میں قاسم سلیمان کی آخری رسومات کے دوران لاکھوں افراد کے شامل ہونے کا ذکر کیا گیا ہے اور رپورٹس میں شامل ویڈیو اور تصاویر میں بھی وائرل ویڈیو جیسے مناظر بخوبی دیکھے جاسکتے ہیں۔
اس طرح ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ اس ویڈیو کا تعلق حال میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہوئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی آخری رسومات سے نہیں ہے بلکہ یہ تقریباً 4 سال پہلے ایران کے اہواز میں جنرل قاسم سلیمانی کی آخری رسومات میں شامل ہونے والے ہجوم کی ہے۔
Result: False
Sources
X post by @wordswithsteph on 05 Jan 2020
Reports Published by Mail Online and Mehr News on 05 Jan 2020
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔