Friday, April 25, 2025
اردو

Fact Check

Fact Check: بنگلور میں کشمیری شخص کی پٹائی کا بتاکر 5 برس پرانی ویڈیو وائرل

Written By Mohammed Zakariya, Edited By Chayan Kundu
Feb 5, 2025
banner_image

Claim
بنگلور میں ایک کشمیری شخص کی پٹائی کی ویڈیو۔
Fact
نہیں، ویڈیو تقریباً 5 برس پرانی اور ملیشیا کی ہے۔

سوشل میڈیا پر ان دنوں ایک ویڈِیو شیئر کی جا رہی ہے، جس میں نیلے رنگ کی شرٹ میں ملبوس ایک شخص سفید اور سیاہ رنگ کا لباس پہنے ہوئے شخص کی چھڑی سے پٹائی کرتا ہوا نظر آرہا ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو بنگلور میں کشمیری شخص کی پٹائی کی ہے۔

ویڈیو کے ساتھ ایک فیس بک صارف نے کیپشن میں لکھا ہے “بنگلور میں ایک بھائی کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے وہ بھی کشمیری بھائی کے ساتھ جو ادھر کام کرنے گیا ہے مزدوری کرنے گیا ہے”۔

بنگلور میں کشمیری شخص کی بے رحمی سے کی جا رہی پٹائی کی ویڈیو۔
Courtesy: Facebook/Kashmir news alert22 

Fact Check/Verification

ہم نے ویڈیو کے ایک فریم کو گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 31 جولائی 2020 کو شیئر شدہ یہی ویڈیو ناج انٹرٹینمنٹ نامی فیس بک پیج پر موصول ہوئی۔ جس میں اس ویڈیو کو ملیشیا کا بتایا گیا ہے۔

پھر ہم نے کیفریم کے ساتھ انگریزی کیورڈ “نیپالی مین، ملیشیا، بیٹن” تلاشا۔ جہاں ہمیں 3 اگست 2020 کو  وائرل ویڈیو کے کیفرم کے ساتھ شائع ہونے والی نیپالی ٹائمس کی ایک رپورٹ موصول ہوئی۔ جس کے عنوان میں لکھا ہے، ملیشیائی پولس کے مطابق ایک نیپالی شخص نے دوسرے نیپالی کی پٹائی کی ہے۔

Courtesy: Nepali Times

رپورٹ میں نیپالی سفارت خانے کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ معاملہ ملیشیا کے کوالا لمپور کا ہے۔ جہاں نیپال کے نوال پراسی ضلع کے رہنے والے اسلام حسین نامی ہوم گارڈ کی پٹائی سپروائزر رام گوپال موراؤ نے کی تھی۔ یہ واقعہ 7 جولائی 2020 کو پیش آیا تھا۔ لہٰذا یہاں یہ واضح ہوچکا کہ وائرل ویڈیو کا تعلق بھارت کے بنگلور سے نہیں ہے۔

فری ملیشیا ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں کوالا لمپور سی آئی ڈی کے سربراہ نیک روز اذان نیک اب حامد کے حوالے سے لکھا ہے کہ ویڈیو میں جس شخص کی پٹائی کی جا رہی ہے، اس کے درست دستاویزات کی تصدیق کے لئے پولس امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کے جواب کی منتظر ہے۔ ساتھ ہی پولس نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ ویڈیو میں مار کھا رہے اسلام حسین نامی گارڈ کے خلاف ایک خاتون کے ساتھ بدسلوکی کا بھی الزام ہے، جس کی تفتیش جاری ہے۔ اس کے علاوہ رام گوپال موراؤ کو نیپالی سفارت خانے کی جانب سے دی گئی معلومات کی بنیاد پر گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس حوالے سے دیگر رپورٹس یہاں دیکھیں۔

Courtesy:Free Malaysia today

یہ بھی پڑھیں:کیا سلوان مومیکا کی یہ تصویر قتل کے بعد کی ہے؟ یہاں پڑھیں پوری حقیقت

Conclusion

اس طرح آن لائن ملنے والے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ وائرل کلپ بنگلور میں کشمیری شخص کی پٹائی کی نہیں بلکہ ملیشیا میں اسلام حسین نامی نیپالی شخص کی پٹائی کی ہے۔

Result: False

Sources
Facebook post by OfficialNAJNepal on 31 July 2020
Reports published by Nepali Times, Free Malaysia Today and My Republica on 2020


نوٹ: کسی بھی مشتبہ خبر کی تحقیق، ترمیم یا دیگر تجاویز کے لئے ہمیں واہٹس ایپ نمبر 9999499044 پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی ہمارے واہٹس ایپ چینل کو بھی فالو کریں۔

image
اگر آپ کسی دعوے کی جانچ کرنا چاہتے ہیں، رائے دینا چاہتے ہیں یا شکایت درج کرنا چاہتے ہیں، تو ہمیں واٹس ایپ کریں +91-9999499044 یا ہمیں ای میل کریں checkthis@newschecker.in​. آپ بھی ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں اور فارم بھر سکتے ہیں۔
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
Newchecker footer logo
About Us

Newchecker.in is an independent fact-checking initiative of NC Media Networks Pvt. Ltd. We welcome our readers to send us claims to fact check. If you believe a story or statement deserves a fact check, or an error has been made with a published fact check

Contact Us: checkthis@newschecker.in

17,908

Fact checks done

FOLLOW US
imageimageimageimageimageimageimage
cookie

ہماری ویب سائٹ کوکیز استعمال کرتی ہے

ہم کوکیز اور مماثل تکنیکوں کا استعمال کرتے ہیں تاکہ مواد کو شخصی بنایا جا سکے، اشتہار کو ترتیب دی جا سکے، اور بہتر تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ 'ٹھیک ہے' پر کلک کرکے یا کوکی ترجیحات میں ایک اختیار کو آن کرنے سے، آپ اس پر متفق ہوتے ہیں، جیسا کہ ہماری کوکی پالیسی میں وضاحت کے طور پر ہوا ہے۔