Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کے والد ان کی میت کو بوسہ دے رہے ہیں۔
نہیں، یہ تصویر پرانی اور لبنان کے محمد ادیب فحص نامی شخص کی لاش کی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ حزب اللہ لیڈر حسن نصراللہ کے والد ان کے جنازے کو آخری وداعی بوسہ دے رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق رواں ماہ کی 23 تاریخ کو بیروت میں حزب اللہ کے مقتول لیڈر حسن نصر اللہ کی آخری رسومات ادا کی گئی۔ جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ اب اسی تناظر میں ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے، جس میں ایک شخص میت کو بوسہ دیتا ہوا نظر آرہا ہے۔ جسے حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کے والد کا بتاکر شیئر کیا جا رہا ہے۔
ہم نے سب سے پہلے تصویر کو گوگل لینس پر سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں یہی تصویر لبنانی صحافیہ زینب عواضہ کی جانب سے ایکس ہینڈل پر 11 نومبر 2024 کو شیئر شدہ عربی کیپشن کے ساتھ موصول ہوئی۔ ترجمہ کرنے پر معلوم ہوا کہ اس تصویر میں صحافیہ زینب کے خالو موجود ہیں جو اپنے بڑے بیٹے کی میت کو الوداعی بوسہ دے رہے ہیں۔
پھر ہم نے زینب عواضہ کے ایکس ہینڈل کو کھنگالا تو ہمیں زینب کا 23 فروری 2025 کو شیئر شدہ ایک دوسرا پوسٹ بھی موصول ہوا۔ جس میں زینب نے واضح کیا ہے کہ یہ تصویر ان کے خالہ زاد بھائی سید محمد فحص کی آخری وداعی کی ہے، اس تصویر کا سید حسن نصر اللہ کے والد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مزید تحقیقات کےلئے ہم نے گوگل پر عربی میں “لبنان، محمد فحص شہید” کیورڈ سرچ کیا۔ سرچ کے دوران ہمیں لبنانی نیوز اخبار الجنوب نامی فیس بک پیج سے محمد فحص کی شیئر کی گئی تصویر ملی، جس کے ساتھ فراہم کردہ معلومات مطابق محمد ادیب فحص کا تعلق لبنان کے جنوبی شہر جبشیت سے ہے۔ اس تصویر کو زینب عواضہ نے بھی اپنے انسٹاگرام پر شیئر کیا ہے۔
لہٰذا آن لائن ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ مذکورہ وائرل تصویر حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کے والد کی نہیں ہے بلکہ یہ تصویر لبنان کے محمد ادیب فحص نامی شخص کی میت کو ان کے والد کی جانب سےدی گئی آخری وداعی بوسے کی ہے۔
Sources
Report published by Etv Bharat on 24 Feb 2025
X posts by @Zeinab__Awada on 11 Nov 2024
Facebook post by Akhbarul Janoub News on 09 Nov 2024
Mohammed Zakariya
November 22, 2024
Mohammed Zakariya
June 28, 2024
Mohammed Zakariya
November 15, 2023