جمعہ, نومبر 22, 2024
جمعہ, نومبر 22, 2024

HomeFact Checkصحابئ رسولؐ حجر ابن عدیؓ کے جسد خاکی کی نہیں ہے یہ تصویر

صحابئ رسولؐ حجر ابن عدیؓ کے جسد خاکی کی نہیں ہے یہ تصویر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Claim

صحابئ رسولؐ حجر ابن عدیؓ سے متعلق واہٹس ایپ بوٹ پر ہمارے ایک قاری نے اخبار کی کٹنگ شیئر کی۔ جس کا عنوان “شام میں صحابئ رسولؐ حجر ابن عدیؓ کا مزار تہس نہس، امریکہ کی حمایت یافتہ تنظیم فری سیرین آرمی نے قبر تک کھود ڈالی، چودہ سو سال بعد بھی لاش ترو تازہ ملی، مسلمانوں میں شدید بے چینی”۔

اخبار کی کٹنگ کے نچلے حصے میں ایک شخص کی تصویر بھی موجود ہے۔ جس پر لکھاہے: یہ صحابی رسول(ص) حضرت حجر بن عدیؓ کا جسد مبارک ہے۔ جو 1400 سال بعد بھی بالکل محفوظ ہے۔

اس تصویر سے متعلق دعویٰ ہے کہ ملک شام میں صحابئ رسولؐ حجر ابن عدیؓ کی قبر کو امریکی حامی آرمی نے کھودا، جہاں 1400 سال بعد بھی صحابئ رسولؐ کا چہرہ تروتازہ دیکھا گیا۔

صحابئ رسولؐ حجر ابن عدیؓ کے جسد خاکی کی نہیں ہے یہ تصویر
Courtesy:Whatsapp Forward

فیس بک پر مذکورہ دعوے کو جب ہم نے سرچ کیا تو پتا چلا کہ اس اخبار کی کٹنگ کو 2013 اور 2018 میں بھی ہوبہو دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا چکا ہے۔

Fact

صحابئ رسولؐ حجر ابن عدیؓ کے نام سے منسوب کی گئی تصویر کو ہم نے ریورس امیج سرچ کیا تو ہمیں عربی نیوز ویب سائٹ البلد پر شائع 2013 کی ایک رپورٹ میں ہوبہو وائرل تصویر ملی۔ رپورٹ میں اس تصویر کے سلسلے میں لکھا ہے کہ یہ حجر بن عدی کی لاش کی نہیں ہے، بلکہ دمشق کے دیہی علاقے میں شامی بحران کے متاثرین میں سے ایک کی ہے۔ جس کا نام محروس الشریجی بتایا گیا ہے۔

Courtesy:.albaladnews.net

کیورڈ سرچ کے دوران ہمیں ایرانی کی نیوز ویب سائٹ عصر ایران پر شائع وائرل تصویر کے حوالے سے 2012 کی ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ میں تصویر میں نظر آ رہی لاش کو محروس الشریجی نامی شہری کا بتایا گیا ہے، جو ملک شام کے شہر غزہ میں ہونے والی ایک جھڑپ کے دوران مارا گیا تھا۔

اس رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ اصحاب رسولؐ کے جسد خاکی کو ان کی قبر کشائی کے بعد دوسری جگہ منتقل کرنے کے حوالے سے جو خبریں میڈیا میں شائع کی گئی تھیں وہ سبھی فرضی تھیں۔ رپورٹ میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ صحابئ رسولؐ حجر ابن عدیؓ کی قبر کھودنے والوں نے کئی میٹر کھودائی کی ، لیکن انہیں ان کی لاش نہیں ملی۔

Courtesy:asriran.com

اس کے علاوہ ہمیں مسبار نامی عرب فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ پر انگلش میں شائع وائرل تصویر سے متعلق فیکٹ چیک ملا۔ جس میں صحابئ رسولؐ حجر ابن عدیؓ کے نام سے منسوب کی گئی تصویر کو محروس الشریجی نام کے شامی شخص کی لاش کا بتایا گیا ہے۔

اس طرح نیوز چیکر کی تحقیقات سے واضح ہوا کہ صحابئ رسولؐ حجر ابن عدیؓ کے نام سے شیئر کی جا رہی لاش کی تصویر محروس الشریجی نامی کسی شخص کی ہے۔

Result: False

Our Souces

Media Reporpt Published by AlbaladaNews.net on 05/ Aug/2013
Media Reporpt Published by Asriran.com
Media Reporpt Published by Misbar.com on 20/Aug/2020

نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular