اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: 'نارائن ہری سرکار آشرم' ہاتھرس میں مچی بھگدڑ کا بتاکر...

Fact Check: ‘نارائن ہری سرکار آشرم’ ہاتھرس میں مچی بھگدڑ کا بتاکر شیئر کی جا رہی یہ ویڈیو پرانی ہے

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

یہ ویڈیو ‘نارائن ہری سرکار آشرم’ ہاتھرس میں ہونے والی بھگدڑ کی ہے۔

اس ویڈیو کا تعلق ہاتھرس میں نارائن ہری سرکار آشرم میں ہونے والے بھگدڑ سے نہیں ہے۔
Courtesy: X@s_afreen7

Fact

ہاتھرس بھگدڑ کا بتاکر شیئر کئے جارہے وائرل ویڈیو کا فیکٹ چیک نیوز چیکر نے 4 جولائی 2024 کو انگریزی زبان میں کیا تھا۔ تحقیقات کے دوران ہمیں وائرل ویڈیو پر “ٹریولر سچن” واٹر مارک نظر آیا۔

مندرجہ بالا معلومات کی مدد سے گوگل سرچ کرنے پر ہمیں معلوم ہوا کہ ٹریولر سچن نامی یوٹیوب چینل نے یہ ویڈیو 9 فروری 2024 کو شائع کی تھی۔

Courtesy: YouTube/ Traveller Sachin

اس کے علاوہ ہمیں 7 فروری 2024 کو ‘اجے دیوگن کا بھکت ناہر نیوز‘ نامی فیس بک پیج پر شیئر شدہ ایک ویڈیو موصول ہوئی، جس کا ٹریولر سچن کی شائع کردہ ویڈیو کے ویژولز سے موازنہ کرنے پر معلوم ہوا کہ دونوں ویڈیوز ایک ہی مقام کی ہے۔

اگرچہ ہم آزادانہ طور پر وائرل ویڈیو کے صحیح مقام، وقت وغیرہ کی تصدیق نہیں کر سکے، لیکن چونکہ یہ ویڈیو فروری 2024 سے انٹرنیٹ پر موجود ہے، جبکہ ہاتھرس بھگدڑ کا واقعہ جولائی ماہ کے آغاز میں پیش آیا ہے۔ اس طرح ہماری تحقیقات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہاتھرس بھگدڑ کا کہہ کر شیئر کی جانے والی یہ ویڈیو پرانی ہے۔

Result: False

Sources
YouTube Video By Traveller Sachin, Dated February 9, 2024
Facebook Post By ‘अजय देवगन का भक्त नाहर न्यूज,’ Dated February 7, 2024


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular