Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
غزہ میں داخل ہونے والی گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی میزائل حملے کا منظر۔
نہیں، یہ ویڈویو مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ منظر “غزہ میں داخل ہونے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی میزائل حملے” کا ہے، اور صارفین اسے حقیقت کے طور پر شیئر کر رہے ہیں۔

ابتدائی تحقیق کے دوران ہم نے ویڈیو کا تجزیہ کیا، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ یہ ویڈیو کسی حقیقی حملے کی ریکارڈنگ نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) یا ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کی گئی ہے۔
ویڈیو میں دھماکوں اور کشتیوں کی حرکت، پانی کے بہاؤ، اور دھوئیں کے اثرات میں غیر فطری تضادات کو دیکھا جا سکتا ہے، جو حقیقی فوٹیج میں نظر نہیں آتے۔ اسی طرح ویڈیو میں آواز اور تصویر کا توازن بھی غیر معمولی ہے، جو اکثر اے آئی یا سی جی آئی(کمپیوٹر جنریٹڈ امیجز) میں دیکھا جاتا ہے۔
پھر ہم نے اے آئی کا پتالگانے والے ٹولز ہائیوماڈریشن کی مدد لی۔ جس نے اپنے تجزیہ میں بتایا کہ اس ویڈیو میں 68.7 فیصد اے آئی یا ڈیپ فیک مواد موجود ہے۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے مس انفارمیشن کومبیٹ الائنس(ایم سی اے) کے ڈیپ فیکس اینالیسس یونٹ (ڈی اے یو)، جس میں نیوزچیکر بھی شامل ہے، کو بھیجا۔ ڈیپ فیک اینالیسس یونٹ نے اس ویڈیو کی مختلف اے آئی ڈیٹیکشن ٹولز جیسے واز اٹ اے آئی، اے آئی اور ناٹ اور از اٹ اے آئی کے ذریعے جانچ کی۔ ان تینوں ٹولز نے الگ الگ نتائج فراہم کئے۔
تاہم مجموعی طور پر یہ بات سامنے آئی کہ ویڈیو کی تخلیق میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کیا گیا ہے۔ خاص طور پر “اے آئی اور ناٹ” ٹول نے 92 فیصد اے آئی سے تیار کردہ مواد ہونے کا امکان ظاہر کیا، جبکہ “از اٹ اے آئی” نے ویڈیو میں 99 فیصد اے آئی مواد ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔








البتہ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے میزائل حملے کی کوئی تصدیق شدہ خبر نہیں ہے۔ تاہم غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلوٹیلا کو ڈرون حملوں کا سامنا ضرور ہوا ہے، اور اسرائیل نے ان پر حملہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔ رپورٹس یہاں، یہاں، یہاں اور یہاں پڑھیں۔
اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ بات واضح طور پر ثابت ہوئی کہ وائرل ہونے والی ویڈیو کسی حقیقی حملے کی ریکارڈنگ نہیں ہے بلکہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کردہ ایک فرضی فوٹیج ہے۔ لہٰذا یہ دعویٰ کہ “یہ غزہ میں داخل ہونے والی گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی میزائل حملے کا منظر ہے” بالکل غلط ہے۔
سوال 1: کیا گلوبل صمود فلوٹیلا پر واقعی اسرائیل نے حملہ کیا ہے؟
جواب: نہیں، کوئی تصدیق شدہ خبر یا فوٹیج موجود نہیں ہے۔ فلوٹیلا کو ڈرون حملوں کا سامنا ضرور ہوا ہے، لیکن میزائل حملے کی اطلاع درست نہیں۔
سوال 2: وائرل ویڈیو کیوں گمراہ کن ہے؟
جواب: ویڈیو مصنوعی ذہانت (اے آئی) یا ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے تیار کی گئی ہے، اور اس میں دھوئیں، پانی اور کشتیوں کی حرکت غیر فطری ہیں۔
سوال 3: کیسے پہچانیں کہ وائرل ویڈیو جعلی ہے؟
جواب: اے آئی یا ڈیپ فیک ڈیٹیکشن ٹولز، بصری تضادات، غیر معمولی حرکات اور آواز و تصویر کے غیر فطری توازن کو دیکھ کر ویڈیو کے جعلی ہونے کو پہچانا جا سکتا ہے۔
سوال 4: کیا بین الاقوامی میڈیا نے ویڈیو یا واقعے کی تصدیق کی؟
جواب: نہیں، کوئی مستند عالمی خبر رساں ادارہ نے اس نوعیت کے حملے کی تصدیق نہیں کی ہے یا فوٹیج جاری نہیں کی ہے۔
Our Sources
Self Analysis
Hive Moderation tool
DAU’s analysis