Authors
Claim
وکاس پاٹھک نامی ایک لڑکے نے اپنی ماں جیوتی پاٹھک سے ہی شادی کرلی۔
Fact
وائرل تصویر میں نظر آنے والی خاتون کا نام وجے کماری ہے، جسے اپنے بیٹے کنہیا کی وجہ سے ضمانت ملی تھی۔
سوشل میڈیا پر ایک خاتون اور لڑکے کی تصویر کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وکاس پاٹھک نامی لڑکے نے اپنی ماں جیوتی پاٹھک سے شادی کرلی۔
وائرل تصویر ایک ویڈیو میں موجود ہے، جس میں بیک گراؤنڈ آواز بھی ہے۔ آڈیو میں کہا جا رہا ہے کہ جیوتی پاٹھک نامی ایک عورت نے اپنے شوہر کی موت کے 3 سال بعد اپنے بیٹے وکاس پاٹھک سے ہی شادی کرلی۔
ویڈیو کے ساتھ ہندی میں کیپشن لکھا ہے کہ “دیکھو ہندؤں، وکاس پاٹھک نے اپنی ماں جیوتی پاٹھک سے شادی کر کے اسے بیوی بنا لیا ہے! اور تم حلالہ کے نام پر مسلمانوں کو بدنام کرتے ہو”۔
Fact Check/Verification
نیوز چیکر نے ویڈیو میں نظر آنے والی تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران 13 جون 2013 کو دی فوکٹ نیوز نامی ویب سائٹ پر ہوبہو تصویر کے ساتھ شائع ایک رپورٹ ملی۔
فوکٹ نیوز ویب سائٹ کے مطابق تصویر میں نظر آنے والی خاتون کا نام وجے کماری ہے جو اصل میں اتر پردیش کی رہنے والی ہیں۔ سال 1993 میں وجے کو اپنے پڑوسی کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ جب وجے کو گرفتار کیا گیا تو وہ حاملہ تھی۔ انہوں نے لکھنؤ جیل میں بیٹے کو جنم دیا، جس کا نام کنہیا رکھا۔ سال 1996 میں عدالت نے وجے کو ضمانت بھی دے دی تھی، لیکن اس کے شوہر کی جانب سے مچلکے نہ ادا نہ کر پانے کی وجہ سے وہ جیل میں ہی تھی۔ کنہیا پیدائش کے بعد چھ سال تک اپنی ماں کے پاس رہا، لیکن بعد میں اسے بال سدھار گرہ بھیج دیا گیا تھا۔
اس کے بعد وجے کماری کے بیٹے کنہیا نے کپڑے کی ایک کمپنی میں کام کرنا شروع کیا اور پیسے بچانے لگا۔ اپنے بچائے ہوئے پیسوں سے اس نے اپنی ماں کی ضمانت ادا کی۔ جس کے بعد سال 2013 میں الہ آباد ہائی کورٹ نے ان کی والدہ وجے کماری کو رہا کر دیا۔
مذکورہ میں ملی معلومات کی بنیاد پر ہم نے گوگل پر کیورڈ سرچ کئے تو ہمیں 12 جولائی 2013 کو گلف نیوز نامی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ موصول ہوئی۔ اس رپورٹ میں بھی ماں بیٹے کی تصویر تھی۔ اس کے علاوہ وجے کماری اور ان کے بیٹے کنہیا کے بیان بھی تھے۔
اس کے علاوہ وجے کماری اور اس کے بیٹے کنہیا کے حوالے سے ہمیں 24 مئی 2013 کو بی بی سی ہندی کی ویب سائٹ پر بھی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ اس رپورٹ میں بھی وہ تمام معلومات دی گئی ہیں جو مذکورہ رپورٹ میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ وجے کماری اور ان کے بیٹے کنہیا کی تصویر بھی اس رپورٹ میں شائع کی گئی ہے۔
اس کے بعد ہم نے وکاس پاٹھک اور جیوتی پاٹھک والے دعوے کی بھی تحقیقات کی، لیکن ہمیں اس سے متعلق کوئی معتبر خبر نہیں ملی۔
یہ بھی پڑھیں: دہلی میں چلتی کار میں آگ لگا کر را افسر وکاش سنتھیا کے قتل کی نہیں ہے یہ وائرل ویڈیو
Conclusion
ہماری تحقیقات میں ملنے والے شواہد سے واضح ہوا کہ وائرل تصویر میں نظر آنے والے مرد اور عورت کے مابین ماں اور بیٹے کا رشتہ ہے۔ خاتون کا نام وجے کماری اور بیٹے کا نام کنہیا ہے۔ اس تصویر کے ذریعے سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔
Result: False
Our Sources
Article published by the Phuket news on 13th June 2013
Article published by Gulf news on 12th July 2013
Article published by BBC hindi on 24th may 2013
نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔