Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
Claim
یہ تصویر سمندری طوفان ملٹن کی وجہ لاکھوں امریکی شہریوں کے نقل مکانی کی ہے۔
Fact
تصویر تقریباً 18 برس پرانی ہے۔
سڑکوں پر نظر آرہی گاڑیوں کے قطار کی ایک تصویر کو امریکی ریاست فلوریڈا میں آئے حالیہ سمندری طوفان ملٹن سے منسوب کرکے شیئر کی جا رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ گاڑیوں کے قطار کی یہ تصویر ملٹن طوفان کا فلوریڈا کے قریب آنے کی وجہ سے لاکھوں امریکی شہریوں کے نقل مکانی کی ہے۔
تصویر کے ساتھ ایک صارف نے کیپشن میں لکھا ہے “یا اللہ ان کے عذاب میں اضافہ فرما، امریکی ریاست فلوریڈا سے تاریخ کے سب سے طاقتور سمندری طوفان “ہریکین ملٹن” کے قریب آنے پر لاکھوں امریکیوں کے بڑے پیمانے پر فرار ہونے کے مناظر”۔
آرکائیو لنک یہاں اور یہاں دیکھیں۔
سمندری طوفان ملٹن کے باعث نقل مکانی کا بتاکر شیئر کی جا رہی تصویر کو ہم نے سب سے پہلے ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں یہی تصویر ہیریکنس: سائنس اینڈ سوسائیٹی نامی ویب سائٹ پر ملی۔ جس میں اس تصویر کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ سمندری طوفان ریٹا کی وجہ سے ستمبر 2005 میں امریکی ریاست ہوسٹن سے ہزاروں افرادکے انخلا کی ہے۔ یہ طوفان اگست 2005 میں آنے والے کترینہ طوفان کے بعد آیا تھا۔ جس میں کافی جانی و مالی نقصان ہوا تھا۔ اس حوالے سے دیگر رپورٹ یہاں اور یہاں پڑھیں۔
سمندری طوفان ملٹن کے باعث امریکی شہریوں کے انخلاء کے حوالے سے گوگل پر کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ایسو سی ایٹ پریس کی ویب سائٹ پر شائع اس حوالے سے ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس میں ملٹن طوفان کے باعث اپنے گھروں سے لوگوں کے انخلا کا ذکر ہے۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ سمندری طوفان ملٹن کی وجہ سے فلوریڈا کے لاکھوں شہریوں کے انخلاء کا بتاکر شیئر کی جا رہی تصویر 2005 میں امریکی ریاست ہوسٹن میں آئے ریٹا طوفان کے باعث ہزاروں امریکی شہریوں کے انخلا کی ہے۔
Sources
Reports published by Hurricanes Science and weather.gov on 2005
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔
Mohammed Zakariya
October 15, 2024
Mohammed Zakariya
October 10, 2024
Mohammed Zakariya
September 15, 2023