منگل, نومبر 19, 2024
منگل, نومبر 19, 2024

HomeFact CheckFact Check: امریکہ میں آنے والے حالیہ سمندری طوفان ملٹن کے نہیں...

Fact Check: امریکہ میں آنے والے حالیہ سمندری طوفان ملٹن کے نہیں ہیں یہ مناظر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
امریکہ میں آنے والے حالیہ سمندری طوفان ملٹن کے مناظر۔
Fact
وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے سبھی مناظر پرانے اور مختلف طوفانوں کے ہیں۔

سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر 1 منٹ کی ایک ویڈیو کو امریکی ریاست فلوریڈا میں آنے والے حالیہ سمندری طوفان ملٹن کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔ جس میں 4 مختلف مقامات کے طوفانوں کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے۔

امریکہ میں آنے والا حالیہ سمندری طوفان ملٹن کے مناظر۔
Courtesy: X@akbar_tlp57726

اس کے علاوہ چند صارفین کا ویڈیو کے حوالے سے دعویٰ ہے کہ یہ مناظر امریکہ سے اسرائیل کے لئے مال لے جانے والے ایئرپورٹ پر قدرتی آفات کے ہیں۔ صارفین نے ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے “امریکہ اسرائیل کے لیے مال لے جانے والے ائرپورٹ پر بھی قدرت کی بمباری”۔

Courtesy: Facebook/ تازه معلومات

ان دنوں امریکی ریاست فلوریڈا ملٹن طوفان کی زد میں ہے۔ وائس آف امریکہ اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق سمندری طوفان ملٹن میں ہواؤں کی رفتار 155 میل فی گھنٹہ ہے۔ طوفان کے پیش نظر حکام نے علاقہ چھوڑنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ اسی کے پیش نظر ایک منٹ کی ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے۔ جس میں 4 مختلف مقامات پر آنے والے طوفان کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔ جسے سوشل میڈیا پر امریکہ میں آنے والے حالیہ سمندری طوفان ملٹن کے مناظر کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔

Fact Check/Verification

ویڈیو کا پہلا حصہ

امریکہ میں آنے والے حالیہ سمندری طوفان ملٹن کا بتاکر شیئر کی جا رہی ویڈیو کے پہلے حصے کے ایک فریم کو ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں طوفان کا پہلا حصہ ایلرٹس مُنڈیل نامی ایکس ہینڈل پر 26 اگست 2024 کو ہسپانوی کیپشن کے ساتھ شیئر شدہ موصول ہوا۔ ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا یہ ویڈیو امریکی ریاست کینساس کے وکیٹا کے میک کونل ایئر فورس بیس کی ہے۔

Courtesy: X@AlertasMundial

اس حوالے سے یاہو نیوز ویب سائٹ پر شائع ہونے والی 26 اگست 2024 کی ایک رپورٹ بھی موصول ہوئی۔ اس رپورٹ میں بھی واضح کیا گیا ہے کہ 25 اگست 2024 کو آئے طوفان کا یہ منظر کنساس کے میک کونل ایئر فورس بیس کا ہے۔

Courtesy: YahooNews

ویڈیو کا دوسرا حصہ

ہم نے جب ویڈیو کے دوسرے حصے کے ایک فریم کو گوگل لینس پر تلاشا تو ہمیں ہوبہو ویڈیو 17 جولائی 2024 کو غیر ملکی اخبار دی دیس موئنس رجسٹر کے آفیشل فیس بک پیج پر موصول ہوئی۔ جس کے ساتھ فراہم کردہ معلومات کے مطابق ایون ہیڈلی نامی شخص نے امریکی ریاست لووا کے ڈیس موئنس میں اپنے اپارٹمنٹ سے طوفان کی اس ویڈیو کو موبائل کیمرے میں قید کیا تھا۔ اس حوالے سے دیگر میڈیا رپورٹ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

Courtesy: FB/The Des Moines Register

ویڈیو کا تیسرا حصہ

ویڈیو کے اس حصے کے ایک فریم کو جب ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں یہی ویڈیو مئی 2022 میں شائع ہونے والی پونڈ5 اور وائرل ہوگ نامی ویب سائٹس پر موصول ہوئی۔ ان ویب سائٹس کے مطابق مذکورہ ویڈیو کا یہ حصہ یو ایس اے کے ٹیکساس کے اسکری کا ہے۔ جہاں 12 اپریل 2022 کو طوفان آیا تھا۔ جسے حالیہ ملٹن طوفان کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔

Courtesy: Viral Hog

ویڈیو کا چوتھا حصہ

ویڈیو کے چوتھے اور آخری حصے کے چند فریم کو گوگل ین ڈیکس پر سرچ کیا، اس دوران ہمیں وائرل ویڈیو کا آخری حصہ نیو یارک پوسٹ کے آفیشل یوٹیوب چینل پر 9 ستمبر 2021 کو اپلوڈ شدہ ملا۔ جس سے معلوم ہوا ویڈیو کا یہ حصہ بھی پرانا ہی ہے۔ البتہ اس ویڈیو کے حوالے سے 9 ستمبر 2021 کو شائع ہونے والی انڈیا ٹائمس کی ایک رپورٹ موصولو ہوئی۔ جس میں اس ویڈیو کو امریکی ریاست نیو جرسی کا بتایا گیا ہے۔

Conclusion

اس طرح نیوز چیکر کو آن لائن ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے سبھی مناظر پرانے اور مختلف مقامات پر آئے طوفانوں کے ہیں۔ ان میں سے کسی بھی منظر کا تعلق امریکہ میں آنے والے حالیہ سمندری طوفان ملٹن سے نہیں ہے۔

Result: False

Sources
X post by @AlertasMundial on 26 Aug 2024
Report published by Yahoo News on 26 Aug 2024
Facebook post by The Des Moines Register on 17 July 2024
Report published by Aol. on 17 July 2024
Video published by websites Pond5 and ViralHog on 03 May 2022
Video published by YouTube Channel New York Post on 09 Sept 2021
Report published by India Times on 09 Sept 2021


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular