اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: مصر کے کراٹے کھلاڑیوں کے عالمی مقابلے میں فلسطینی پرچم...

Fact Check: مصر کے کراٹے کھلاڑیوں کے عالمی مقابلے میں فلسطینی پرچم لہرائے جانے کی پرانی تصویر وائرل

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

سوشل میڈیا پر اسرائیل اور فلسطین کے مابین چل رہے تنازعہ سے منسوب کرکے ایک تصویر خوب شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں دو نوجوان فلسطینی پرچم اور ایک نوجوان اسرائیلی پرچم اپنے ہاتھوں میں لئے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مصر کے کراٹے کھلاڑیوں نے کراٹے کے عالمی مقابلے میں پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کی تو فلسطین کا جھنڈا لہرا کر یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور اسرائیلی کھلاڑی اپنا پرچم لئے کنارے کھڑا ہے۔

مصر کے کراٹے کھلاڑیوں کی جانب سے فلسطینی پرچم لہرانے کی پرانی تصویر کو صارفین شیئر کر رہے ہیں۔
Courtesy: Facebook/usman khan afridi
Courtesy: X @KuwaitUrduNews

Fact

مصر کے کراٹے کھلاڑیوں کے فلسطینی پرچم لہرائے جانے کا بتاکر شیئر کی گئی تصویر کو ہم نے سب سے پہلے ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 21 نومبر 2022 کو شیئر شدہ فلسطینی ٹیم نامی انسٹاگرام پر ہوبہو تصویر ملی۔ جس میں اس تصویر کو 20 نومبر 2022 کو سلووینیا میں ہوئے عالمی کراٹے جونیئر چیمپئن شپ میں مصری کراٹے بازوں کی جانب سے اسرائیل کو شکست دینے کے بعد فلسطینی پرچم لہرانے کا بتایا گیا ہے۔

Courtesy:Instagram @falastiniteam

مزید سرچ کے دوران وائرل تصویر کے ساتھ کئے گئے دعوے سے متعلق نومبر 2022 کو شائع ہونے والی مڈل ایسٹ مونیٹر اور الجزیرہ عربی کی رپورٹس موصول ہوئیں۔جس میں بھی اس تصویر کو نومبر 2022 کا بتایا گیا ہے۔ عالمی کراٹے چیمپئن شپ میں مصر کے کراٹے کھلاڑیوں نے اسرائیل کو شکست دینے کے بعد پہلا اور دوسرا درجہ حاصل کیا اور فلسطین کا پرچم لہرایا تھا۔ لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ واضح ہو گیا کہ وائرل تصویر کے ساتھ کیا گیا دعویٰ صحیح ہے، لیکن تصویر تقریباً ایک سال پرانی ہے۔

Courtesy: Middle east Monitor

Result: Missing Context

Sources
Instagram post by Falastiniteam on 21 Nov 2022
Reports published by Middle East Monitor and Al Jazeera Arabic on 22 Nov 2022


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular