Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
کیا انہی کسانوں پر بھارت ناز کرتا ہے؟ایسا لگتا ہے جیسے کی غیر ملکی دہشت گردی،کسانوں کی شکل میں ملک میں گھس آئے ہیں۔اپنے ہی ملک کے جھنڈے کی بے حرمتی کرنا ہی کسان آندولن ہے۔یہ ہمارے لئے بہت ہی افسوس کی بات ہے۔
کسانوں نے احتجاج کے دوران بھارتیہ ترنگے کی بے حرمتی کی؟
ونود کمار کے ٹویٹ کا آرکائیو لنک۔
رشمی بھدوریا کے پوسٹ کا آرکائیو لنک۔
Fact check / Verification
نیوچیکر نے وائرل تصویر کو سب سے پہلے ریورس امیج سرچ کیا۔جہاں ہمیں پتا چلا کہ پہلے بھی اس تصویر کو شیئر کیا جاچکا ہے۔سرچ کے دوران ہمیں سیاست پی کے نامی ویب سائٹ پر وائرل تصویر ملی۔جس پر 15/08/2013 لکھا ہوا تھا۔
مذکورہ جانکاری سے پتاچلا کہ وائرل تصویر پرکافی پرانی ہے اور یہ بھارت کی نہیں ہے۔تب ہم نے ریورس امیج سرچ میں”دل خالسا “کیورڈ سرچ کیا۔اس دوران ہمیں دل خالصا نام کا ایک بلوگ ملا۔جس میں وائرل تصویر کے علاوہ دیگر کئی تصاویر شائع کی گئی تھیں۔بلاگ کے مطابق وئرل تصویر15اگست 2013 کو سینٹرل لندن،یو ۔کے، میں اکٹھا ہوئے خالستانی حامیوں کےاحتجاج کے دوران لی گئی تھی۔
ہم نے وائرل تصویر کے حوالے کچھ کیورڈ سرچ کیا تو پتاچلا کہ وائرل تصویر میں بھارتیہ جھنڈے کی بے حرمتی کررہا شخص کا نام من موہن سنگھ خالسا ہے۔جب ہم نے ان کے بارے میں سرچ کیا ۔تب ہمیں عالمی،دل خالسا یو کے نام کے یوٹیوب چینل پر من موہن سنگھ خالسا کے حوالے سے جانکاری ملی۔جس میں وہ احتجاج کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
Conclusion
نیوزچیکر کی تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ وائرل تصویر کم سے کم 7 سال پرانی ہے۔ کسان آندولن سےاس تصویر کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
Result:False
Our Sources
Blogs:https://dalkhalsa.blogspot.com/2013/08/indian-independence-day-protest-indian.html
Alamy:https://www.alamy.com/stock-photo-london-12th-november-2015-sardar-manmohan-singh-ji-khalsa-joins-protesters-89877168.html
Alamy:https://www.alamy.com/stock-photo-london-12th-november-2015-sardar-manmohan-singh-ji-khalsa-joins-protesters-89877168.html
YouTube:https://www.youtube.com/watch?v=DZl2oqel3J0
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.