جمعرات, دسمبر 19, 2024
جمعرات, دسمبر 19, 2024

HomeFact Checkپٹنہ کے خان سر کا پرانا ویڈیو ریلوے بھرتی امتحان کو لے...

پٹنہ کے خان سر کا پرانا ویڈیو ریلوے بھرتی امتحان کو لے کر ہوئے احتجاج سے جوڑ کر کیا جا رہا ہے شیئر

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

سوشل میڈِیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے کہ پٹنہ کے خان سر نے آر آر بی این ٹی پی سی امیدواروں کو تشدد کے لئے بھڑکایا تھا۔

پٹنہ کے خان سر کا پرانا ویڈیو ریلوے بھرتی امتحان کو لے کر ہوئے احتجاج سے جوڑ کر کیا جارہا ہے شیئر
Courtesy:Tweet Post @mishra_satish

وائرل ویڈیو میں خان سر بولتے ہوئے نظر آرہے ہیں کہ “سرکار شکر منائیں کی ابھی کورونا ہے، اس لئے لڑکے سڑک پر نہیں اتر رہے ہیں، لیکن ایسا ہی حال رہا تو ہم گارینٹی دیتے ہیں کہ لڑکے سڑک پر اتر آئیں گے اور اگر لڑکے سڑک پر نہیں اترے تو ہم بھارت ماتا کی قسم کھاتے ہیں ہم لوگ ان کو سڑک پر اتار دیں گے اور پھر دہلی میں جگہ نہیں بچے گی”۔

ایک یوزر نے وائرل ویڈِو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جو خان سر نام سے استاذ کی نقاب میں پاکستانی سلیپر سیل کی طرح ملک میں تشدد، آگزنی، خون خرابے کی سازش کے اس ماسٹر مائنڈ کو یو اے پی اے کے تحت این آئی اے گرفتار کرے۔

مذکورہ ٹویٹ کو لفظ بلفظ لکھا گیا ہے۔

وائرل ویڈیو کو مذکورہ دعوے کے ساتھ فیس بک پر بھی شیئر کیا گیا ہے۔

چھبیس جنوری 2022 کو نیوز لونڈری ڈاٹ کام پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق ریلوے بھرتی بورڈ (آرآربی) میں گروپ ڈی اور این ٹی پی سی کی خالی پوسٹ کی بھرتیوں میں دھاندلی اور لاپرواہی کو لے کر بہار اور اترپردیش کے پریاگ راج کے طلباء نے احتجاج کیا تھا۔

امر اجالا پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق خان سر پٹنہ کے رہنے والے ہیں، وہ یوٹیوب کے ذریعے بچوں کو پڑھاتے ہیں اور اپنے پڑھانے کے انوکھے انداز کی وجہ سے کافی سرخیوں میں رہتے ہیں۔ خان سر کے یوٹیوب چینل کا نام خان جی ایس ریسرچ سینٹر ہے۔ جس پر تقریبا 1.25 کروڑ فالوورس ہیں۔

خان سر نے اپنے یوٹیوب چینل پر 18 جنوری 2022 کو ایک ویڈیو جاری کیا تھا۔ جس میں انہوں نے طلباء کو آگاہ کیا تھا کہ آر آر بی این ٹی پی سی کے نتائج میں کیا گڑبڑی ہوگئی ہے۔

نوبھارت ٹائمس کی ایک رپورٹ کے مطابق آر آر بی این ٹی پی سی کے نتائج کے بعد ہوئے ہنگامے میں پٹنہ پولس نے خان سر پر طلباء کو بھڑکانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ اسی کے پیش نظر سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کر دعوی کیا جا رہا ہے کہ پٹنہ کے خان سر نے آر آر بی این ٹی پی سی امیدواروں کو تشدد کے لئے بھڑکایا تھا۔

Fact Check/Verification 

پٹنہ کے خان سر نے آر آر بی این ٹی پی سی امیدواروں کو تشدد کے لئے بھڑکایا تھا، اس دعوے کے ساتھ وائرل ہورہے ویڈیو کا سچ جاننے کے لئے ہم نے ویڈیو کو انوڈ کی مدد سے کیفریم میں تقسیم کیا۔ اس کے بعد ایک فریم کو کچھ کیورڈس کے ساتھ گوگل ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں 1 ستمبر 2020 کو اپلوڈ شدہ 20 منٹ 59 سیکنڈ کا ایک ویڈیو ملا۔ ویڈیو کو نرمل کمار07 نامی یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو کو پورا دیکھنے کے بعد پتا چلا کہ دعوے کے ساتھ وائرل ویڈیو کو اسی ویڈیو سے کاٹ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ یوٹیوب پر ملی ویڈیو کے 13 منٹ 07 سیکینڈ پر وائرل ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔

اس کے بعد ہم نے کچھ کیورڈ کا استعمال کرتے ہوئے ویڈیو کو یوٹیوب پر تلاشا۔ اس دوران ہمیں خان جی ایس رسرچ سینٹر کے یوٹیوب چینل پر ایک 20 منٹ 59 سیکینڈ کا ویڈیو ملا۔ اس ویڈیو کو یوٹیوب پر 31 اگست 2020 کو “پالیسی آف ایس ایس سی، اسپیک اپ فار ایس ایس سی ریلوے اسٹوڈنٹ” کیپشن کے ساتھ اپلوڈ کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو کے 13 منٹ 07 سیکینڈ پر وائرل کلپ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو میں خان سر، ایس ایس سی ریلوے کے زیر التواء نتائج کو جاری کرنے کو لے کر بات کر رہے ہیں۔

Courtesy:YouTube/KhanGS

یہ بھی پڑھیں:کیا خان سَر اصل میں امت سنگھ ہیں؟ وائرل دعوے کا پڑھیئے سچ

Conclusion

اس طرح نیوزچیکر کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ “پٹنہ کے خان سر نے آر آر بی این ٹی پی سی امیدوار کو تشدد کے لئے بھڑکایا تھا” اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ویڈیو 2020 کا ہے۔ جسے اب گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔


Result: False Connection/Partly False

Our Sources

YouTube Video Of Nirmal kumar07

YouTube Video Of GS Research Centre


نوٹ:کسی بھی مشتبہ خبرکی تحقیق،ترمیم یا دیگرتجاویز کے لئے ہمیں نیچے دئیے گئے واہٹس ایپ نمبر پر آپ اپنی رائے ارسال کر سکتےہیں۔

9999499044

Authors

Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Mohammed Zakariya
Zakariya has an experience of working for Magazines, Newspapers and News Portals. Before joining Newschecker, he was working with Network18’s Urdu channel. Zakariya completed his post-graduation in Mass Communication & Journalism from Lucknow University.

Most Popular