Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check
Contact Us: checkthis@newschecker.in
Fact Check
سوشل میڈیا کے سبھی معروف پلیٹ فارم پر ان دنوں تین آنکھوں والے بچے کا ایک گیارہ سیکینڈ کا ویڈیو خوب گردش کررہا ہے۔بچے کے حوالے سے مختلف زبانوں میں الگ الگ طرح کے دعوے کیے جارہے ہیں۔کوئی بچے کو دجال سے تعبیر دے رہا ہےتو کوئی قدرت کا کرشما تو کوئی بابا کا قول بتارہے ہیں۔وہیں کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ بچہ جرمی میں پیدا ہوا ہے۔در ذیل میں سبھی کے
وائرل ویڈیو کو احسانِ ابوطالب اور امید سحر نامی فیس بک پیج پر مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک دونوں کے نام پر کلک کر کے دیکھیں۔
ٹوپر ڈاکٹر سدھارتھ نامی یوزر نے وائرل ویڈیو کو جرمنی کا بتاکر شیئر کیا ہے۔آرکائیو لنک دیکھیں۔
تیلگو فیس بک یوزر نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔ان کا دعویٰ ہے کہ ویرا بھرم٘انندسوامی نے کئی سالوں پہلے پیشن گوئی کی تھی کہ تین آنکھوں والا بچہ پیدا ہوگا۔آرکائیولنک۔
یوٹیوب پر بھی اس ویڈیو کو جرمنی کا بتاکر شیئر کیاگیا ہے۔آرکائیو لنک۔
وائرل ویڈیو کی سچائی تک پہنچے کے لیے سب سبے پہلے ہم نے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کچھ کیفریم نکالا اور اسے ریورس امیج سرچ کیا۔لیکن وہاں ہمیں کچھ بھی معتبر جانکاری نہیں ملی۔پھر ہم نے ویڈیو کو غور سے دیکھنے پر پتا لگا کہ ویڈیو کو ڈیجیٹلی رد و بدل کی گئی ہے۔غور سے دیکھنے پر صاف پتا چلتا ہے کہ بایاں آنکھ اور پیشانی پر موجود آنکھ دونوں ایک جیسی حرکتیں کررہی ہے اور سائز بھی دونوں کا برابر ہے۔جبکہ دائیں آنکھ دیکھنے سے پتا چل تا ہے کہ ویڈیو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کیا گیا ہے۔حالانکہ دیگر فیکٹ چیک نے بھی اس ویڈیو کو ایڈیٹ بتایا ہے۔
مذکورہ تجزیہ کے بعد بھی ہمیں تسلی نہیں ملی تو ہم نے سوچا کیوں نہ اس حوالے سے کچھ کیورڈ سرچ کیاجائے۔تاکہ پتا چل سکے کہ آیا اس طرح کا واقعہ دنیا میں پیش آیا ہے کی نہیں؟جب ہم نے اس سلسلے میں کچھ کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں آج تک نیوز ویب سائٹ پر دوہزار تیرہ کی ایک خبر ملی۔جس کے مطابق چھتیس گڑھ کے بھاٹاپارا میں ایک خاتون نے سرکاری اسپتال میں تین آنکھوں والے بچے کو جنم دیا تھا۔لیکن وائرل ویڈیو میں نظر آرہے بچے کی تصویر سے بالکل مختلف ہے۔اب یہاں واضح ہوتا ہے کہ ہندوستان ہی میں یہ واقعہ پیش آچکا ہے۔
ان سبھی تحقیقات کے باوجود ہم نے کچھ ریسرچ اس حوالے سے پڑھا۔جس میں بتایا گیا ہے کہ تین آنکھوں کے ساتھ جوبچہ پیدا ہوا ان میں ڈیپرو سوپس نامی بیماری بھی ہوتی ہے۔جس میں چہرے کے حصوں کا ڈوبلیکیشن ہو جاتا ہے۔ریسرچ کے مطابق ہر دس لاکھ میں دو بچوں کو یہ بیماری ہوسکتی ہے۔ایک ڈاکٹر کے مطابق وہ اپنی زندگی میں اس طرح کے پانچ کیس ہینڈل کر چکا ہے۔رپورٹ اوپر لنک پر کلک کرکے مزید جانکاری حاصل کر سکتے ہیں۔
نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ ڈیجیٹلی رد و بدل کی گئی ہے۔رپورٹ سے یہ واضح ہوتا ہے کہ تین آنکھوں والا بچہ تو دنیا میں پہلے بھی پیدا ہوچکا ہے۔لیکن جرمنی میں تین آنکھو والا بچہ پیدا ہوا ہے یہ رپورٹ ہمیں کہیں نہیں ملی۔
ٹولس کا استعمال
انوڈ سرچ
ریورس امیج سرچ
گوگل کیورڈسرچ
ریسرچ رپورٹ
فیس بک /ٹویٹر ایڈیوانس سرچ
نتائج:فرضی دعویٰ/ڈیجیٹلی رد و بدل
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویزکے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔۔
9999499044