اتوار, دسمبر 22, 2024
اتوار, دسمبر 22, 2024

HomeFact CheckFact Check: یمنی فوجی مشق کی ویڈیو کو گمراہ کن دعوے کے...

Fact Check: یمنی فوجی مشق کی ویڈیو کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ کیا جا رہا ہے شیئر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim
اسرائیل کے فوجی قافلے پر حملے کی ویڈیو۔
Fact
یہ ویڈیو یمنی فوجی مشق کی ہے۔

فیس بک پر 30 سکینڈ کی ایک ویڈیو کو اسرائیل-فلسطین تنازعہ سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ صارف کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو فلسطینی مجاہدین کی جانب سے اسرائیل کے فوجی قافلے پر کئے گئے سب سے بڑے حملے کی ہے، جس میں تمام کے تمام ٹینکوں کو مجاہدین نے نشانہ بنایا ہے۔

یہ ویڈیو اسرائیل کے فوجی قافلے پر حملے کی نہیں بلکہ یمنی فوجی مشق کی ہے۔

Fact Check/ Verification

اسرائیل کے فوجی قافلے پر حملے کا بتاکر شیئر کی گئی ویڈیو کے ایک فریم کو ہم نے کچھ کیورڈ کے ساتھ گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ جہاں ہمیں 12 مارچ 2024 کو شائع 26سبتمبر ڈاٹ نیٹ نامی ویب سائٹ پر 42 منٹ 42 سکینٹ پر مشتمل ویڈیو کے ساتھ شائع رپورٹ موصول ہوئی۔ جس کے 32 منٹ 7 سکینڈ پر ہوبہو مناظر دیکھے جا سکے ہیں۔ اس رپورٹ میں ویڈیو کو یمنی فوجی مشق کا بتایا گیا ہے۔ جس میں “القدس مسرانا” کے انداز میں صحرائے نیگیو میں اسرائیلی اڈوں، کیمپ اور ٹینکوں پر گھات لگاکر حملے کرنے کو دکھایا گیا ہے۔

Courtesy: 26September.net

یہی ویڈیو ہمیں حوثی ملٹری کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ جس میں بھی اس ویڈیو کو اسرائیل کے خلاف یمنی فوجی مشق کا بتایا گیا۔ مزید معلومات آپ یہاں کلک کر کے دیکھ سکتے ہیں۔

Courtesy: mmy.ye

Conclusion

لہٰذا نیوز چیکر کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل ویڈیو اسرائیل کے فوجی قافلے پر مجاہدین کے حملے کی نہیں ہے بلکہ اسرائیل کے خلاف یمنی فوجی مشق کی ہے۔

Result: Partly False

Sources
Reports published by 26September.net and الإعلام الحربي on 10 & 12 March 2024 respectively.


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular