Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.
سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ داعش کے واہٹس ایپ گروپ کو جوائن کرنے کے لئے صارفین کو مدعو کیا جا رہا ہے۔ ایک صارف نے دعویٰ کیا ہے کہ “انٹر اسکولز نام کا واہٹس ایپ گروپ ہے، جس میں شامل ہونے کے بعد اس واہٹس ایپ گروپ سے نہیں نکل سکتے ہیں، اس گروپ کا تعلق داعش (آئی ایس آئی ایس) سے ہے”۔
ٹویٹر پر ایک صارف نے اس پوسٹ کو شیئر کیا ہے۔ جس میں لکھا ہے کہ “متوجہ ہوں : ایک واٹس ایپ گروپ ہے جس کا نام “انٹر اسکولز” ہے۔ اگر مدعو کیا جائے تو گروپ میں شامل نہ ہوں۔ اس کا تعلق داعش (آئی ایس آئی ایس) سے ہے۔ اگر آپ گروپ میں شامل ہوتے ہیں تو آپ اس سے باہر نہیں نکل پائیں گے۔ ہوشیار رہیں۔ براہ کرم جلد دوسروں کو آگاہ کریں۔ میرے عزیز اسے اپنے رشتےداروں اور بچوں کو واٹس ایپ پر بھیج دیں تاکہ وہ بھی احتیاط کریں”۔
ٹویٹر پر وائرل پوسٹ کے آرکائیو لنک یہاں، یہاں اور یہاں دیکھیں۔
فیس بک پر انٹر اسکولز نامی گروپ سے متعلق پوسٹ شیئر کئے گئے ہیں۔ جس کا اسکرین شارٹ درج ذیل میں موجود ہے۔
فیس بک اور ٹویٹر پر مذکورہ دعوے کے ساتھ شیئر کئے گئے پوسٹ کو کتنے صارفین نے پوسٹ کیا ہے، یہ جاننے کے لئے ہم نے کراؤڈ ٹینگل پر کیورڈ سرچ کیا تو ہمیں پتا چلا کہ اس موضوع پر محض 7 دنوں میں 21 پوسٹ شیئر کئے گئے ہیں اور 81 فیس بک صارفین نے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ جبکہ ٹویٹر پر بھی کئی صارفین نے اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے۔
Fact Check/Verification
انٹر اسکولز نامی داعش کے واہٹس ایپ گروپ کو جوائن کرنے کے بعد آپ اس سے باہر نہیں نکل سکتے ہیں۔ اس دعوے کے ساتھ وائرل پوسٹ کی سچائی جاننے کے لئے گوگل پر کچھ کیورڈ سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں دکن کرونیکل نامی نیوز ویب سائٹ پر شائع ایک رپورٹ ملی۔
دکن کرونیکل کی ایک رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ سائبر ایکسپرٹ کے مطابق یہ میسج محض ایک افواہ ہے اور انٹر اسکولز نامی واہٹس ایپ گروپ داعش نے نہیں بنایا ہے، جیسا کہ دعوی کیا جا رہا ہے۔ مزید معلومات کے لئے بتا دیں کہ یہ رپورٹ 20 اگست 2017 کو شائع کی گئی تھی، اس سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ یہ میسج پہلے بھی وائرل ہو چکا ہے۔ اس سے ملتے جلتے ایک اور میسج کے بارے میں بھی رپورٹ میں بتایا گیا ہے جس میں داعش کے واہٹس ایپ گروپ فردوس وی اسسینڈ کا ذکر تھا اور ساتھ میں وہی انتباہ تھی جو اس میسج میں دی جا رہی ہے۔
مزید سرچ کے دوران ہمیں مینا ایف این و ٹیلو پر بھی اس حوالے سے 26 و 27 ستمبر 2021 کو شائع خبریں ملیں۔ جس سے معلوم چلا کہ سری لنکا میں بھی اس طرح کا میسج وائرل ہو چکا ہے۔ مینا ایف این نے اپنی رپورٹ میں پولس میڈیا ترجمان ایس ایس پی نہال تھلڈوا کا حوالہ دے کر لکھا ہے کہ ایسا کوئی ثبوت نہیں ہے جس سے یہ ثابت ہو کی یہ واہٹس ایپ گروپ آئی ایس آئی ایس نے بنایا ہو۔ ٹیلو کی رپورٹ میں بھی سری لنکن پولس کا حوالہ دے کر لکھا ہے کہ ان افواہوں پر دھیان دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
واہٹس ایپ گروپس سے کیسے کریں ایگزٹ؟
کیا کوئی صارف واہٹس ایپ گروپس سے خود کو ایگزٹ کر سکتا ہے؟ یہ جاننے کے لئے ہم نے سب سے پہلے واہٹس ایپ کے آفیشل ویب سائٹ ایف اے کیو ڈاٹ واہٹس ایپ ڈاٹ کام پر سرچ کے آپشن میں “ایگزٹ اینڈ ڈلیٹ”کیورڈ سرچ کیا۔ جہاں ہمیں پتا چلا کہ آپ اگر کسی بھی واہٹس ایپ گروپس سے الگ ہونا چاہتے ہیں تو آپ سب سے پہلے گروپ اوپین کریں اور گروپ کے نام پر کلک کرکے نیچے جاکر ایگزٹ پر کلک کرکے گروپ سے الگ ہو سکتے ہیں۔ اس سے متعلق بقیہ جانکاری آپ یہاں کلک کرکے پڑھ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کیا واہٹس ایپ رات 11:30 سے صبح 6 بجے تک رہے گا بند؟
Conclusion
اس طرح ہماری تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ داعش کے واہٹس ایپ گروپ “انٹر اسکولز” کے حوالے سے جو دعویٰ کیا گیا وہ فرضی ہے۔ واہٹس ایپ کے قواعد کے مطابق صارفین کسی بھی گروپ کو باآسانی چھوڑ سکتا ہے۔
Result:Fabricated/False
Our Sources
Decconchronicle:https://www.deccanchronicle.com/nation/current-affairs/200817/isis-whatsapp-group-just-a-hoax-cyberexperts.html
Menafn:https://menafn.com/1102872291/No-basis-for-fears-in-Sri-Lanka-over-fake-ISIS-WhatsApp-group
Telo: https://telo.org/no-need-for-undue-alarm-over-rumors-of-islamic-state-whatsapp-group-sl-police/
faq.whatsapp:https://faq.whatsapp.com/android/chats/how-to-exit-and-delete-groups/
نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔
9999499044
Authors
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.