جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: کیا یمنی حوثیوں کے میزائل حملے میں برطانوی بحری جہاز...

Fact Check: کیا یمنی حوثیوں کے میزائل حملے میں برطانوی بحری جہاز کے سمندر میں غرق ہونے کی ہے یہ ویڈیو؟

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
حوثیوں کے بلاسٹک میزائل حملے کی وجہ سے ایک برطانوی بحری جہاز سمندر میں غرق ہو رہا ہے۔
Fact
ویڈیو تین برس سے زائد پرانی ہے اور برازیل کے ساؤلوئس کے ساحل پر ڈوبنے والے بحری جہاز کی ہے۔

اسرائیلیوں کو شکست دینے کے لئے بحیرہ احمر میں یمنی حوثیوں کے جنگجوں اسرائیل آنے جانے والے سبھی بحری جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اسی بیچ سمندر میں غرق ہو رہے ایک بحری جہاز کی ویڈیو سوشل نٹورکنگ سائٹ پر شیئر کی جا رہی ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو حوثیوں کے حملے میں، برطانوی جہاز کے سمندر میں غرق ہونے کی ہے۔ ایک فیس بک صارف نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے “یمنی انصاراللہ حوثیوں کے بلاسٹک میزائل حملے میں برطانوی بحری جہاز بحیرہ احمر میں غرق ہوتے ہوئے”۔

یہ ویڈیو سمندر میں غرق ہو رہا برطانوی بحری جہاز کی نہیں ہے۔
Courtesy: Facebook/ مزاحمت طوری

Fact Check/ Verification

برطانوی بحری جہاز پر حوثیوں کے حملے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے گوگل لینس پر سرچ کیا۔ جہاں ہمیں رولف جونسن نامی یوٹیوب چینل پر 2 جولائی 2023 کو اپلوڈ شدہ ہوبہو ویڈیو ملی۔ جس کے ڈسکرپشن میں اس کو برازیل کے ساؤ لوئس کے ساحل پر اسٹیلر بینر نامی بحری جہاز کے تباہ ہونے کا بتایا گیا ہے۔

Courtesy: YouTube Channel/ Rolf Jonsen

مزید سرچ کے دوران سمندر میں غرق ہونے والے بحری جہاز کی یہی ویڈیو ہمیں برازیل میرگُلہو نامی یوٹیوب چینل پر 12 جون 2020 کو اپلوڈ شدہ ملی۔ جس میں بھی اس جہاز کو برازیل کے مارنہاؤ میں اسٹیلر بینر نامی بحری جہاز کے ڈوبنے کا بتایا گیا ہے۔

Courtesy: YouTube Channel/ Brasil Mergulho

اس کے علاوہ اسٹیلر بینر جہاز کے غرق ہونے کے حوالے سے جون 2020 کو شائع ہونے والی انگلش اور پرتگالی میں شائع رپورٹ موصول ہوئیں۔ جس کے مطابق یہ حادثہ 24 فروری 2020 کو پیش آیا تھا۔ حادثے میں جہاز کے کمان کو نقصان پہنچا تھا، لیکن اس کے 20 عملے کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا اور جہاز کے کپتان نے احتیاطاً اسے ساؤلوؤس کے ساحل سے 100 کلومیٹر دور روک دیا تھا۔ اسٹیلر بینر نامی اس جہاز کے پھنسنے کے 4 مہینے بعد بچاؤ ٹیم نے جہاز سے تقریباً 3,900 کیوبک میٹر ایندھن کا تیل اور تقریباً 140,000 ٹن لوہا نکالا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا انصار اللہ حوثیوں کے ہاتھوں تباہ ہونے والے اسٹرینڈا بحری جہاز کی ہے یہ تصویر؟ پوری حقیقت یہاں پڑھیں

Conclusion

ہم اپنی تحقیقات سے اس نتیجے پر پہنچے کہ وائرل ویڈیو کا یمنی حوثیوں کی جانب سے برطانوی بحری جہاز پر کئے گئے حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ البتہ ویڈیو میں نظر آرہی بحری جہاز دراصل برازیل کے ساؤلوئس کے ساحل پر ڈوبنے کی ہے۔

Result: False

Sources
Video published by YouTube Channels Brasil Mergulho and Rolf Jonsen on 2 July 2023/12 Jun 2020۔
Reports published by G Captain, G1 and The Maritime Executive on 12 & 13 Jun 2020۔


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular